اردو کو حکومتوں کے بھروسہ نہیں چھوڑا جاسکتا

اعزازی تقریب میں ڈاکٹر پرواز علوم کا اظہار خیال
دیوبند، 12؍ نومبر (سمیر چودھری؍بی این ایس)
امبا وہار مظفرنگر میں واقع اردو گھر و اسارا ہائوس میں ڈاکٹر پرواز علوم کے اعزاز میں ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں اردو ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن کے قومی جنرل سکریٹری ڈاکٹر پرواز علوم نے شرکت کی، اس دوران ڈاکٹرپرواز علوم کو ڈاکٹر علامہ اقبال ایوارڈ برائے اردو خدمات سے نوازا گیا۔ اس موقع پر ڈاکٹر پرواز علوم نے کہا کہ انہیں حکومتوں پر بھروسہ نہیں ہے، اب انصاف صرف عدالتوں سے مل رہا ہے، اردو کے ساتھ ہر محاذ پر ناانصافی ہو رہی ہے۔ صرف کمیشن اور عدالتیں اردو کو اس کا حق دلانے میں کامیاب ہوئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ان کی تنظیم 25 سال سے اردو فروغ کے لیے کام کر رہی ہے۔ سماج وادی پارٹی حکومت میں بیسک ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے اردو کے چار ہزار اساتذہ کی بھرتی کا عمل مکمل کیا تھا۔ ضابطہ اخلاق کے نفاذ کے باعث تقرری کے خطوط موصول نہیں ہو سکے۔ مگر جب ریاست اترپردیش میں نئی حکومت قائم ہوئی تو تقرریوں پر پابندی کے ساتھ ساتھ تمام بھرتیاں منسوخ کر دی گئیںاور ہائی کورٹ میں بھی حکومت نے اردو مخالف موقف دکھایا۔ انہوں نے کہا کہ ان کی تنظیم دوسری سرکاری زبان اردوکو اس کا حق دلانے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اردو فروغ سے متعلق ان کی اپیلیں آج مختلف کمیشنوں میں زیر التوا ہیں۔ واضح ہو کہ ڈاکٹر پرواز علوم ماضی میں ہائی کورٹ و سپریم کورٹ میں ایسے معاملات میں وکالت کر چکے ہیں جو ملک میں ایک مثال بن گئے۔ بہار کے ریاستی صدر نسیم احمد نے اپنے خطاب میں کہا کہ بہار میں اردو کے ساتھ جو سوتیلی ماں والا سلوک ہوتا تھا، وہ اب نئی حکومت کے قیام کے بعد آہستہ آہستہ کم ہو رہا ہے۔ سرکاری دفاتر میں ہندی کے ساتھ ساتھ اردو میں بورڈ لگائے گئے ہیں۔ بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار اور نائب وزیر اعلیٰ تیجسوی کی مخلوط حکومت کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اب اردو والوں کو یہ نہیں لگتا کہ اب اردو کے ساتھ نا انصافی ہوگی.اس موقع پر کلیم تیاگی، ماسٹر ندیم، سلیم سلمانی، سکریٹری شمیم احمدقصار، ماسٹر شہزاد،ماسٹر رئیس الدین رانا، تحسین علی اساروی،ماسٹر اوصاف،تراب الدین، حسین احمد وغیرہ موجود رہے۔
Comments are closed.