یہ بھارت جوڑویاتراہے یا اتحاد توڑ و؟ ساورکرپرراہل کے بیان سے ادھوٹیم ناراض

نئی دہلی(ایجنسی) کانگریس کے رہنما راہول گاندھی کے دائیں بازو کے مفکر ونائک دامودر ساورکر کے بارے میں بیان کے بعد ادھو ٹھاکرے کی شیوسینا کا دھڑا بوکھلاہٹ کا شکار ہے۔ راہل کے خیالات سے شدید اختلاف کا اظہار کرتے ہوئے ٹھاکرے دھڑے نے کانگریس کے ساتھ اتحاد ختم کرنے کا اشارہ دیا ہے۔
شیوسینا کے رکن پارلیمنٹ اروند ساونت نے این ڈی ٹی وی کو بتایا، ’’ادھو ٹھاکرے بیان دے سکتے ہیں۔ صبح سنجے راوت نے بیان دیا کہ ہم مہا وکاس اگھاڑی اتحاد میں باقی نہیں رہ سکتے۔ یہ پارٹی کی طرف سے شدید ردعمل ہے۔
اتحاد کو جاری رکھنے کے بارے میں پوچھے جانے پر، ساونت نے جموں و کشمیر کی پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کے ساتھ بی جے پی کے اتحاد کو یاد کیا، جو ایک برابر کی متضاد شراکت ہے۔
اس سے قبل شیو سینا کے ترجمان سنجے راوت نے این ڈی ٹی وی کو بتایا، ’’ساورکر کا مسئلہ ہمارے لیے اہم ہے اور ہم ان کے نظریے پر یقین رکھتے ہیں۔ کانگریس کو یہ مسئلہ نہیں اٹھانا چاہیے تھا۔‘‘
اتحادکوبچانے کی کوشش میں سینئر کانگریس لیڈر جے رام رمیش نے کہا کہ راہول گاندھی نے ساورکر کو’’نشانہ‘‘نہیں بنایا تھا، بلکہ وہ ایک تاریخی حقیقت بیان کر رہے تھے۔ جے رام رمیش نے کہا، ’’میں نے آج سنجے راوت سے بات کی ہے۔ ہم اختلاف کرنے پر متفق ہیں۔ انہوں نے اس خیال کی تردید کی کہ اس سے مہا وکاس اگھاڑی کمزور ہو گی۔ انہوں نے کہا، ’’اس سے ایم وی اے پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔‘‘
شیوسینا نے 2019 میں مہاراشٹر کے انتخابات کے بعد کانگریس اور شرد پوار کی نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے ساتھ ایم وی اے اتحاد بنایا۔ چیف منسٹر کے عہدے پر دیرینہ حلیف بی جے پی کے ساتھ تعلقات ٹوٹنے کے بعد یہ قدم اٹھایا گیاتھا۔
پارٹی کو تب سے مہاراشٹر میں اقتدار پر قبضہ کرنے اور بی جے پی کو باہر رکھنے کے لیے غیر معمولی اتحاد بنانے کے الزامات کا سامنا ہے۔
تاہم اس سال کے شروع میں شیوسینا اور مہاراشٹر حکومت میں کافی ہنگامہ آرائی ہوئی تھی۔ شیوسینا کے مضبوط رہنما ایکناتھ شندے زیادہ تر ایم ایل ایز کے ساتھ بی جے پی کی طرف چلے گئے۔ اس کی وجہ سے ادھو ٹھاکرے کی مہاوکاس اگھاڑی حکومت گر گئی۔ بعد میں ایکناتھ شندے نے بی جے پی کی حمایت سے حکومت بنائی۔ شندے وزیر اعلیٰ اور دیویندر فڑنویس نائب وزیر اعلیٰ بنے۔
دائیں بازو کی شیو سینا اور اس کے مرکز بائیں اتحادی کے خیالات میں فرق گزشتہ ہفتے اس وقت سامنے آیا جب کانگریس لیڈر راہول گاندھی نے ونائک دامودر ساورکر پر تنقید کی۔
راہل گاندھی نے ساورکر کو کانگریس کے نشان مہاتما گاندھی، جواہر لال نہرو اور ولبھ بھائی پٹیل کے مقابلے میں بزدل کہا تھا۔
ادھو ٹھاکرے نے راہول کے ریمارکس پر جوابی حملہ کیا، اپنے والد بال ٹھاکرے کے ہندوتوا کی وراثت کو دھوکہ دینے کے الزامات کی تردید کی۔ انہوں نے کہا تھا کہ شیو سینا کا دھڑا ساورکر کے لیے ’’بے حد احترام‘‘ رکھتا ہے۔
Comments are closed.