کسان مہاپنچایت میں حکومت کو ۱۵؍ دن کا الٹی میٹم

 

مطالبات تسلیم نہ ہونے پر تحریک تیز کرنے کا انتباہ

نئی دہلی۔۲۲؍ اگست: راجدھانی دہلی کے جنترمنتر پر کسانوں کی یک روزہ مہاپنچایت ختم ہوگئی ہے، اس مہاپنچایت میں دہلی، پنجاب، ہریانہ، یوپی، راجستھان سمیت جنوبی ہند کی ریاستوں کے کسان بڑی تعداد میں شامل ہوئے۔ اس دوران سنیکت کسان مورچہ (غیر سیاسی) نے مطالبات کو پوراکرنے کےلیے ۱۵ دن کا وقت دیا ہے۔ کسان لیڈر شیوکمار ککا نے اس تعلق سے جانکاری دیتے ہوئے کہاکہ اگر ہمارے مطالبات نہیں تسلیم کیے گئے تو ۱۵ دن بعد تحریک تیز ہوسکتی ہے۔ انہوں نے بتایاکہ منگل کو کسان مورچہ کی میٹنگ رکبانج گرودوارہ میں کی جائے گی، جہاں پر کسان آگے کی حکمت عملی کے بارے میں فیصلہ کریں گے۔ کسان مہاپنچایت کی قیادت کررہے لیڈروں میں شیو کمار ککا نے کہاکہ ہم نان پالیٹکس رہیں گے۔ واضح رہے کہ کسانوں نے اپنے نو مطالبات کو لے کر جنتر منتر پر احتجاج کیا۔ ان مطالبات میں لکھیم پور کھیری تشدد کے متاثرین کو انصاف، جیلوں میں بند کسانوں کی رہائی اور مرکزی وزیر اجے مشرا ٹینی کی گرفتاری، سوامی ناتھن کمیشن کے سی ۲پلس ۵۰ فیصد فارمولے کے مطابق ایم ایس پی کی گیارنٹی قانون، ملک کے سبھی کسانوں کے قرضے کی معافی، بجلی بل ۲۰۲۲ کو رد کرنے کے علاوہ کسان تحریک کے درمیان درج سبھی مقدمات کی واپسی کے مطالبات شامل تھے۔ ۔ قبل ازیں جنترمنتر پر کسانوں کی مہاپنچایت کے پیش نظر دہلی کی سبھی سرحدوں پر سیکوریٹی سخت کردی گئی تھی، دہلی کے کئی علاقوں میں ٹریفک جام تھا، وہیں غازی پور بارڈر پر پولس نے کچھ کسانوں کو حراست میں لے لیا تھا، کسانوں نے جنترمنتر پر پولس بریکیڈ توڑ دی تھی۔

Comments are closed.