انسان کے اعمال و اقوال ہی جنت و جہنم کے لیے معیار و میزان بنیں گے۔
تعلیم نسواں میں شمالی بہار کی قدیم مرکزی درسگاہ جامعہ فاطمۃ الزہراء ململ مدہوبنی کے عظیم الشان " جلسۂ ختم بخاری و تقسیم اسناد" سے مفتی خلیل احمد کاوی دامت برکاتہم کا خصوصی خطاب

مدہوبنی: (بصیرت نیوز سروس/ سعید الرحمن سعدی) بروز حشر انسان کے تمام اعمال و اقوال کو تولا اور پرکھا جائے گا، پھر اسی حساب سے اللہ رب العزت اپنی مشیت کے مطابق ان کے لیے جنت و جہنم کا فیصلہ کریں گے، لہذا ہم سب کو چاہیے کہ شریعت اسلامیہ کی روشنی میں ہر وقت اپنے گفتار و کردار کا جائزہ لیتے رہا کریں، تاکہ خوبیوں پر شکر و اضافہ اور خامیوں پر اصلاح و توبہ کی توفیق نصیب ہو۔
12 فروری 2023 بروز اتوار جامعہ فاطمۃ الزہراء ململ میں منعقد تقریب ختم بخاری کے موقعہ پر جامعہ کی طالبات اور مردو خواتین پر مشتمل حاضرین جلسہ کی ایک بڑی تعداد کے سامنے بخاری شریف کی آخری حدیث کا تفصیلی درس دیتے ہوئے سرزمین گجرات سے تشریف لانے والے بزرگ عالم دین جناب مولانا مفتی خلیل احمد کاوی صدر مفتی و شیخ الحدیث جامعہ عربیہ نقیب الاسلام کاوی بھروچ نے اپنے درد مندانہ و واعظانہ لہجے میں ان خیالات کا اظہار فرمایا۔
مولانا نے مذکورہ حدیث کے ایک ایک جز پر سیر حاصل بحث کی، تعلیم و ہنر کے ساتھ اخلاق و تربیت کی آراستگی پر زور دیا، فاضلات کے لیے میدان عمل میں کار آمد باتوں کی نشان دہی فرمائی اور انھیں ہدیہ تحسین و تبریک پیش کیا۔
واضح رہے کہ 1992 میں وصی الملت حضرت مولانا وصی احمد صدیقی رحمۃ اللہ علیہ کے ہاتھوں قائم شدہ یہ ادارہ تیس سالوں سے خواتین اسلام کو دینی و عصری علوم کی تعلیم دینے میں منہمک و مشغول ہے، اب تک دو سو سے زائد عالمات یہاں سے فارغ ہوکر اپنے علاقوں میں کتاب و سنت کی ترویج میں مصروف عمل ہیں، یہ اجلاس 2016 سے 2023 تک پچھلے سات سالوں میں فارغ ہونے والی 65 طالبات کو سند حدیث سے نوازنے، انھیں ردائے فضیلت پہنانے اور اس سال کی جماعت کو آخری حدیث پڑھاکر بخاری شریف کی تکمیل کرانے کے مقصد سے منعقد ہوا تھا، جس میں بچیوں کے گارجین سمیت، بستی اور قرب و جوار کے تقریبا تین ہزار مردو خواتین نے شرکت کی۔
جلسے کی صدارت مدرسہ چشمۂ فیض ململ کے ناظم تعلیمات استاذ الاساتذہ جناب مولانا معین احمد ندوی نے فرمائی، مولانا نے اپنے صدارتی خطاب میں بچیوں کو شرم وحیا اور ستر و لباس کے حوالے سے اہم نصیحتیں کیں، مولانا نے اس بات کی جانب خصوصی توجہ مبذول کروائی کہ اپنی شبیہ کو صاف ستھرا رکھیں، اسی سے معاشرے میں آپ کی صحیح شناخت بنے گی اور آپ کی وہی شناخت آپ کی تعلیم اور مدرسے کا حقیقی تعارف ہوگی۔
شروع میں طالبات نے باترجمہ تلاوت ، نعت اور الوداعی نظموں پر مشتمل اپنا مختصر سا پروگرام پیش کیا، پھر جامعہ کی پرنسپل محترمہ صدف اقبال فیضی صاحبہ نے مہمانان خصوصی اور ادارے کے تعارف پر محیط ایک وقیع خطبہ استقبالیہ پیش کیا، اس کے بعد علماء کرام کے بیانات سے سامعین مستفید ہوئے۔
آل انڈیا ملی کونسل کے قومی نائب صدر اور ملک کے مشہور عالم دین مولانا انیس الرحمن صاحب قاسمی نے طالبات سے تعلیم کو عام کرنے اور حضرات صحابیات کو اپنا اسوہ اور نمونہ بنا کر اپنی زندگی کو اس کے مطابق ڈھالنے کی درخواست کی۔ ملی کونسل کے صوبائی سیکریٹری اور معہد الولی الاسلامی ہرسنگھ پور دربھنگہ کے ذمہ دار، نوجوان عالم دین مولانا نافع عارفی صاحب نے علم حدیث میں عورتوں کی خدمات پر روشنی ڈالتے ہوے کہا کہ راویات حدیث کی ایک خصوصیت یہ رہی ہے کہ کسی بھی محدث و مورخ نے ان پر کذب و غیبت اور وضع و اتہام کا عیب نہیں لگایا ہے، ہماری طالبات کو بھی چاہیے کہ وہ اس جانب خصوصی توجہ دیں۔
اخیر میں ناظم جامعہ مولانا فاتح اقبال ندوی قاسمی صاحب نے اپنے تمام مہمانوں اور جملہ حاضرین جلسہ کا شکریہ ادا کی اور پھر شیخ خلیل احمد صاحب کی رقت آمیز دعا پر اجلاس بحسن و خوبی انجام کو پہنچا۔
پروگرام کو کامیاب بنانے میں طالبات ،اساتذہ و معلمات، انتظامیہ و ذمہ داران کی محنتوں کے ساتھ ساتھ شوکت علی عرف لال بابو، ثناء اللہ، سادات احسن فہمی، عامر اقبال فخری اور شارق حسین کا خصوصی تعاون شامل رہا۔
Comments are closed.