مدھیہ پردیش: مندر کے سامنے سے نکلنے پر کھنڈوا میں دلت لڑکی کی پٹائی

 

غصے میں 9 لوگ ٹوٹ پڑے، جن میں 6 خواتین بھی۔ لڑکی کی پسلی میں شدید چوٹ۔ مقدمہ درج، تمام ملزمان ضمانت پر رہا۔

 

کھنڈوا (ایجنسی) کھنڈوا میں مندر کے سامنے نکلنے سے ایک 15 سالہ دلت لڑکی کو 9 افراد نے بے دردی سے پیٹا۔ ایک عورت اور ایک مرد نے اجتماعی طور پر اس پر حملہ کیا۔ اسے لاتوں اور گھونسوں سے اتنا زور سے مارا گیا کہ اس کی پسلی پر شدید چوٹ آئی۔ ”کھلوا“ سرکاری اسپتال میں لڑکی زیر علاج ہے۔ یہ واقعہ 19 اگست کی رات کو پیش آیا۔ پولیس نے 9 ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔ ان میں 6 خواتین بھی شامل ہیں۔ تمام ملزمان نے تھانے سے ضمانت حاصل کرلی ہے۔

یہ معاملہ آدیواسی اکثریتی علاقہ کھلوا کے ”بھوگانوا“ گاؤں کا ہے۔ متاثرہ پرینکا کٹارے نے روزنامہ بھاسکر کو بتایا کہ 19 اگست کو جنم اشٹمی کی رات گاؤں کے بھیلٹ بابا مندر کے پاس مٹکی پھوڑنے کا پروگرام چل رہا تھا۔ وہیں اوما مالی، سنتوش مالی، گنیش مالی، کمل مالی، سنیتا مالی، انیتا مالی، کشما مالی اور رادھو مالی پروگرام میں تھیں۔ میں وہاں سے اپنے گھر کی طرف جا رہی تھی۔ شاردا، کشما اور رادھو نے کہا: یہ نچلی ذات کی لڑکی مندر کے سامنے ہمارے پروگرام میں کیسے آگئی؟ تب میں نے شاردا سے کہا: تم مجھ سے ”بھیدبھاؤ“ سلوک کر رہی ہو۔ اس بات کو لے کر کملا اور گنیش نے مجھے ذات پات پر مبنی گالی دی۔ دونوں نے مجھے ڈنڈوں سے مارا۔ جس کے نتیجے میں دائیں طرف کی پسلی پر چوٹ آئی۔

 

چلانے کی آواز سن کر دوڑتی آئی ماں اور بہن۔

متاثرہ نے بتایاکہ شاردا بائی، انیتا بائی اور شما بائی نے اسے لاتوں اور گھونسوں سے مارا۔ جتنے لوگ وہاں موجود تھے، سب نے مار پیٹ کی۔ میری چیخ و پکار سن کر بڑی بہن، ماں اور رشتہ دار مجھے بھیڑ سے دور لے گئے۔ ملزمان نے کہا کہ دوبارہ پروگرام میں مت آنا ورنہ جان سے مار دیں گے۔

 

جان سے مارنے کی دھمکی دی تب کرائی ایف آئی آر

متاثرہ کی اندور کی رہائشی بڑی بہن نے بتایا کہ ابتدا میں ہم خاموش رہے تاکہ تنازع آگے نہ بڑھے؛ لیکن ملزم فریق نے تصفیہ پر دباؤ ڈال کر جان سے مارنے کی دھمکی دی۔ دوسری طرف مارپیٹ میں چوٹوں کی وجہ سے بہن درد برداشت نہیں کرپارہی تھی۔

Comments are closed.