”این سی ایچ آر او“ نے دہلی میں گھریلو ملازم کے ساتھ چھیڑ چھاڑ اور مارپیٹ کے معاملے میں دہلی کمیشن برائے خواتین کو خط لکھا

نئی دہلی (پریس ریلیز)
دہلی کے میدان گڑھی میں ایک خاندان نے اپنی 43 سالہ گھریلو ملازمہ کو برہنہ کر کے زیادتی کا نشانہ بنایا۔ پولیس نے کہا ہے کہ خاندان کا دعویٰ ہے کہ ان کے گھر سے زیورات اور نقدی چوری ہوئی ہے، اور انہوں نے ایک ‘تانترک بابا’ کو فون کیا تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ ان کے ملازمین میں سے کس نے مبینہ طور پر گھر میں چوری کی ہے۔ اس کے بعد رشتہ داروں نے خاتون کی پٹائی کی۔ خاتون نے بعد میں چوہے کا زہر کھا کر خودکشی کرنے کی کوشش کی تاہم ہسپتال میں اس کی جان بچ گئی۔ ڈاکٹروں کو خاتون کے جسم پر زخموں کے نشانات بھی ملے۔
اس واقعے کے خلاف انسانی حقوق کی تنظیم نیشنل کنفیڈریشن آف ہیومن رائٹس آرگنائزیشن (NCHRO) نے دہلی کمیشن برائے خواتین (DCW) کی چیئرپرسن کو خط لکھا ہے۔ یہ خط NCHRO کے دہلی چیپٹر کی نائب صدر سواتی سنہا نے لکھا ہے۔
دہلی کمیشن برائے خواتین (DCW) کو لکھے اپنے خط میں سواتی سنہا نے متاثرہ کے لیے منصفانہ جانچ اور معاوضے کا مطالبہ کیا ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ گھریلو ملازمین پہلے ہی بہت کمزور حالت میں ہیں اور انہیں بطور کارکن کوئی حقوق حاصل نہیں ہیں۔ یہ کہتے ہوئے انہوں نے دہلی کمیشن برائے خواتین سے اس معاملے میں مداخلت کرنے کی اپیل کی ہے۔
Comments are closed.