مولانا محمود حسن حسنی ندوی کا انتقال علم و ادب کا بڑا خسارہ۔

پریس ریلیز /١٢اگست
آل انڈیا امامس کونسل کے قومی سکریٹری مفتی عبدالصمد ندوی نے تعزیتی بیان میں کہا کہ آج بہت اندوہناک خبر موصول ہوئی کہ خانوادۂ حسنی کے چشم و چراغ مولانا محمد ثانی حسنیؒ کے نواسے مولانا محمود حسن حسنیؒ آج بروز جمعہ ١٣ محرم الحرام ١٤٤٤ھ ، 12 اگست 2022 کو اس دار فانی سے رخصت ہوگئے۔
انا لله و انا الیہ راجعون۔ اللہ تعالیٰ آپ کی بال بال مغفرت فرمائے۔
مفتی عبدالصمد ندوی نے کہا کہ: آپ بہت پر اثر شخصیت کے مالک، اور ایک علم دوست تھے کبھی بھی آپ کو علمی مشغلہ سے خالی نہیں دیکھا گیا، جب بھی آپ سے ملاقات ہوتی تو کوئی نہ کوئی کتاب آپ کے زیر تصنیف یا زیر ترتیب ضرور ہوتی، آپ نے اپنے چشمۂ علم سے بہت سے طلبہ اور عوام الناس کو سیراب کیا اور جب تک آپ کا یہ علمی ذخیرہ موجود رہے گا لوگ آپ کے اس چشمۂ علم سے فیضیاب ہوتے رہیں گے، احقر کو بھی آپ کی شاگردی کا شرف حاصل رہا اور مدرسہ ضیاء العلوم رائے بریلی سے لیکر دارالعلوم ندوۃ العلماء سے فراغت تک آپ سے بہت ہی قریبی تعلق رہا، دوران طالب علمی مطالعہ کتب کی رہنمائی فرماتے رہتے، چونکہ آپ تصوف کا بھی کافی ذوق رکھتے تھے؛ اس لئے آپ سے تصوف میں بھی بہت کچھ سیکھنے کو ملا، آپ بہت متواضع، خاکسار، ملنسار اور تربیتی مزاج کے حامل تھے، آپ کی وفات علمی دنیا کے لئے بہت بڑا خسارہ ہے، اللہ تعالیٰ اس کمی کو پورا فرمائے، رہتی دنیا تک آپ کے علمی ذخیرے سے لوگوں کو مستفید ہونے کی توفیق عطا فرمائے، جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا فرمائے۔
قومی سکریٹری نے کہا کہ: آل انڈیا امامس کونسل کے تمام ذمہ داران و ممبران آپ کے رفع درجات اور بلندیِ مراتب کےلئےدعاگو ہیں۔
Comments are closed.