سنگھواڑہ شمالی میں 25 سالہ نوجوان للن کہار کا دھاردار ہتھیار سے قتل، 2 افراد سے پوچھ گچھ جاری، جوئے کے کھیل میں باہمی رنجش میں قتل کا اندیشہ

جالے(محمد رفیع ساگر/بی این ایس)
سنگھواڑہ شمالی پنچایت کے وارڈ 4 کے رام کنج محلہ کے رہنے والے بدھن کہار کے بیٹے للن کہار (25) کا جمعہ کی رات دھاردارہتھیار سے قتل کر دیا گیا ہے۔پیشانی کے پچھلے حصے پر زخم کے نشان تھے۔مقتول نوجوان کے چہرے کو دیکھ کر ایسا لگتا ہے کہ قتل باہمی دشمنی کی وجہ سے ہوا ہے تاہم پولیس کئی نکات پر تفتیش کررہی ہے۔سنگھواڑہ تھانہ کی پولیس نے گائوں کی چوڑ کے ویران گاچھی سے لاش برآمد کرکے تفتیش شروع کردی ہے۔لاش کی شناخت کے بعد پولیس دو افراد سے پوچھ گچھ کر رہی ہے۔ للن جب ہفتے کی صبح تک گھر واپس نہیں آیا تو لواحقین نے تلاش کی تو پتہ چلا کہ لاش گھر سے ایک کلومیٹر دور ویران گاچھی کے قریب پھینکی ہوئی ہے۔پولیس نے مقتول کے کپڑے اور چپل کو قبضے میں لے کر تفتیش کے لیے محفوظ کر لیا ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ للن اپنے ساتھی کے ساتھ محلے کے سنسان مقام پر جوئے کے اڈے پر کچھ دنوں سے کھیلنے جاتا تھا، جمعہ کی رات بھی جوئے کے دوران جھگڑے کے بعد لڑائی ہو گئی تھی۔ پولیس مقتول کے والد بدھن کہار کی تحریر پر نامعلوم افراد کے خلاف قتل کی ایف آئی آر درج کر کے تفتیش میں مصروف ہے۔ایس ایچ او منیش کمار نے نوجوان کی لاش کو قبضے میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لیے ڈی ایم سی ایچ بھیج دیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ قتل میں ملوث افراد کو جلدگرفتار کر لیا جائے گا۔ ہسپتال سے حتمی ٹیسٹ رپورٹ آنے کے بعد ہی واضح ہوسکے گا کہ مقتول کے جسم پر زخم کے نشان کہاں اور کن حالات میں تھے، پہلے منظر میں ماتھے اور چہرے پر زخم دیکھ کر معلوم ہوتا ہے کہ باہمی رنجش میں نوجوان کو تیز دھار ہتھیار سے حملہ کر کے موت کے گھاٹ اتار دیا گیا ہے۔مقتول مزدوری کرکے اپنا گھر چلاتا تھا لیکن ادھر اسے جوئے کی لت کافی بڑھ گئی تھی ۔جمعہ کے روز وہ اپنے گھر میں موجود تھا کہ 11 بجے رات کو اس کے دوستوں نے اسے اپنے ساتھ بلایا، جس کی شناخت کے بعد اس سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔پولیس اس بارے میں بھی معلومات حاصل کر رہی ہے کہ جوئے کے اڈے پر کون کون لوگ تھے۔
اب دیوالی اور چھٹھ میں بچوں کے کھلونے کون لائے گا؟
نوجوان کی موت کے بعد اہل خانہ کا رو رو کر برا حال
مزدوری کرکے اپنے خاندان کا گزارہ کرنے والے نوجوان للن کہار کے قتل کی خبر سے علاقے میں سنسنی پھیل گئی۔ گاچھی میں لاش دیکھنے کے لیے دیہاتیوں کا ہجوم امڈ پڑا تھا۔مقتول کے گھر پر ماتم چھایا ہوا تھا۔مقتول کی بیوی ببیتا دیوی اپنی آنسو نہیں روک پارہی تھی ۔کہتی ہیں کہ میرے شوہر نے کیا غلط کیا کہ اس کو اس طرح قتل کرنے کے بعد لاش پھینک دی گئی، اب دیوالی میں کپڑے اور بچوں کے کھلونے کون لائے گا؟ للن کی ماں آشا دیوی کا کہنا تھا کہ خاندان کا واحد سہارا تھا وہ اپنے بڑے بیٹے کی ایک جھلک دیکھنے کے لیے بے ہوش اور بے چین تھی۔ للن کا بیٹا ہمانشو (2) اور بیٹی رچنا کماری (5) اپنی ماں کی گود میں بیٹھے اپنے والد کی لاش کو بے حسی سے دیکھ رہے تھے۔
نوجوان کا باپ بدھن کہار اپنے بیٹے کی لاش سے لپٹ کر کہہ رہا تھا کہ اب خاندان کے دو ہونہار بچوں کو کون پالے گا۔گھر والوں کے چیخ و پکار سے پورا ماحول سوگوار تھا۔
Comments are closed.