سپریم کورٹ کے حکم پرسابق وزیراعظم راجیوگاندھی کے تمام قاتل رہا

نئی دہلی(ایجنسی) سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی قتل کیس میں سپریم کورٹ نے نلنی شریہر سمیت تمام 6 قصورواروں کو رہا کرنے کا حکم دیا ہے۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ گورنر نےقدم نہیں اٹھایا تو ہم یہ فیصلہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مجرم پیراریولن کی رہائی کا حکم باقی قصورواروں پر بھی لاگو ہوگا۔ سپریم کورٹ نے یہ فیصلہ مجرم نلنی اور آر پی روی چندرن کی قبل از وقت رہائی کے مطالبہ پر دیا ہے۔
اس کے ساتھ ہی سماعت کے دوران تمل ناڈو حکومت نے سپریم کورٹ میں حلف نامہ داخل کرکے راجیو گاندھی کے قتل کے قصورواروں کی قبل از وقت رہائی کی حمایت کی تھی۔ نلنی سریہر اور آر پی روی چندرن نے مدراس ہائی کورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا۔ مجرموں کی درخواستوں کو مدراس ہائی کورٹ نے 17 جون کو خارج کر دیا تھا۔ دونوں مجرموں نے اپنی درخواست میں اے جی پیراریوالن کی رہائی کے سپریم کورٹ کے حکم کا حوالہ دیتے ہوئے اپنی رہائی کی مانگ کی تھی۔
جن کی رہائی کا حکم دیا گیا ہے ان میں نلنی، روی چندرن، موروگن، سنتھن، جے کمار اور رابرٹ پوائس شامل ہیں۔
سپریم کورٹ نے کہا کہ فیصلے میں جیل میں سلوک کو بھی مدنظر رکھا گیا ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ وہ 30 سال سے زیادہ جیل میں گزار چکے ہیں۔ ریاستی کابینہ کا فیصلہ گورنر پر لازم ہے، لیکن گورنر نے چار سال تک کوئی کارروائی نہیں کی۔ چنانچہ سپریم کورٹ نے سب کو رہا کردیا۔

Comments are closed.