بھارت کے مسلمان ! آزاد ملک کے آزاد کہے جانے والے آزاد غلام …….

احساس نایاب شیموگہ
غلام تو صرف غلام ہے اس کے سر پہ نہ اپنا آسمان ہوتا ہے نہ پیروں تلے اس کی کوئی زمین ہے اور آج بھارت کے مسلمانوں کا حال, اُں کی حیثیت بیشک غلامانہ ہے
لیکن افسوس کہ مسلمان اس سچائی کو سمجھنے سے قاصر ہیں بلکہ سچ کو سچ ماننے کے بجائے ایک طرف خود کو فریب دے رہے ہیں تو وہیں دوسری جانب اپنی نسلوں کو غلامی کی آگ میں جھونک رہے ہیں……
یاد رہے خود کو آزاد کہہ کر, آزادی کا ڈھول بجاکر, حب الوطنی کے گیت گانے, مٹھائیاں بانٹ دینے سے کبھی کوئی قوم آزاد نہیں ہوئی بلکہ یہ خود کے ساتھ مکر و فریب کے علاوہ کچھ نہیں……
تم 75 سال پہلے بھی غلام تھے اور 75 سال بعد بھی تم غلام ہی ہو
تمہارے لئے بہتر ہے کہ تم اس حقیقت کو جلد از جلد تسلیم کرتے ہوئے اپنے عقلوں پر پڑے غلامی کی زنجیروں سے خود کو آزاد کرنے کی جدوجہد کریں یا عنقریب غیرملکی کہلانے کے لئے تیار ہوجائیں …….
کیونکہ اپنے اندر غلام ذہنیت پال کر ہاتھوں میں ترنگا لے کے دوڑ لگانے سے تم اپنے آپ کو دیش بھگت ثابت نہیں کرسکتے
بلکہ آج جو تم کررہے ہو, ہر دور میں غلاموں کی حرکتیں کچھ اسی طرح کی رہی ہیں اور تمہاری طرح وہ بھی اسی خوشفہمی میں ساری عمر گزار کر اپنی نسلوں کو برباد کرچکے ہیں کہ وہ آزاد ہیں اور سب سے بڑے دیش بھگت …… جو کہ اپنے ساتھ ساتھ انہونے اپنی قوم اپنے ملک سے بھی منافقت کی ہے ……
اگر واقعی میں تمہیں اپنے وطن سے محبت ہے تو مرتے مرجاؤ لیکن
کبھی کسی کی غلامی تسلیم نہ کرو
کیونکہ آزاد ملک کی غلام عوام لعنت ہے اور اپنے ملک کے ماتھے پر لگا سیاہ داغ ہے
جب تک تم خود غلام ذہنیت سے آزاد نہیں ہوتے تمہارے ساتھ, تمہارا ملک بھی کبھی آزاد نہیں ہوگا نہ ہی تمہاری نسلیں آباد ہوں گی ……..
Comments are closed.