فلسطینی اتھارٹی کی جیلیں سیاسی قیدیوں سے بھر گئیں

آن لائن نیوزڈیسک
فلسطینی اتھارٹی سیاسی انتقامی کی واضح پالیسی پرعمل کرتے ہوئے مختلف سیاسی جماعتوں کے رہ نماؤں اور کارکنوں کی گرفتاریوں اورانہیں قید میں ڈالنے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینی اتھارٹی کے حکام نے سیاسی پس منظر کے خلاف اور بغیر کسی قانونی جواز کے 29 فلسطینی شہریوں کو حراست میں لے رکھا ہے۔سیاسی قیدی احمد ہریش کی والدہ اور جہاد اور سعد وھدان کی والدہ نے اپنے بیٹوں کی بلا جواز گرفتاری کےخلاف بھوک ہڑتال جاری رکھی ہوئی ہے۔ یہ تینوں سیاسی کارکن مسلسل 82 روز قید ہیں۔جمعرات کی صبح فلسطینی حکام نے دو سابق اسیران مجاہد الھور اور موسیٰ ابو خضیر کو الخلیل شہر کے قصبے صراف میں ان کے گھروں پر دھاوا بول کر گرفتار کر لیا۔گذشتہ رات انہوں نے رہائی پانے والے قیدی اور سابق سیاسی نظربند اسد الدین مفلح کو رام اللہ کے مغرب میں واقع بیتونیہ قصبے سے گرفتار کیا۔حکام نے شہری احمد ابو تیمہ، نوجوان امیر الخوجہ، امیدوار اسمبلی محمد ہاشم الزعاریر اور سابق قیدی احمد عبدہ کو مسلسل تیسرے دن حراست میں رکھا ہے۔حکام نے سابق قیدی بری جوابرہ کی قید میں مسلسل تیسرے دن 24 گھنٹے کی توسیع کی اور النجاۃ المثنا یونیورسٹی کے طالب علم بشیر ظاہر اور سابق قیدی محمد سہیل ابو شخیدم کی نظربندی جاری رکھی۔

Comments are closed.