گیان واپی کیس: ہندوفریق کی جلدسماعت کی اپیل کوسپریم کورٹ نے کیامنظور،10نومبرکوہوگی سماعت

نئی دہلی(ایجنسی) سپریم کورٹ گیان واپی کیس میں ہندو فریق کی جلد سماعت کے مطالبے کومنظورکرتے ہوئےاب 10 نومبر کو سماعت کرے گا۔ درحقیقت، گیان واپی مسجد میں مبینہ شیولنگ کے حلقے کو محفوظ رکھنے کے سپریم کورٹ کے حکم کی میعاد 12 نومبر کو ختم ہو رہی ہے۔ اس لیے ہندو فریق سپریم کورٹ پہنچ گیا ہے۔
ہندو فریق کا مطالبہ ہے کہ اس معاملے کی سماعت 12 نومبر سے پہلے کی جائے۔ اب سپریم کورٹ بھی ایسا کرنے کو تیار ہے۔ دراصل، ہندو فریق اس معاملے میں وارانسی کورٹ کے فیصلے سے مطمئن نہیں ہے۔ ہندو فریق کے وکیل سدھیر ترپاٹھی نے این ڈی ٹی وی سے خصوصی بات چیت میں کہا کہ عدالت نے ہماری درخواست کو مسترد کر دیا ہے جس میں ہم نے کاربن ڈیٹنگ کی درخواست کی تھی۔
انہوں نے کہاتھا: ’’عدالت نے کہا کہ وضوخانہ میں کسی بھی طرح کا سروے سپریم کورٹ کے حکم کی خلاف ورزی ہوگا۔ ایسی صورت میں، ہم وارانسی کورٹ کے حکم کے خلاف سپریم کورٹ جائیں گے۔ ہماری درخواستیں عدالت میں ہیں۔ اگلی تاریخ 17 اکتوبر ہے۔ اگر ایسا ہے تو پھر عدالت فیصلہ کرے گی کہ کیس کی سماعت کیسے آگے بڑھے گی۔‘‘
یہاں مسلم فریق کے وکیل رئیس احمد انصاری نے کہا کہ سماعت کے دوران ہم نے عدالت میں سپریم کورٹ کے حکم کا حوالہ دیا تھا۔ کسی بھی قسم کا سروے یا کاربن ڈیٹنگ سپریم کورٹ کے حکم کی خلاف ورزی ہوگی۔ اگر ہمیں موقع دیا گیا تو ہم ثابت کریں گے کہ یہ فوارہ ہے۔

Comments are closed.