گجرات: موربی پل حادثے میں 47 معصوم بچوں کی جان گئی،مرنے والوں میں ایک 2 سال کا بچہ بھی شامل،کمپنی اہلکارسمیت 9افرادگرفتار

ممبئی(بصیرت نیوزڈیسک)گجرات کے موربی پل حادثے میں پیر تک مرنے والوں کی تعداد 141 تک پہنچ گئی۔ ان میں سے 45 کی عمریں 18 سال سے کم ہیں۔ حکام نے بتایا کہ ریسکیو آپریشن منگل کی صبح تک کے لیے روک دیا گیا ہے کیونکہ مدھم روشنی کی وجہ سے سرچ آپریشن میں مشکلات کا سامناکرناپڑرہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 100 کے قریب لاشوں کے پانی میں پھنسے ہونے کا اندیشہ ہے۔
ملک کی اعلیٰ فرانزک لیب کے ذرائع نے بتایا کہ گجرات کے موربی میں ماچھو ندی پر کیبل پل لوگوں کی غیرمعمولی بھیڑ کی وجہ سے ٹوٹ گیا۔ یہ پل سات ماہ سے تزئین و آرائش کے لیے بند تھا۔ اسے 25 اکتوبر کو مرمت کے بعد کھول دیا گیا تھا۔ حادثے میں 47 بچوں سمیت 141 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ مرنے والوں میں ایک دو سالہ بچہ بھی شامل ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ فرانزک حکام نے پل کے نمونے لینے کے لیے گیس کٹر کا استعمال کیا۔ انہوں نے محسوس کیا کہ لوگوں کے زیادہ ہجوم نے حال ہی میں مرمت شدہ پل کی ساخت کو کمزور کر دیا ہے۔
موربی کا یہ تاریخی پل شہر کی میونسپلٹی کے اختیار میں تھا۔ میونسپلٹی نے اس کی مرمت کی ذمہ داری اجنتا اوریوا گروپ آف کمپنیز کو سونپی تھی۔ اگلے 15 سالوں یعنی 2037 تک پل کی مرمت، دیکھ بھال اور آپریشن کے لیے اوریوا کمپنی کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کیے گئےتھے۔
اوریوا کمپنی الیکٹرانک گھڑیاں، کیلکولیٹر، گھریلو آلات اور ایل ای ڈی بلب بنانے والی کمپنی ہے۔ Oreva ملک میں ایک سال کی وارنٹی کے ساتھ ایل ای ڈی بلب کی فروخت شروع کرنے والی پہلی کمپنی تھی۔ پل کی تزئین و آرائش کا کام بلب بنانے والی کمپنی کو کیوں دیا گیا، سمجھ سے بالاتر ہے۔
پل کی مرمت کرنے والی کمپنی اوریوا کے اہلکاروں سمیت نو افراد کو گرفتار کرلیا گیاہے۔ گرفتاری کی تصدیق راجکوٹ رینج کے آئی جی اشوک یادو نے کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ تمام ملزمین کو کووڈ جانچ کے بعد گرفتار کر لیا گیا ہے۔
معلومات کے مطابق ماچو ندی پر بنے اس پل میں 100-150 لوگوں کے جانے کی گنجائش تھی۔ حادثے کے دن یعنی اتوار کو اس پل پر گنجائش سے 5 گنا زیادہ لوگ موجود تھے۔ 100 لوگوں کی گنجائش والے پل پر 400-500 لوگ پہنچے تھے۔
عینی شاہدین کا کہنا تھا کہ جب برطانوی دور کا یہ ’’ہنگنگ پل‘‘ ٹوٹا تو اس پر بہت سی خواتین اور بچے موجود تھے۔ ایک عینی شاہد نے بتایا کہ کچھ لوگوں کو پل پر چھلانگ لگاتے اور اس کی بڑی تاروں کو کھینچتے ہوئے دیکھا گیا۔
کمپنی نے شہری حکام سے فٹنس سرٹیفکیٹ حاصل نہیں کیے، جس کی تصدیق موربی میونسپل ایجنسی کے سربراہ سندیپ سنگھ جالا نے اتوار کو NDTV کو کی۔ گھڑی بنانے والی کمپنی اجنتا، جو اوریوا گروپ کا حصہ ہے، نے پل پرجانے کے لئے 17 روپےکاٹکٹ رکھاہے۔
اوریوا گروپ کے منیجنگ ڈائریکٹر نے 24 اکتوبر کو ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا، "اگر لوگ املاک کو نقصان پہنچائے بغیر ذمہ داری سے کام کریں، تو یہ تجدید مزید 15 سال تک جاری رہ سکتی ہے۔”
موربی حادثے میں ہلاک ہونے والوں کا پوسٹ مارٹم نہیں کیا جائے گا۔ گجرات حکومت نے یہ فیصلہ کیا ہے۔ اسی دوران وزیراعظم مودی منگل کی دوپہر موربی جائیں گے۔
Comments are closed.