"سلام” کلام:ذکی طارق بارہ بنکوی

تمہیں بتائیں کہ محشر کے روز کیا ہوگا
جدھر حسین رہیں گے ادھر خدا ہوگا
نبی کی آل سے الفت جو شرک ہے تو پھر
یہ شرکِ خوبرو ہی مجھ سے بارہا ہوگا
برستی رہتی ہے شبنم فلک سے کیا یونہی
ضرور اس کو غمِ شاہِ کربلا ہوگا
کہاں چھپے گا تو اے حرملہ بتانا تو
بروزِ حشر جب اصغر کا سامنا ہوگا
منائیں یادِ حسین ان کے درس کو لے کر
عمل کے ساتھ غلامی کا حق ادا ہوگا
ٹپک رہا ہے جو آنکھوں سے عشقِ شبیری
یہی نجات کا محشر میں آسرا ہوگا
فروغ پائے گا نیزے کی نوک پر قرآں
سرِ حسین بدن سے اگر جدا ہوگا
شہید ہوگا کئی دن کا بھوکا پیاسا حسین
مرے رسول نے کس دل سے یہ کہا ہوگا
مٹا کے گلشنِ زہرہ کو کیا ملا تجھ کو
یہ اے یزید ترا دل ہی جانتا ہوگا
ہے باقی دینِ محمد کا کتنا کام ذکی
سرِ حسین یہ نیزے سے دیکھتا ہوگا
ذکی طارق بارہ بنکوی
سعادت گنج،بارہ بنکی، یوپی
Comments are closed.