"بھارت مخالف طاقتیں سپریم کورٹ کو آلے کے طور پر استعمال کررہی ہیں” : پنچ جنیہ میگزین کی عدالت عظمیٰ پر سخت تنقید

 

نئی دہلی (ایجنسی) آر ایس ایس سے وابستہ میگزین پنججنیہ نے کہا ہے کہ بی بی سی کی دستاویزی فلم کے حوالے سے سپریم کورٹ کے فیصلے پر ملک دشمن طاقتیں اب سپریم کورٹ کو ایک آلے کے طور پر استعمال کر رہی ہیں۔ بی بی سی کی دستاویزی فلم کو شیئر کرنے والے سوشل میڈیا لنکس کو ہٹانے کے حکم کو چیلنج کرنے والی درخواستوں پر مرکز کو نوٹس جاری کیے جانے کے بعد میگزین نے اس پر ایک اداریہ لکھا ہے۔
نوٹس جاری کرنے پر سپریم کورٹ کی تنقید کرتے ہوئے پنججنیہ نے کہا ہے کہ عدالت عظمیٰ کو ایک آلے کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔ پنججنیہ کے ایڈیٹر ہتیش شنکر کا اداریہ انکم ٹیکس ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے بی بی سی کے دہلی اور ممبئی کے دفاتر کا مبینہ سروے کرنے سے ایک دن پہلے شائع ہوا تھا۔
پنججنیہ نے ہندی میں ایک اداریہ میں کہا ہے کہ سپریم کورٹ کو قوم کے مفادات کے تحفظ کے لیے بنایا گیا تھا اور اسے محفوظ کیا گیا تھا۔ اس نے الزام لگایا کہ بی بی سی کی دستاویزی فلم جھوٹ اور افسانے پر مبنی ہے اور بھارت کو بدنام کرنے کی کوشش ہے۔
3 فروری کو سپریم کورٹ کے جاری کردہ نوٹس کا حوالہ دیتے ہوئے، اداریہ میں کہا گیا ہے، ‘سپریم کورٹ ہندوستان کی ہے، جو ہندوستان کے ٹیکس دہندگان کے پیسے سے چلتی ہے۔ اس کا کام ہندوستانی قانون سازی اور ہندوستان کے قوانین کے مطابق کام کرنا ہے۔ سپریم کورٹ نامی سہولت ہم نے ملکی مفاد میں بنائی اور برقرار رکھی۔ لیکن اسے بھارت کے مخالفین کی جانب سے اپنا راستہ صاف کرنے کی کوششوں میں ایک آلے کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔
اداریہ میں انسانی حقوق کے نام پر دہشت گردوں کے مبینہ تحفظ اور ماحولیات کے نام پر ہندوستان کی ترقی کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کرنے کی مثالیں پیش کی گئیں۔ دی انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق اداریہ میں کہا گیا ہے کہ ‘آپ دیکھیں گے کہ ملک دشمن عناصر ہندوستان کی جمہوریت، لبرل ازم اور تہذیبی معیار کو اپنے ایجنڈے کو چلانے کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔ (ان کا) اگلا قدم یہ یقینی بنانا ہے کہ ملک دشمن عناصر کو ملک میں غلط معلومات پھیلانے کا حق حاصل ہو۔ مذہب کی تبدیلی کے ذریعے ملک کو کمزور کرنے کا حق ہونا چاہیے۔ اور یہی نہیں ان حقوق کو استعمال کرنے کے لیے انہیں ہندوستانی قوانین کا تحفظ ملنا چاہیے۔

Comments are closed.