9 سال کا عمیر محض 18 مہینے میں گھر پر رہ کر بنا حافظ قرآن
سہرسہ/ 26 دسمبر (پریس ریلیز)
نوہٹہ بلاک، سہرسہ بہار کے ڈرہار گاؤں میں 9 سال کی عمر میں حافظ بنے عمیر احمد بن مولانا طفیل ندوی۔ ان کے اہل خانہ اور خاندان والے حافظ عمیر احمد بن مولانا طفیل ندوی کے ڈھیر سال کی قلیل ایام میں تکمیل حفظ پر خوشی سے سرشار ہیں۔ مولانا طفیل ندوی نے بتایا کہ میری یہ دلی خواہش تھی کہ میری اولاد میں کم از کم ایک فرد حافظ قرآن ضرور رہے اور اس خواہش کی اللہ تعالیٰ نے تکمیل کردی ہے ۔ جس کے لیے بارگاہ رب العزت میں جتنا شکر کیا جائے کم ہے۔ خوشی تو اس بات کی ہے کہ میرے صاحبزادے عمیر احمد کو اللہ تعالیٰ نے 9 سال کی کم عمر میں قرآن مجید حفظ کرنے کا اعزاز بخشا ہے اور اس اعزاز پر ہمارا سارا خاندان بہت خوش ہے۔
حدیث میں آیا ہے کہ جس شخص نے قرآن پڑھا پھر اس کو حفظ کیا اور اس کے حلال کو حلال جانا اور حرام کو حرام ، حق تعالیٰ شانہ اس کو جنت میں داخل کرے گا اور اس کے گھرانے میں ایسے دس آدمیوں کے بارے میں اس کی شفاعت قبول فرمائیں گے جن کے لیے جہنم واجب ہوچکی ہے ۔ حافظ قرآن کی فضیلت کے بارے میں حضور اکرمؐ کا ارشاد مبارک ہے ’قیامت کے ہولناک وحشت ناک دن میں جو لوگ اللہ کے سائے کے نیچے رہیں گے ان میں انبیاء اور برگزیدہ بندوں کے ساتھ حفاظ بھی رہیں گے ۔ ‘ ان احادیث مبارکہ سے حفاظ کی فضیلت کا اندازہ ہوتا ہے ۔ قرآن مجید حفظ کرنے والے لڑکے لڑکیاں ماشاء اللہ بہت ذہین ہوتے ہیں کیوں کہ قرآن مجید کی 6666 آیات کا حفظ کرنا بہت بڑی بات ہے۔ اس بچے کو حافظ بنانے میں دادا الحاج جناب انیس احمد، چچا ماسٹر انظار احمد ، ماسٹر رئیس احمد، ماموں مفتی جسیم الدین قاسمی ان حضرات کی محنت، کوشش اور مفید مشوروں کا بڑا دخل رہا ہے۔
Comments are closed.