پاکستان کےلیے جاسوسی کرنے والاہندو شخص گرفتار

نئی دہلی۔۲۲؍ اگست: نئی دہلی:پاکستان کے لیے جاسوسی کرنے والےایک شخص کو دہلی سے گرفتار کر لیا گیا ہے۔تاہم حیران کن بات یہ ہےکہ یہ جاسوس ایک ہندو پناہ گزین ہے جو پاکستان سے آیا ہے اور اس نے ہندوستانی شہریت لے رکھی ہے۔ اس مہاجر کو پاکستان کے لیے جاسوسی کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔راجستھان انٹیلی جنس نے اسے دہلی سے گرفتار کیا ہے۔ ملزم نےتین سال قبل ہندوستانی شہریت لی تھی اور دہلی میں رہ کر ٹیکسی چلاتا تھا۔ انٹیلی جنس کو اطلاع ملی تھی کہ ملزم پاکستانی ہینڈلر سے رابطے میں ہے اور دہلی سے اہم معلومات پاکستان بھیج رہا ہے۔معلومات دیتے ہوئے اے ڈی جی انٹیلی جنس امیش مشرا نے کہا کہ وہ پاکستانی ہینڈلرز سے رابطے میں تھا۔ اور دہلی کے حساس مقامات کے بارے میں پاکستان کو معلومات بھیج رہا تھا۔ 14 اگست کو بھیلواڑہ سے نارائن لال گادری نامی شخص کو جاسوسی کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا، جس کے موبائل سے پتہ چلا تھا کہ بھاٹی مائنز، سنجے کالونی، دہلی کا رہنے والا بھاگ چند بھی اس کے ساتھ شامل تھا۔انہوں نے بتایا کہ پاکستانی ہینڈلرز بھی اس کے اکاؤنٹ میں رقم ڈال رہے ہیں۔ یہ پچھلے تین سال سے پاکستان کی جاسوسی کر رہا تھا۔ آٹو چلاتے ہوئے وہ دہلی کے مختلف مقامات کی تصاویر لے کر پاکستان بھیجتا تھا۔ گرفتار ملزم 1998 میں اہل خانہ کے ہمراہ ویزے پر ہندوستان آیا اور یہاں کام شروع کر دیا۔ تین سال پہلے اسے ہندوستانی شہریت ملی تھی، انٹیلی جنس کی مشترکہ ٹیم جے پور میں اس سے پوچھ گچھ کر رہی ہے۔اب تک کی تفتیش کے دوران یہ بات سامنے آئی ہے کہ نارائن لال سم کارڈ جاری کر کے بھاگ چند نے یہ سم کارڈ خود سے بس کے ذریعے دہلی لے کر دہلی میں کشمیری گیٹ ٹریول ایجنسی کے دفتر سے حاصل کئے۔ اس کے بعد پاکستانی ہینڈلنگ افسران نے انہیں بچوں کے کپڑوں اور مسالوں کے پیکٹوں میں چھپا کر ممبئی بھیج دیا۔بھاگ چند نے چار سال قبل اپنے نام پر ایک سم کارڈ جاری کیا تھا اور اسے ہینڈلنگ افسران کو بھیجا تھا اور ان سے واٹس ایپ ڈاؤن لوڈ کرایا تھا۔ بدلے میں، پاکستانی ہینڈلنگ افسران نےPaytm کے ذریعے بھاگ چند کے اکاؤنٹ میں رقم جمع کرائی۔ اب انٹیلی جنس پولیس مختلف کمپنیوں کے سم کارڈ اور بھاگ چند کے اکاؤنٹ کی تلاشی لے رہی ہے۔
Comments are closed.