سعودی عرب میں سرمایہ کاری کانفرنس، اسرائیلی بینک نے بھی سرمایہ کاری کا اشارہ دیا

آن لائن نیوزڈیسک
اسرائیلی بینک لیومی لی کے چیئرمین نے سعودی سرمایہ کاری کانفرنس میں شرکت کے دوران کہا ہے کہ سعودیہ میں سرمایہ کاری کے لیے بڑا پوٹینشل موجود ہے۔ یہ کہہ کر اسرائیلی بینک نے سعودی عرب میں سرمایہ کاری کے حوالے سے مثبت اشارہ دے دیا ہے۔سامر الحاج یحیٰ ایک اسرائیلی عرب ہیں اور بنیادی طور پر ان کا تعلق طیبہ سے ہے۔ وہ سعودیہ میں سرمایہ کاروں کو متوجہ کرنے کے لیے منعقدہ ’فیوچر انویسٹمنٹ انیشیٹو‘ میں شریک ہیں۔ان کا اسرائیلی بینک سرمایہ کاری کے لیے بڑے قرضے دینے والا بینک ہے۔ اسرائیلی بنک کے چیئرمین کا کہنا تھا ‘ہم دیکھ سکتے ہیں کہ یہاں بہت ساری سرمایہ کاری جاری ہے، ہم بھی اس سرمایہ کاری کا حصہ بننا چاہیں گے چاہے وہ سرمایہ کاری صورت میں ہو اور چاہے کرپٹو کرنسی کی شکل میں ہو۔اسرائیلی بینک کے سربراہ نے مزید کہا ہماری ممکنہ سرمایہ کاری مائیکرو سروسز کے حوالے سے ہو یا کلاوڈ کے حوالے سے ہم اس میں سرمایہ لگانا پسند کریں گے۔
واضح رہے سعودیہ اور اسرائیل کے درمیان باقاعدہ سفارتی تعلقات نہیں ہیں۔ البتہ اسرائیلی عرب حج کی ادائیگی کے لیے سعودی آتے ہیں۔سامرالحاج یحیٰ بھی انہی اسرائیلی عربوں میں سے ایک ہیں۔ عرب اسرائیلی آبادی کا بیس فیصد بنتے ہیں۔ تاہم ان کی سرمایہ کاری کانفرنس میں شرکت بطور ایک مسلمان نہیں ہے ایک اسرائیلی بینک کے سربراہ کے طور پر ہے۔

Comments are closed.