’امت شاہ کوگرفتارکرو‘تلنگانہ ایم ایل اے خریدوفروخت معاملے پرمنیش سسودیا کابڑابیان

نئی دہلی(ایجنسی) عام آدمی پارٹی کے سینئر لیڈر اور دہلی کے نائب وزیر اعلی منیش سسودیا نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ‘آپریشن لوٹس کا جو گھناؤنا کھیل بی جے پی پورے ملک میں کھیل رہی ہے، اس کا ایک نیا معاملہ سامنے آیا ہے۔ سسودیا نے بی جے پی قیادت پر الزام لگایا کہ وہ تلنگانہ راشٹرا سمیتی کے ایم ایل ایز کو اپنی پارٹی میں لانے کے لیے مبینہ طور پر رشوت دے رہی ہے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کی گرفتاری کا بھی مطالبہ کیا۔ منیش سسودیا نے دعویٰ کیا کہ اس سے قبل بی جے پی کی جانب سے دہلی، پنجاب اور دیگر آٹھ ریاستوں میں اس طرح کی کوششیں کی گئی تھیں اور اس بار بی جے پی تلنگانہ میں یہ کھیل کھیل رہی ہے۔
سسودیا نے پریس کانفرنس کے دوران کہا، ’’سوال یہ ہے کہ تلنگانہ میں آپ چار ایم ایل اے کو خریدنے کے لیے 25-25 کروڑ روپے دے رہے ہیں، آپ نے 43 ایم ایل اے کو خریدنے کے لیے 1075 کروڑ روپے کا بندوبست کیا ہے، یہ 1075 کروڑ روپے کس کے ہیں؟ یہ پیسہ کہاں سے آیا؟ کن ایم ایل اے کو خریدا جا رہا ہے، اس سب کی جانچ ہونی چاہیے۔
اس کے ساتھ ہی سسودیا نے پریس کانفرنس کے دوران بی جے پی قیادت پر سنگین الزامات بھی لگائے۔ سسودیا نے کہا، ’’اس بات کی بھی تحقیقات ہونی چاہیے کہ جو یہ نام لے رہے ہیں، سنتوش جی، امیت شاہ جی، کیا یہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیڈر بی ایل سنتوش ہیں اور کیا شاہ جی ملک کے وزیر داخلہ امت شاہ جی ہیں؟ اگر وزیر داخلہ امیت شاہ جی ہیں تو یہ ملک کے لیے بہت خطرناک ہے، کیونکہ اگر ملک کے وزیر داخلہ امیت شاہ جی بی جے پی کے آپریشن لوٹس کے تحت سازش کر کے ایم ایل اے کو خریدنے میں لگے ہوئے ہیں، تو یہ ملک کے لیے زیادہ خطرناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس شاہ جی کا اس میں دعویٰ کیا جا رہا ہے اگر وہ ملک کے وزیر داخلہ امیت شاہ جی ہیں تو انہیں گرفتار کر کے ان سے پوچھ گچھ کی جانی چاہیے، میرے خیال میں سب سے پہلے ای ڈی کو تفتیش کرنی چاہیے۔
سسودیا نےمزید کہا کہ 27 اکتوبر کو آپ میں سے کچھ لوگوں نے اطلاع دی تھی کہ سائبر آباد میں چھاپہ مارا گیا ہے اور وہاں آپریشن لوٹس کے تین دلال، جو بی جے پی کے ایم ایل ایز کو خریدتے ہیں، 100 کروڑ روپے کے ساتھ پکڑے گئے ہیں۔ سسودیا نے الزام لگایا کہ تینوں دلال بی جے پی کا آپریشن لوٹس چلاتے ہوئے پکڑے گئے تھے۔ یہ تین بروکرز رام چندر بھارتی، سمایا اور نند کمار ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ یہ تین لوگ 100 کروڑ روپئے دے کر ٹی آر ایس کے چار ایم ایل ایز کو خریدنے کی کوشش کررہے ہیں۔ انہیں تلنگانہ کے فارم ہاؤس سے رنگے ہاتھوں پکڑا گیا۔
انہوں نے الزام لگایا کہ یہ معاملہ 27 اکتوبر کو سامنے آیا اور یہ لوگ پکڑے گئے۔ اس کے بعد اگلے دن 28 اکتوبر کو ان کا پورا آڈیو سامنے آیا کہ کس طرح یہ لوگ بالخصوص رام چندر بھارتی ٹی آر ایس کے ایم ایل اے سے بات کرکے دوسرے ایم ایل اے کو توڑنے کی کوشش کر رہے تھے۔
عام آدمی پارٹی کے لیڈر نے کہا کہ اس پوری گفتگو میں سب سے چونکا دینے والی بات یہ تھی کہ بی جے پی کی طرف سے ایم ایل اے خریدنے والے دلال نے ایم ایل اے کو صاف صاف کہہ دیا کہ آپ ایم ایل اے کا نام بتائیں، اسے اور بی ایل سنتوش جی سے زیادہ نمبر لے آئیں۔ 2 اور اس کے بعد آپ کی ڈیل فائنل ہو جائے گی۔ بی ایل سنتوش جی کو ہر کوئی جانتا ہے، اس کے بعد وہی دلال نمبر دو کے بارے میں مزید وضاحت کرتا ہے کہ یہ ملک کے وزیر داخلہ امیت شاہ ہیں۔ اس کے بعد دلال یہ بھی کہتا ہے کہ اس کے بعد سی بی آئی اور ای ڈی دونوں کی فکر نہ کرو، ہم ان کو دیکھ لیں گے، ہم یہ اس طرح کرتے ہیں کہ ہمارے ساتھ جو بھی آئے اس پرسے سی بی آئی اور ای ڈی کے کیسز ہٹا دیں۔
سسودیا نے کہا کہ آج پھر ایک نیا آڈیو سامنے آیا ہے، یہ آڈیو تلنگانہ کے ایم ایل اے اور ان آپریشن لوٹس کے دلال کے درمیان ہونے والی بات چیت کا بھی ہے۔ اس آڈیو میں بھی بی جے پی کے دلال وہاں کے ایم ایل اے کو لالچ دے رہے ہیں اور کہہ رہے ہیں کہ ہمارے ساتھ چلو اور یہاں اس نے انکشاف کیا کہ ہم نے دہلی میں بھی کوشش کی ہےاور ابھی بھی کوشش کر رہے ہیں۔ یہاں وہ بتاتے ہیں کہ ہم دہلی کے 43 ایم ایل اے کو توڑنے کی کوشش کر رہے ہیں یعنی انہوں نے دہلی کے 43 ایم ایل اے کو توڑنے کے لیے پیسے جمع کررکھے ہیں۔
یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ ہزاروں کروڑ روپے جمع کرکے ایم ایل اے کو خریدنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ انہوں نے 8 ریاستوں میں یہ کوشش کی ہے اور اب تلنگانہ میں کر رہے ہیں، تو وہ بے نقاب ہو گئے ہیں۔
Comments are closed.