شرد یادو کی آخری رسومات آج مدھیہ پردیش میں

 

جنتادل یو کے رہنما کے انتقال پر سیاسی حلقے سوگوار، دارالحکومت دہلی میں واقع مکان میں مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ، کانگریسی رہنما راہل گاندھی، رابڑی دیوی، منوہرلال کھٹر سمیت دیگر اہم شخصیات نے اہل خانہ سے پرسہ کیا ، تعزیتی پیغامات کا سلسلہ جاری

نئی دہلی۔۱۳؍ جنوری:جنتا دل یونائٹیڈ کے سابق صدر ، سابق مرکزی وزیر اور ملک کے قدآور سوشلسٹ لیڈر شردیادو کا جمعرات کی شب دہلی کے اسپتال میں انتقال ہوگیا۔ ۷۵ سالہ لیڈر طویل عرصہ سے علیل تھے۔گروگرام کے فورٹس میموریل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے ایک بیان میں کہا گیا کہ یادو کو بیہوشی کے عالم میں ایمرجنسی وارڈ میں لایا گیا تھا، ہم نے جب معائنہ کیا تو ان کی نبض نہیں چل رہی تھی اور بلڈپریشر بھی بہت گرچکا تھا۔اے سی ایل ایس پروٹوکول کے مطابق انہیں سی پی آر دیا گیا۔ بہترین کوششوں کے باوجود انہیں بچایا نہیں جاسکا اور تقریباً گیارہ بجے شب دنیا سے چل بسے۔جمعہ کو ان کی لاش آخری دیدار کےلیے چھتر پور میں ان کے گھر لائی گئی، جہاں مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ، کانگریسی لیڈر راہل گاندھی، ہریانہ کے وزیراعلیٰ منوہر کھٹر، بہار کی سابق وزیراعلیٰ رابڑی دیوی نے اہل خانہ سے پرسہ کیا۔ خاندانی ذرائع کے مطابق شرد یادو کی آخری رسومات سنیچر کو مدھیہ پردیش کے نرمداپورم (ہوشنگ آباد) ضلع میں ان کے آبائی گاؤں آنکھماؤ میں ادا کی جائیں گی۔ ان کے جسد خاکی کو خصوصی طیارے کے ذریعے بھوپال لایا جائے گا۔ اس کے بعد انہیں سڑک کے ذریعے آبائی گاؤں آنکھماؤ لے جایا جائے گا اور دن کے وقت ان کی آخری رسومات ادا کی جائیں گی۔ان کے انتقال پر سیاسی حلقے سوگوار ہوگئے ہیں۔ تعزیتوں کا سلسلہ جاری ہے، ملک کی صدر ، نائب صدر، وزیر اعظم، مرکزی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ، راشٹریہ جنتا دل کے سپریمو لالو پرساد یادو، این سی پی سربراہ شرد پوار، لوک سبھا اسپیکراوم برلا، بی جے پی لیڈر سشیل کمار مودی، ڈاکٹر میسا بھارتی، وزیر اعلیٰ تلنگانہ، کمل ناتھ، تیجسوی یادو ، وینکیا نائیڈو، دگ وجے سنگھ، اکھلیش یادو سمیت دیگر اہم سیاسی لیڈران نے اظہار تعزیت کی ہے۔ لالو پرساد یادو نے سنگا پور سے ویڈیو پوسٹ کے ذریعہ جذباتی انداز میں کہاکہ ایسے الوداع نہیں کہناچاہئے تھا۔ انہوں نے ویڈیو میں کہاکہ شرد یادو جی ، بڑے بھائی کی وفات کی خبر سن کر میں کافی فکر مند ہوں، مجھے کافی دھچکا لگا ہے، شرد یادو جی، ملائم سنگھ یادو جی، نتیش کمار جی اور بہت سارے لوگ ڈاکٹر رام منوہر لوہیا جی سے متاثر تھے۔ انہوں نے کہاکہ بھگوان سے پراتھنا کرتا ہوں کہ ان کی آتما کو شانتی ملے۔ لالو پرساد یادو فی الحال گردے کے علاج کےلیے سنگا پور کے ایک اسپتال میں داخل ہیں۔ بتادیں کہ شرد یادو یکم جولائی ۱۹۴۷کو ہوشنگ آباد (موجودہ ضلع نرمداپورم) کے بابئی میں پیدا ہوئے تھے۔ ابتدائی تعلیم کے بعد انہوں نے جبل پور کو اپنے کام کی جگہ بنایا اور وہیں گورنمنٹ انجینئرنگ کالج سے انجینئرنگ میں بیچلر کی ڈگری حاصل کی۔ وہ پہلی بار ۱۹۷۴میں جبل پور سے لوک سبھا کے لیے منتخب ہوئے تھے۔ بعد میں وہ اتر پردیش اور بہار کی سیاست میں سرگرم ہو گئے اور جے پرکاش تحریک (جے پی تحریک) کے دوران سیاست میں ان کی سرگرمی بڑھتی گئی۔ اس کے بعد وہ انہی ریاستوں سے لوک سبھا کے لیے منتخب ہوئے اور پچھلی مرکزی حکومتوں میں بھی کئی اہم عہدوں پر فائز رہے۔ وہ جنتا دل (یو) کے صدر اور نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) کے کنوینر جیسے عہدوں پر بھی فائز رہے۔ وہ تین مرتبہ راجیہ سبھا کیلئے منتخب ہوئے تھے جبکہ ۷ مرتبہ لوک سبھا کیلئے منتخب ہوئے تھے۔ بہار میں حکمراں جنتادل یو کے بانی رکن نے نتیش کمار کی جانب سے عظیم اتحاد سے ناطہ توڑے جانے کے بعد عہدہ سے استعفیٰ دے دیا تھا۔۲۰۱۸میں انہوں نے خود اپنی پارٹی لوک تانترک جنتادل قائم کی تھی لیکن دو سال بعد اسے لالوپرساد کی آرجے ڈی میں ضم کردیا تھا اور کہا تھا کہ متحدہ اپوزیشن کے تئیں یہ پہلا قدم ہے۔انہوں نے کئی برس عوامی زندگی میں گزارے اور رکن پارلیمنٹ اور وزیر کی حیثیت سے نمایاں مقام حاصل کیا۔ وہ ڈاکٹر لوہیا کے نظریات سے بے حد متاثر تھے۔ ان کے انتقال سے ملک ایک اہم سوشلسٹ لیڈر سے محروم ہوگیا۔

Comments are closed.