مولانا محمد اسلم القاسمی نے نماز کی پابندی کرنےپرمدرسہ کاشف العلوم اسراشہید مرکز کے مکتب کےتین بچوں کو سائیکل سے نوازا

خصوصی رپورٹ

حضرت مولانا محمد اسلم القاسمی صاحب دامت برکاتہم پٹھان واڑی ملاڈ(صدر جمعیۃ علماء شمال مغربی زون ممبئی )نے مدرسہ کاشف العلوم اسراشہید مرکز(سنت کبیر نگر یوپی )کے مکتب کے بچوں کومسلسل ایک مہینہ تک پانچوں وقت کی نماز جماعت کی پابندی کے ساتھ پڑھنے پر انکی حوصلہ افزائی اور بچوں میں نماز کے لئے ابھارنے اور نماز کے تعلق سے بیداری پیدا کرنے کے ارادے سے محمد توصیف 10سال ( ابن مولانا عبداللطیف ندوی)عکرمہ 9سال ( ابن حافظ عبدالاحد)مقیم 9سال ( ابن بشیر احمد) کو سائیکل اور اساتذہ کرام اوردوسرے سات بچوں کو انعامات سے نوازا.

اصلاح معاشرہ اور دینی تعلیمی بیداری کےتعلق سےبروز جمعہ4نومبر2022کو شہداء اسلام کی سرزمین دعوت وتبلیغ کے قدیم ترین تین ضلعوں کے مرکز آسرا شہید(1961ء) میں حافظ وقاری محمد عرفان صاحب(صدر مدرسہ کاشف العلوم واسراشہید مرکز )کی صدارت میں ایک مجلس کا انعقاد کیا گیا جسمیں پورے گاؤں کے خواتین وحضرات نے شرکت کی.

حضرت مولانا عبدالحمید صاحب مظاہری دامت فیوضہم(ناظم مدرسہ کاشف العلوم امام وخطیب اسراشہید مرکز )اپنی علالت کے باعث شرکت نہ کرسکے.

پروگرام کا آغاز حافظ محمد قاسم ابن مولانا حافظ عبدالسلام صاحب کی تلاوت قرآن مجید سے ہوا.

اسکےبعد بچیوں نے نعت شریف کا نذرانہ پیش کیا، اسکے بعد حضرت مولانا مفتی اکرام الدین قاسمی صاحب دامت برکاتہم (ناسک مہاراشٹر )نے اصلاح معاشرہ کے تعلق سے پر مغز بیان کرتے ہوئے فرمایا کہ والدین اپنے بچےبچیوں کی صحیح تربیت کریں خاصکر بچیوں کو کسی بھی حالت میں موبائل جیسی مہلک بیماری سے بچائیں کیونکہ بچوں کی تربیت سے ہی پتہ چلتا ہے کہ والدین اچھے ہیں یا برے ،والدین اپنے بچوں کو خوب صفائی ستھرائی کے ساتھ مکتب میں بھیجیں، مولانا محمد اسلم القاسمی صاحب نے فرمایا کہ میں نے طلباء کی ہمت وحوصلہ افزائی کے لئے انھیں پیش کش کی تھی کہ جو طلباء ایک مہینہ تک جماعت کے ساتھ پانچوں وقت کی نماز ادا کریں گے انھیں بطور انعام سائیکل دی جائے گی جسکے تحت کل24 طلباء نے اپنا نام لکھوایا تھا جن میں سے 10طلباء پابندی کے ساتھ نماز پڑھتے رہے اور کچھ کی جماعت چھوٹی یا رکعت چھوٹی.

پہلی پوزیشن عکرمہ( ابن حافظ عبدالاحد )سلمہ نے حاصل کی جنکی پورے مہینہ کی نماز میں الگ الگ نمازوں میں صرف تین رکعت چھوٹی.

دوسری پوزیشن توصیف( ابن مولانا عبداللطیف ندوی )سلمہ نے حاصل کی جنکی صرف دو جماعت سے نماز چھوٹی، اور ایک رکعت چھوٹی.

تیسری پوزیشن مقیم(ابن بشیر احمد )نے حاصل کی جنکی صرف چار جماعت سے نماز چھوٹی.

ان تینوں بچوں سے پورے مہینہ میں کوئی نماز قضا نہیں ہوئی صرف کسی کی رکعت چھوٹی یا جماعت چھوٹی.

مولانا محمد اسلم القاسمی صاحب نے اپنے جمعہ کے خطاب میں فرمایاکہ اس گاؤں اسراشہید (شہید کا خاندان )یا عشرہ شہید(دس شہداء )کو شہداء اسلام کی جماعت نے جسکے امیر سید سلطان عارفین غازی شہید رح تھے انھیں حضرات نے آباد کیااور اسی سرزمین کو اپنا مدفن بنایا اور مرکزمسجد بھی تقریبا ایک ہزار سال پرانی ہے.

مسجداور سید سلطان عارفین غازی شہید رح کےمزارکی29جون 1911ءکے سرکاری کاغذات میں نشاندہی کی گئی ہے پہلے مسجد کا تذکرہ ہے بعد میں سید سلطان عارفین غازی شہید رح کےمزار کا میں نے اپنےگاؤں کے بزرگوں سے سناہے کہ یہ سید سالار مسعود غازی رح(بہرائچ )کے بڑے بھائی تھےجومحمود غزنوی رح کی ہمشیرہ سترہ معلی کے صاحبزادے تھے جنکا سلسلہ نسب محمد ابن حنفیہ ابن حضرت علی رض سے جاکر ملتا ہے جنکی مزار مرکز مسجد میں تھی یہی وہ مدرسہ ہے جسمیں میں نے درجہ پنجم تک کی تعلیم حاصل کی اور درجہ پنجم میں 1997ءمیں پورے مدرسہ میں میری پہلی پوزیشن تھی اس وقت مجھے دو روپئے کی قلم ملی تھی آج بھی مجھے وہ خوشی کا لمحہ یاد ہے مولانا نے فرمایاکہ میری چاہتہے کہ گاؤں کا پر بچہ بچی تعلیم یافتہ ہوں اسی سے معاشرہ کی اصلاح ہوگی.

مجلس کے اہم شرکاء میں مفتی اکرام الدین قاسمی صاحب، مولانا محمد اسلم القاسمی صاحب، حافظ وقاری محمد عرفان صاحب،حافظ عبدالمالک صاحب، مولاناحافظ عبدالسلام صاحب،ماسٹر معین الدین صاحب، ماسٹر الیاس صاحب، ماسٹر مشتاق احمد صاحب،جناب امتیاز بھائی قابل ذکر ہیں. 

مولانا محمد اسلم القاسمی صاحب کی دعاء پر مجلس کا اختتام ہوا.

اللہ تعالٰی مدرسہ کاشف العلوم اسراشہید مرکز کو ترقیات سے نوازے آمین یا رب العالمین.

Comments are closed.