بجرنگ دل اور وشو ہندو پریشد پر پابندی عائد کی جاۓ : ویلفئیر پارٹی آف انڈیا

نئی دہلی(پریس ریلیز) ویلفیئر پارٹی آف انڈیا بھرت پور،راجستھان کے دو مسلم نوجوان کی نام نہاد گئو رکھشکوں کے ذریعہ ہریانہ میں لنچنگ اور بہیمانہ قتل کی پرزور مذمت کرتی ہے اور مطالبہ کرتی ہے کہ قاتلوں اور اس سازش میں ملوث تمام افراد کو سخت سے سخت سزا دلوائی جائے۔
ویلفیئر پارٹی کے قومی صدر ڈاکٹر سید قاسم رسول الیاس نے ایک پریس بیان میں اس بات پر سخت حیرت اور افسوس کا اظہار کیا کہ مجرموں نے جب ناصر اور جنید کو ادھ مری حالت میں ہریانہ کے فیروزپور جھرکہ پولس تھانہ میں پہنچایا تو نہ تو تھانے میں موجود افسران نے زخمیوں کے لئے طبی امداد کا کوئی انتظام کیا اور نہ ہی ظالم گئو رکھشکوں کو گرفتار کیا بلکہ انھیں زخمیوں کے ساتھ ہی اسی حالت میں واپس لوٹادیا۔
ڈاکٹر الیاس نے اس بات پر بھی شدید افسوس کا اظہارکیا کہ اب تک نہ تو ہریانہ کے وزیر اعلی جن کی ریاست میں یہ بہیمانہ واقعہ وقوع پذیر ہوا اور نہ ہی ملک کے وزیر داخلہ کی طرف سے کوئی مذمتی بیان سامنے آیا۔
قومی صدر نے آگے کہا کہ تمام مجرمین اور اس واقعہ کے ماسٹر مائینڈ کی نشان دہی کے باوجود راجستھان اور ہریانہ کی پولس ابھی تک ان میں سے بیشتر کو گرفتا کرنے میں ناکام رہی ہے۔ راجستھان کے وزیر اعلی نے بھی نہ تو اس واقعہ کی مذمت کی اور نہ ہی مقتولین کے ورثا سے ملاقات کی ہی زحمت ہی گوارا کی۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ بےجے پی اور اس کی حلیف جماعتیں اگر گئو کشی کی اتنی ہی مخالف ہیں تو انھیں سب سے پہلے گوا میں جہان اس کی اپنی حکومت ہے، اس پر پابندی عائد کرنی چاہئے نیز کیرالہ، مغربی بنگال اور شمال مشرقی ریاستوں میں گئو کشی پر پابندی لگانے کے لئے تحریک چلانی چاہئے ۔
انہوں نے کہا کہ گئو کشی، لو جہاد اور دھرم پریورتن کے نام نہاد قانون پر ہندوتو کے غنڈا عناصر نے پورے ملک میں جو ہڑبونگ مچا رکھی ہے اور قانون کی حکمرانی کو جس بے دردی سے پامال کیا ہے اس پر مرکزی و ریاستی حکومتوں کی مجرمانہ خاموشی انتہائی قابل تشویش و قابل مذمت ہے۔
ڈاکٹر الیاس نے مطالبہ کیاکہ راجستھان سرکار مقتولین کے ورثا کو فی الفور ایک ایک کروڑ روپیے کا معاوضہ ادا کرے، مجرمین کو فی الفور گرفتار کیا جائے۔ بجرنگ دل اور وشوھندو پریشد پر پابندی عائد کی جائے اور ان پر UAPA کے تحت مقدمہ قائم کیا جائے۔
Comments are closed.