مرکزعلم ودانش علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی تعلیمی وثقافتی سرگرمیوں کی اہم خبریں

اے ایم یو وائس چانسلر نے راجیو گاندھی سنٹر برائے ذیابیطس و اینڈو کرینولوجی میں سنٹر آف ایکسیلنس کا افتتاح کیا
علی گڑھ، 18 نومبر: جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج (جے این ایم سی)، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے راجیو گاندھی سینٹر برائے ذیابیطس و اینڈو کرینولوجی میں اے ایم یو وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے ٹائپ ون ذیابیطس کے لیے سنٹر آف ایکسیلنس کا افتتاح کیا۔
راجیو گاندھی سنٹر برائے ذیابیطس و اینڈو کرینولوجی اور نووو نورڈیسک ایجوکیشن فاؤنڈیشن، بنگلور کے درمیان یادداشت مفاہمت (ایم او یو) کے بعد اس سنٹر کا قیام عمل میں آیا ہے جس سے ٹائپ ون ذیابیطس کے لوگوں کے بہتر علاج اور سائنسی علم کو آگے بڑھانے میں مدد ملے گی۔
پروفیسر طارق منصور نے کہا ’’نیا سنٹر آف ایکسیلنس ذیابیطس کی اعلیٰ معیار کی طبی نگہداشت یقینی بنانے میں مدد کرے گا اور ضرورت مندوں کو انسولین کی آسانی سے فراہمی کے انتظامات کرے گا کیونکہ سبھی کمزور افراد خاص طور پر ایسے بچے جو صحت عامہ کے نظام پر بہت زیادہ انحصار کرتے ہیں اس طرح کی سہولیات تک رسائی نہیں رکھتے‘‘۔
انہوں نے کہا کہ جے این ایم سی ، ذیابیطس کے مریضوں کی ایک کثیر تعداد کی دیکھ بھال کر رہا ہے جو سنٹر آف ایکسیلنس سے مستفید ہوں گے اور چونکہ راجیو گاندھی سینٹر ، نیشنل میڈیکل کمیشن کے ضابطوں کو پورا کرتا ہے، اس لیے اب وقت آگیا ہے کہ ہم یہاں ایک سپر اسپیشلٹی ڈی ایم اینڈوکرینولوجی کورس شروع کریں۔
پروفیسر ایم یو ربانی (ڈین، فیکلٹی آف میڈیسن) نے ٹائپ ون ذیابیطس کے مریضوں کے معقول علاج پر زور دیا کیونکہ اس کی کمی شدید اور دائمی پیچیدگیوں کا باعث بن سکتی ہے ۔ پروفیسر راکیش بھارگو (پرنسپل، جے این ایم سی) نے ٹائپ ون ذیابیطس کے مریضوں اور دیگر دائمی امراض میں مبتلا افراد کے لیے اعلیٰ تعلیم اور ٹیم ورک پر زور دیا۔
خطبہ استقبالیہ میں ڈاکٹر حامد اشرف (ڈائریکٹر، راجیو گاندھی سنٹر برائے ذیابیطس اور اینڈو کرینولوجی) نے کہا: ٹائپ ون ذیابیطس والے بچوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے اور بدقسمتی سے ایسے بہت سے مریض 30 سال کی عمر تک پہنچنے سے پہلے ہی فوت ہو جاتے ہیں۔ امید کی جاتی ہے کہ نیا سنٹر، پری ڈکٹیو مارکرس کی شناخت اور علاج کے اہداف کی شناخت کا کام کرے گا۔
انہوں نے مطلوبہ تعاون کے لئے نووو نورڈسک ایجوکیشن فاؤنڈیشن سے مسٹر جگیت سنگھ اور ان کی ٹیم کا شکریہ ادا کیا۔ پروفیسر شیلو شفیق صدیقی نے شکریہ ادا کیا۔
٭٭٭٭٭٭
پروفیسر مرزا سعید الظفر چغتائی کے انتقال پر رنج و غم کا اظہار
علی گڑھ، 18 نومبر: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے سبکدوش استاد ،فیکلٹی آف سائنس کے سابق ڈین اور شعبہ طبیعیات کے سابق چیئرمین پروفیسر مرزا سعید الظفر چغتائی کا 85 سال کی عمر میں مختصر علالت کے بعد انتقال ہوگیا۔
اے ایم یو وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے کہا ’’پروفیسر چغتائی کے انتقال نے یونیورسٹی برادری کو افسردہ کردیا۔ گرانقدر خدمات ادا کرنے کے علاوہ پروفیسر چغتائی ایک فراخ دل اور مثبت مزاج کے حامل غیر معمولی انسان تھے۔ انھوں نے ہمیشہ اپنے علم و دانش سے طلباء کو متاثر کیا اور انھیں فیض پہنچایا۔ انھیں یقینی طور پر بہت یاد کیا جائے گا‘‘۔
وائس چانسلر نے مرحوم کے سوگوار کنبے سے دلی تعزیت کا اظہار کیا۔
پروفیسر محمد اشرف (ڈین، فیکلٹی آف سائنس) نے کہا کہ پروفیسر چغتائی ایک ہردلعزیز اور لائق و فائق استاد تھے جنہوں نے ہمیشہ اپنے طلباء اور ساتھیوں کو بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کی ترغیب دی۔ ان کی قیادت اور رہنمائی نے ان کے نوجوان ساتھیوں کو بہتر استاد، محقق اور انسان بنا یا۔ ہم سب انھیں ہمیشہ یاد رکھیں گے۔
پروفیسر محمد سجاد اطہر (چیئرمین، شعبہ طبیعیات) نے کہاکہ پروفیسر چغتائی نے بے شمار طلباء کی زندگیوں کو متاثر کیا اور بہت سے لوگوں کو صحیح راستے اور حکمت کے راستے پر چلنے میں مدد کی۔
پروفیسر شافع قدوائی (شعبہ ترسیل عامہ) نے کہا ’’ایک ماہر طبیعیات کے طور پر اپنے علمی کاموںکے علاوہ پروفیسر چغتائی فرانسیسی زبان میں بھی مہارت رکھتے تھے ۔ انھوں نے مختلف زبانوں میں کتابیں تصنیف کیں۔ انھوں نے اپنی آپ بیتی ’’میمویارس آف تھری کانٹینینٹس: آئی ٹیل یو دی ٹروتھ اینڈ نتھنگ بٹ دی ٹروتھ‘‘ میں اپنے سماجی، سیاسی، اور مذہبی عقائد کا ذکر کیا اور ہندوستان، یورپ اور ریاستہائے متحدہ امریکہ میں سائنسی اور ادبی زندگی کا خاکہ صاف گوئی اور لطیف و متین انداز میں پیش کیا‘‘۔
پروفیسر چغتائی 1969 میں اے ایم یو سے بطور لیکچرر وابستہ ہوئے ، اور 1971 میں ریڈر اور 1983 میں پروفیسر مقرر ہوئے ۔ انہوں نے اپنی زندگی کا ایک بڑا حصہ ایٹمک اسپیکٹروسکوپی کی تحقیق و تدریس میں گزارا اور معیاری تحقیقی جرائد میں متعدد مقالات شائع کئے۔
پروفیسر چغتائی کے پسماندگان میں اہلیہ، دو بیٹیاں اور ایک بیٹے ہیں۔
٭٭٭٭٭٭
یونیورسٹی پولی ٹیکنک میں اورینٹیشن پروگرام
علی گڑھ، 18 نومبر: اے ایم یو پولی ٹیکنک میں ڈپلوما انجینئرنگ میں نئے داخلہ لینے والے طلباء کے لئے پولی ٹیکنک آڈیٹوریم میں دو روزہ اورینٹیشن پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔
ڈین ، فیکلٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹکنالوجی پروفیسر مرزا سلیم بیگ نے طلباء کو مبارکباددیتے ہوئے کہا کہ ہمارا مشن طلباء کو انڈسٹری کے لیے ایک پیشہ ور کے طور تیار کرنا ہے۔ اس کورس کے دوران سبھی طلباء کی معقول رہنمائی کے لئے اساتذہ دستیاب ہوں گے۔
پروفیسر ارشد عمر، پرنسپل، یونیورسٹی پولی ٹیکنک نے اپنے استقبالیہ کلمات میں کہا: یہ ایک نئی زندگی میں قدم رکھنے کی شروعات ہے۔ یونیورسٹی پولی ٹیکنک کے مختلف شعبوں پر انھوں نے پریزنٹیشن دیا اور طلباء کو ہر موقع سے استفادہ کرنے کا مشورہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ پولی ٹیکنک میں اساتذہ کے ساتھ ساتھ سبھی مطلوبہ بنیادی سہولیات دستیاب ہیں۔
پراکٹر دفتر کی نمائندگی کرتے ہوئے پروفیسر ارشد ایچ خاں نے طلباء کو نظم و ضبط اور ڈسپلن برقرار رکھنے کے لیے یونیورسٹی کے مختلف ضابطوں کے بارے میں بتایا۔ ڈاکٹر عبدالصمد نے ڈی ایس ڈبلیو دفتر کی طرف سے طلباء کو مہیا کی جانے والی مختلف سہولیات پر روشنی ڈالی۔
پولی ٹیکنیک لائبریری کے انچارج محمد اسرائیل نے لائبریری میں دستیاب سہولیات اور ان سے فائدہ اٹھانے کے قواعد کے بارے میں بتایا۔ امتحانات کے سپرنٹنڈنٹ مسٹر مظہر علی نے امتحانی عمل کے بارے میں اور ڈاکٹر واصف اللہ خاں، اسسٹنٹ چیف ٹیبلیٹر نے گریڈنگ اور رزلٹ پروسیسنگ کے بارے میں بتایا۔ ان کے علاوہ ٹی پی او ڈاکٹر محمد فیصل خاں نے پولی ٹیکنک میں ٹریننگ و پلیسمنٹ سہولیات پرروشنی ڈالی۔
کوآرڈنیٹر مسز سیدہ فہیم نے نظامت کے فرائض انجام دئے۔ اس موقع پر یونیورسٹی پولی ٹیکنیک کے مختلف سیکشن کے انچارج بھی موجود رہے۔
٭٭٭٭٭٭
نئے سربراہانِ شعبہ کی تقرری
علی گڑھ، 18 نومبر: جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج (جے این ایم سی)، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے ریڈیوڈائیگنوسس شعبہ کے پروفیسر ابنِ احمد کو ان کی سبکدوشی کی تاریخ 31؍مئی 2024 تک کے لئے شعبہ کا نیا چیئرمین مقرر کیا گیا ہے۔
اسی طرح پروفیسر زبیر احمد کو ان کی سبکدوشی کی تاریخ 14 اکتوبر 2023 تک کے لئے جے این ایم سی کے تپ دق و امراض تنفس شعبہ کا چیئرمین مقرر کیا گیا ہے ۔
Comments are closed.