نوجوان کے قتل کے بعد گجرات میں فرقہ وارانہ کشیدگی

 

بھج میں مشتعل ہجوم کا مسجد پر حملہ ، دوکانوں میں توڑ پھوڑ، پولس فورس تعینات، افواہوں سے بچنے کی اپیل

احمد آباد۔۲۷؍ اگست:  گجرات کے ضلع کچھ کے بھج میں ایک شخص کے قتل کی واردات کے بعد دو گروپس میں تصادم ہوگیا۔ بھج کے مادھا پورعلاقے میں دودھ بیچنے والے نوجوان کو چاقو مار کر قتل کر دیا گیا۔ واقعہ کی خبر پھیلتے ہی مشتعل ہجوم سڑکوں پر نکل آیا اور ایک مسجد پرحملہ کیا اور دکانوں میں توڑ پھوڑ کی۔ صورتحال پر قابو پانے اور امن کی بحالی کے لیے اعلیٰ افسران سمیت بڑی تعداد میں پولیس فورس تعینات تھے۔ صورتحال اب قابو میں ہے۔ پولیس نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ امن برقرار رکھیں اور جھوٹی خبروں اور غلط خبروں پر توجہہ نہ دیں۔ فرقہ وارانہ بھڑک اٹھنے کے پیش نظر پولیس نے دونوں گروپوں کی شکایت درج کر لی ہے۔رپورٹ کے مطابق یہ واقعہ ۲۶ اگست کا ہے، پولس کے مطابق بھج کے مادھو پور گائوں کا رہنے والا پریش رباری دودھ بیچنے کا کام کرتا تھا، اس کا دوسری کمیونٹی کے لوگوں سے کچھ تنازعہ تھا، اسی تنازعہ کی وجہ سے ۲۶ اگست کو بیچ بازار میں کچھ لوگوں نے پریش پر چاقو سے حملہ کردیا، اس حملے میں وہ بری طرح زخمی ہوگیا، اسے علاج کےلیے بھج کے اسپتال میں داخل کرایاگیا جہاں اس کی موت ہوگئی۔ پولس کا کہنا ہے کہ لاش کو قبضے میں لے کر پوسٹ مارٹم کےلیے بھیج دیاگیا ہے۔ بتایاجارہا ہے کہ جیسے ہی نوجوان کی موت کی خبر مقامی لوگو ں کو معلوم ہوئی، لوگ سڑک پر اتر آئے اس کے بعد مشتعل ہجوم نے پاس میں موجود مسجد اور دکانوں میں توڑ پھوڑ کی جس سے حالات بے قابو ہوگئے، فساد کی خبر ملتے ہی بڑی تعداد میں پولس کو وہاں تعینات کردیاگیا ہے، کچھ مغرب کے پولس سپرنٹنڈنٹ سوربھ سنگھ کا کہنا ہے کہ فی الحال حالات قابو میں ہے اور علاقے میں امن وامان ہے، جانکاری کے مطابق پولس نے دونوں معاملوں میں پریش رباری کے قتل اور اس کے بعد فرقہ و ارانہ فساد معاملے میں شکایت درج کرکے تحقیقات شروع کردی ہے۔

Comments are closed.