صرف باتوں سے نہیں بلکہ کام کرکے دکھائیں گے: چیف جسٹس چندرچوڑ

نئی دہلی(ایجنسی)سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج جسٹس دھننجے وائی چندر چوڑ نے بدھ کو چیف جسٹس (سی جے آئی) کے طور پر حلف لیا۔ اس کے بعد سی جے آئی چندر چوڑ نے این ڈی ٹی وی سے کہا، ’’لفظوں سے نہیں، کام سے،عام آدمی کے لیے کام کریں گے، بڑا موقع، بڑی ذمہ داری، میری ترجیح عام آدمی کی خدمت ہے، آپ آگے بڑھیں، ہم شہری کو ترجیح دیں گے، چاہے وہ ٹیکنیکل ریفارم ہو، رجسٹری ریفارم ہو، جوڈیشل ریفارم ہو۔‘‘
صدر دروپدی مرمو نے انہیں راشٹرپتی بھون میں ملک کے 50 ویں چیف جسٹس کے طور پر حلف دلایا۔ جسٹس چندر چوڑ کے والد بھی ملک کے سی جے آئی رہ چکے ہیں۔ ان کے والد کا سی جے آئی کے طور پر تقریباً سات سال اور چار ماہ کا دور تھا، جو سپریم کورٹ کی تاریخ میں کسی سی جے آئی کا طویل ترین دور ہے۔ وہ 22 فروری 1978 سے 11 جولائی 1985 تک چیف جسٹس رہے۔
جسٹس چندر چوڑ 10 نومبر 2024 تک دو سال کے لیے CJI کے طور پر کام کریں گے۔ جسٹس چندر چوڑ نے جسٹس ادے امیش للت کی جگہ لی ہے۔ 11 اکتوبر کو جسٹس للت نے جسٹس چندر چوڑ کو اپنا جانشین بنانے کی سفارش کی تھی۔ صدر دروپدی مرمو نے انہیں 17 اکتوبر کو اگلا CJI مقرر کیا۔
جسٹس چندر چوڑ کی سب سے نمایاں خصوصیت یہ ہے کہ وہ تحمل سے سنتے ہیں۔ کچھ دن پہلے جسٹس چندر چوڑ نے مسلسل دس گھنٹے تک سماعت کی تھی۔ سماعت مکمل کرتے ہوئے انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ کام عبادت ہے۔ قانون اور عدالتی نظام کے بارے میں اپنی مختلف تفہیم کی وجہ سے، جسٹس چندرچوڑ نے اپنے والد سابق چیف جسٹس یشونت وشنو چندرچوڑ کے فیصلوں کو دو بار الٹ دیا ہے۔
جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ کے نام پر ان گنت تاریخی فیصلے ہیں۔ ان کے فیصلوں کی فہرست اتنی طویل ہے کہ سب بتانا ممکن نہیں۔ حال ہی میں جسٹس چندرچوڑ نے ایک تاریخی فیصلہ سنایا جس نے خواتین کے تولیدی حقوق کو بڑے پیمانے پر فروغ دیا۔
Comments are closed.