Baseerat Online News Portal

پورے ہندوستان سے سرفہرست این جی اوز انڈیا زکاٹ ڈاٹ کام پر فنڈز اکٹھا کرنے کے طریقے کی میٹنگ میں شامل

ہم AMP میں مقابلہ کی بجائے تعاون پر یقین رکھتے ہیں۔ ایک دوسرے کی حمایت و تعریف کے ذریعہ ہم کمیونٹی کے بڑے اہداف ومقاصد حاصل کر سکتے ہیں:عامر ادریسی
ممبئی:21 جنوری (پریس ریلیز)
IndiaZakat.com ہندوستان کا پہلا زکوٰۃ پر مبنی کراؤڈ فنڈنگ پلیٹ فارم ہے جسے اپریل 2020 میں شروع کیا گیا تھا، جسے ایسوسی ایشن آف مسلم پروفیشنلز (AMP) کے ذریعے چلایا جاتا ہے۔ تین سال سے بھی کم عرصے میں، اِس نے تعلیم، طبی امداد، معاش، یتیم اور غریب بچوں کی تعلیم، آفات ناگہانی ریلیف وغیرہ میں تقریباً 5000 اسباب ومقاصد کے لیے کم وبیش۱۳ کروڑ روپے پہلے ہی جمع اور تقسیم کیے ہیں، اس طرح اب تک ہزاروں زندگیوں کو سہاراوتعاون دیاگیا ہے۔
فی الحال، پورے ہندوستان سے بہت سی این جی اوز،(کمیٹیاں وتنظیمیں) اپنی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ انفرادی وشخصی فائدہ اٹھانے والوں کے لیے فنڈز اکٹھا کرنے کے لیے IndiaZakat.com کا استعمال کرتی ہیں۔ IndiaZakat ان این جی اوز کو تربیت دیتا ہے کہ زکوٰۃ اور شریعت کے اصولوں پر عمل کرتے ہوئے پلیٹ فارم پر فنڈز کیسے اکٹھے کیے جائیں۔
جمعہ، 20 جنوری کو، IndiaZakat.com نے اُن این جی اوز کے لیے ایک آن لائن میٹنگ کا اہتمام کیا، جو یا تو پلیٹ فارم سے ناواقف تھے یا فی الحال اسے اپنی سرگرمیوں یا اپنے آس پاس کے ضرورت مند مستحقین کو فائدہ پہنچانے کے لیے استعمال نہیں کر رہے تھے۔
جناب عامر ادریسی، صدر – AMP، نے اپنے کلیدی خطاب میں کہا، "ہم AMP میں مقابلہ کی بجائے تعاون پر یقین رکھتے ہیں۔ ایک دوسرے کی حمایت اور تعریف کرکے، ہم کمیونٹی کے بڑے مقاصد حاصل کر سکتے ہیں۔ الحمدللہ، ہم نے ہندوستان کے تقریباً 500 اضلاع میں 5000+ NGOs کے ساتھ رابطہ قائم کیا ہے اور ہندوستان زکات سمیت بہت سے AMP پروجیکٹس کو نافذ کر رہے ہیں۔ انڈیا زکات کی بے پناہ کامیابی اور مقبولیت پورے ہندوستان میں اے ایم پی چیپٹرز کے وسیع نیٹ ورک کی بدولت حاصل ہوئی ہے۔
جناب آصف مجتبیٰ، IITian کے ساتھ ساتھ مائلز ٹو سمائلز فاؤنڈیشن، دہلی کے بانی اور ڈائریکٹر نے کہا کہ "میں نے انڈیا زکات پر بہت سے اسباب اٹھائے ہیں اور دیگر کراؤڈ فنڈنگ پلیٹ فارمز کے مقابلے، انڈیا زکات کا تصدیقی نظام بہت مضبوط ہے۔ کوئی دوسری مسلم یا غیر مسلم تنظیم یہاں تک کہ اٹھائے گئے اسباب کی حقیقت کی تصدیق کے معاملے میں ہندوستان زکوٰۃ کے قریب نہیں پہنچتی۔ تاہم، ایک قدم آگے بڑھتے ہوئے، IndiaZakat کو اٹھائے گئے اسباب کا اثر تجزیہ کرنا چاہیے، جس سے پلیٹ فارم کی ساکھ میں مزید اضافہ ہوگا۔”
ایک باقاعدہ ڈونر اور ایک معروف کمپنی کے مینیجنگ ڈائریکٹر، جو میٹنگ کے مقررین میں سے ایک تھے، نے کہا کہ "میں IndiaZakat.com کا صارف، پروموٹر اور مداح ہوں۔ یہ ایک بہت ہی عمدہ پلیٹ فارم ہے اور کمیونٹی میں پسماندہ افراد کے لیے بہترو قابل بنانے والا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ عطیہ دہندگان کو اپنے قیمتی وسائل کو زیادہ سے زیادہ اثر انداز کرنے کے لیے استعمال کرنا چاہیے اور زیادہ سے زیادہ فائدے کے لیے کاروبار کے اصولوں کو چیریٹی پر بھی لاگو کرنا چاہیے۔
جناب حفیظ المنشی، گلیکسی سوشل ویلفیئر آرگنائزیشن، دھوبری، آسام کے نوجوان صدر، جنہوں نے محض 12ویں جماعت پاس کرنے کے بعد 18 سال کی عمر میں اپنی این جی او شروع کی، نے بھی انڈیا زکات ڈاٹ کام پر اپنے اغراض ومقاصد ڈالے۔ انہوں نے اپنے شہر میں 25 معذور افراد کو وہیل چیئر فراہم کرنے کا ایک مقصد میں کامیابی کا ذکر کیا۔ یہ بہت غریب تھے اور وہیل چیئر خریدنے کے متحمل نہیں تھے کیونکہ وہ 100 روپے کما رہے تھے۔ 50-روپے 100 یومیہ اجرت کے طور پر۔ انہوں نے اس بارے میں بھی بتایا کہ کس طرح انہوں نے آسام میں سیلاب کے دوران ایک خاص گاؤں کے 100 گھرانوں کو راشن فراہم کرنے کا مقصد اٹھایا جو سیلاب کا شکار تھا۔
AMP NGO-Connect کے پروجیکٹ ہیڈ جناب فاروق صدیقی نے میٹنگ کا آغاز کیا اور تمام شرکا کا خیر مقدم کیا۔ انہوں نے ان تمام این جی اوز (تنظیموں اور کمیٹیوں)کا تذکرہ کیا جو انڈیا زکات پراپنے مقاصدپیش کرتے ہیں اور آگے کہا کہ این جی اوز کی طرف سے اٹھائے جانے والے کاز زیادہ معتبر ہیں کیونکہ وہ شروع میں ہی جانچ کی ایک اضافی سطح سے گزرتی ہیں۔
آخر میں، محترمہ سمرن تاج،جو ایک آئی ٹی پروفیشنل اور انڈیا زکات کی طویل مدتی رضاکارہیں، نے پلیٹ فارم ویب سائٹ نئے این جی او کے شرکاکو پیش کی۔ انہوں نے ان کو IndiaZakat.com پر ’رایزنگ اے کاز‘ کے مختلف عمل اور اس کے لیے مختلف تقاضوں سے آگاہ کیا۔
اس میٹنگ میں پورے ہندوستان سے بہت سے شرکا نے شرکت کی جنھیں انڈیا زکات ٹیم کے ساتھ ساتھ این جی او کے مدعو کرنے والے بھی کم ملے جو پہلے سے ہی فنڈز اکٹھا کرنے کے لیے پلیٹ فارم کا استعمال کر رہے تھے۔اجلاس میں ملک ہندوستان اور دنیا بھر سے بہت سے ڈونرز، ٹیم AMP پروفیشنز، رضاکاروں اور دیگر شرکا نے شرکت کی۔

Comments are closed.