جمعہ کے دن اردواسکولوں میں چھٹی پرحکومت اپناموقف واضح کرے:انیس الرحمن قاسمی

پھلواری شریف:4جنوری(پریس ریلیز)
جمعہ کادن مسلمانوں کے لیے بڑااہم اورمبارک دن ہے،اس دن جمعہ کی نمازکااہتمام کرنااوراجتماعی طورپراداکرنااسلام کاشعارہے۔عام طورپرمسلمان جمعہ کے دن نمازجمعہ سے پہلے اپناکاروباربندرکھتے ہیں۔اوراگرکاروبارمیں مصروف بھی ہوتے ہیں توجمعہ کی نمازکی ادائیگی کے لیے اذان سے کافی پہلے ہی اس کے اہتمام میں مصروف ہوجاتے ہیں۔اسلامی نقطہ نظرسے جمعہ کی نمازکی بڑی فضیلت اوراہمیت ہے۔یہ ہفتہ کی عیدہے جسے مسلمان مکمل اہتمام کے ساتھ اداکرتے ہیں۔جمعہ کی یہ روایت اسلام کے آغازسے لے کرآج تک اسی شان سے جاری ہے۔ان خیالات کااظہارکرتے ہوئے آل انڈیاملی کونسل کے قومی نائب صدرمولاناانیس الرحمن قاسمی نے کہاکہ جمعہ کی اسی اہمیت کے پیش نظراس ملک میں بھی سیکڑوں سال سے یہ روایت رہی ہے کہ وہ تعلیمی ادارے جہاں مسلمان طلبہ وطالبات پڑھتے ہیں،اس میں جمعہ کے دن چھٹی رہتی ہے۔آزدای سے پہلے بھی اورآزادی کے بعدبھی اقلیتی اور اردو اسکولوں میں خواہ وہ سرکاری ہوں یاغیرسرکاری جمعہ کے دن چھٹی ہواکرتی ہے۔لیکن افسوس کہ گزشتہ چندسالوں سے غیرسماجی عناصرنے جمعہ کے دن اسکولوں میں چھٹی کوغیرضروری مسئلہ بناکرہندومسلم بھائی چارگی اوراتحادکوختم کرنے اورمذہبی نفرت پھیلانے کی کوشش کررہے ہیں۔جس طرح عیسائی مشنری اسکولوں اوردیگرسرکاری اسکولوں میں اتوارکوچھٹی ہوتی ہے اورہفتہ میں ایک دن تعلیم نہیں ہوتی اسی طرح اردواسکولوں میں جہاں مسلمان طلبہ کی تعدادزیادہ ہے۔وہاں جمعہ کے دن چھٹی کی روایت رہی ہے۔لیکن کچھ شرپسندعناصراس کے خلاف ہنگامہ برپاکررہے ہیں جس سے سماج میں نفرت پھیلے گی۔اس لیے حکومت بہارکوچاہیے کہ وہ اردواسکولوں میں جمعہ کے دن چھٹی پراپناموقف واضح کرے اورصاف طورپراعلان کردے کہ جمعہ کے دن کی چھٹی ختم نہیں کی جائے گی،تاکہ مسلمانوں میں پھیلنے والی غلط فہمیوں کاسدباب ہوسکے اورشرپسندعناصرکے خلاف کارووائی کرے۔

Comments are closed.