Baseerat Online News Portal

سلفیت میں زیتون کے 2000 درخت اکھاڑ پھینکے،اسرائیلی فوج کا اسکول پرچھاپہ، ایک لڑکی گرفتار، دو مکانات مسمار

بصیرت نیوزڈیسک
فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر الخلیل میں اسرائیلی فوج نے السھلہ کالونی میں ایک پرائمری اسکول پر چھاپہ مارا۔ الخلیل میں ابو ریش چوکی سے ایک فلسطینی لڑکی کو حراست میں لے لیا جب کہ چھاپہ مار کارروائی کے دوران اساتذہ کو اسکول تک جانے سے روک دیا۔فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر قلقیلیہ کے مشرق میں فلسطینی مزاحمت کاروں نے یہودی آباد کاروں کی ایک بس پر پٹرول بموں سے حملہ کیا جس کے نتیجے میں بس کو آگ لگ گئی، جب کہ الخلیل کے شمال میں قابض افواج کے ساتھ جھڑپیں ہوئیں۔فلسطینیوں نے قلقیلیہ کے مشرق میں عزون قصبے کے قریب آباد کاروں کی بس پر مولوتوف کاک ٹیل پھینکے اور قابض فوج کا فائر فائٹنگ عملہ جائے وقوعہ پر پہنچ گیا۔متعلقہ سیاق و سباق میں الخلیل کے شمال میں العروب مہاجر کیمپ میں نوجوانوں اور قابض افواج کے درمیان شدید تصادم شروع ہوا۔ فلسطینیوں نے قابض فوج پر سنگ باری کی۔قابض فوج نے ایک فلسطینی بچی جنات خالد درویش زیدات کو الخلیل کے قصبے بنی نعیم سے مسجد ابراہیمی کے قریب سے گرفتار کیا۔جنین میں قابض فوج نے یاسر صلاح بازور نامی نوجوان کو جنین کے جنوب مشرق میں رابا گاؤں سے اس وقت گرفتار کیا جب اسے سالم کیمپ میں اسرائیلی انٹیلی جنس میں پیشی کی اطلاع موصول ہوئی۔ وہ پیش ہوا جہاں اسے گرفتار کرلیا گیا۔
قابل ذکر ہے کہ گذشتہ رات قابض فوج نے مغربی کنارے کے الگ الگ علاقوں میں 17 سے زائد فلسطینیوں کو گرفتاری کیا۔مقبوضہ بیت المقدس میں عناتا، شعفاط مہاجر کیمپ اور اولڈ سٹی میں چھاپہ مار کارروائیوں کے دوران متعدد فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا۔ادھر قابض فوج نے غرب اردن کے شمالی شہر سلفیت میں فلسطینیوں کی قیمتی زرعی اراضی میں کھدائی کی اور اس جگہ پر فلسطینیوں کا زیتون کا ایک باغ اکھاڑ پھینکا جس میں زیتون کے دو ہزار پھلدار پودے موجود تھے جنہیں تلف کردیا گیا۔

Comments are closed.