غزہ کا سمندری محاصرہ توڑنے کی مہم ”مائلز آف اسمائلز“ شروع کرنے کی تیاری

 

بصیرت نیوزڈیسک

عصام یوسف جنہوں نے مظلوموں کے چہروں پر مسکراہٹیں دیکھنے اور ان میں خوشیاں بانٹنے کا عزم کر رکھا ہے، ایک مرتبہ پھر انہیں مسکراہٹوں کے لیے سیکڑوں ہزاروں میلوں کا سفر کر کے غزہ کے ساحلوں پر پہنچیں گے۔

ان کے اس مشن کا مقصد اسرائیلی بحریہ کی طرف سے غزہ کے بحری محاصرے کو توڑنا ہے اور غزہ کی بِیس لاکھ کی آبادی کو فوجی محاصرے سے باہر آزادانہ سانس لینے کا موقع فراہم کرنے کی سعی کرنا ہے۔

 

انہوں نے اپنی اس متوقع مہم کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ”مسکراہٹوں کے لیے میلوں کے اس سفر ‘مائلز فار اسمائلز’ کی مہم امکانی طور پر اگلے ماہ یعنی دسمبر میں شروع ہوگی۔ عصام یوسف کا کہنا تھا ”غزہ کا محاصرہ توڑنے کی اس مہم کے لیے از سرے نو قدم اٹھائے جارہے ہیں۔ کورونا کی وبا کی وجہ سے یہ دو سال سے رکے پڑے تھے۔“

 

اپنے ایک اخباری تبصرے میں کہا ”مسکراہٹیں بکھیرنے اور غزہ کے محاصرے کو توڑنے کی نئی مہم میں کئی یورپی بندر گاہیں بھی سرگرمیوں کے حوالے سے شریک ہوں گی۔ اس مہم کے لیے نئی کشتیوں کا سمندر میں اترنا بھی شامل ہوگا جو ‘فریڈم فوٹیلا’ والوں کی طرف سے تیار کی جائیں گی۔“

 

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا ”ابھی اس بارے میں کوئی شیڈول نہیں دیا جارہا ہے تاہم یہ طے ہے کہ یہ سرگرمیاں اگلے ماہ ہی ہوں گی۔“

 

واضح رہے کہ غزہ کی فلسطینی پٹی گزشتہ تقریبا ساڑھے پندرہ سال سے اسرائیل کے کڑے فوجی محاصرے میں ہے۔ تین اطراف میں اسرائیل کی بری فوج نے غزہ میں بسنے والے بیس لاکھ فلسطینیوں کو گھیرے میں لے رکھا ہے اور سمندر میں اسرائیلی بحریہ اس محاصرے کا حصہ ہے۔

Comments are closed.