بھوک سے دوچار ممالک کی عالمی فہرست میں بھارت کی تنزلی بی جے پی کی ناقص پالیسی کا نتیجہ ہے

ملک کو بھوک سے آزادی کی ضرورت ہے: ایس ڈی پی آئی
نئی دہلی۔ (پریس ریلیز)۔ سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (SDPI) کے قومی سکریٹری فیصل عزالدین نے اپنے جاری کردہ اخباری بیان میں کہا ہے کہ بھوک سے دوچار ممالک (گلوبل ہنگر انڈیکس) کی عالمی فہرست میں ہندوستان کا 107ویں مقام پر پہنچنا اور پہلے کے مقابلے چھ پوائنٹس نیچے آنا چونکا دینے والا ہے اور امیر نواز حکمران بی جے پی کی ناقص معاشی پالیسی کا نیتجہ ہے۔ یہ بیان آئرش امدادی ایجنسی کنسر ن ورلڈ وائڈ اور جرمن تنظیم ویلٹ ہنگر ہلف کی مشترکہ طور پر تیار کردہ تازہ ترین رپورٹ کی سرخیوں کے آنے کے بعد جاری کیا گیا ہے۔سروے میں شامل 121ممالک میں ہندوستان 107ویں نمبر پر ہے۔ بنگلہ دیش اور نیپال جیسے پڑوسی ممالک سے پیچھے ہے۔ رپورٹ میں ہندوستان کی بھوک اور غذائیت کی سطح کو "سنگین”قرار دیا گیا ہے۔ اس سے قبل بھی ہندوستان کی درجہ بندی کم تھی لیکن اس بار یہ پچھلے سال کے 101ویں نمبر سے بھی نیچے چلا گیا ہے جو کہ ایک سنگین قومی تشویش کا معاملہ ہے۔ ایس ڈی پی آئی قومی سکریٹری فیصل عزالدین نے مزید کہا ہے کہ بھوک سے آزادی ایس ڈی پی آئی کے بنیادی مقاصد میں سے ایک ہے۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا کے ذریعہ بتائے جانے والے افراط زر کی شرح نمو ایک دھوکہ ہے، کیونکہ زمینی حقائق مسلسل بی جے پی کی ناقص اور غریب مخالف پالیسیوں کو نبے نقاب کرتے ہیں۔ گلوبل ہنگر انڈیکس کی فہرست میں ہندوستان کی خراب حالت کو چونکا دینے والا اور ناگوار قرار دیتے ہوئے ایس ڈی پی آئی لیڈر نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ غریب نواز پالیسیاں بنائے اور شہریوں کو روزگار اور دن میں کم از کم دو وقت کی روٹی فراہم کرنے کو یقینی بنائے۔
Comments are closed.