مرکزعلم ودانش علی گڑھ یونیورسٹی کی تعلیمی وثقافتی سرگرمیوں کی اہم خبریں

الیکٹرانکس انجینئرنگ شعبہ کے زیر اہتمام فیکلٹی ڈیولپمنٹ پروگرام کا انعقاد
علی گڑھ، 20 فروری:ذاکر حسین کالج آف انجینئرنگ اینڈ ٹکنالوجی ، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے الیکٹرانکس انجینئرنگ شعبہ نے 6 سے 17 فروری تک اسپیچ انیبلڈ آٹومیشن ٹکنالوجیز پر اے آئی سی ٹی ای ٹریننگ اینڈ لرننگ (اٹل) اکیڈمی فیکلٹی ڈیولپمنٹ پروگرام کا ہائبر موڈ میں انعقاد کیا ۔
پروگرام کے الگ الگ سیشن اساتذہ اور پوسٹ گریجویٹ طلباء کے لیے وقف تھے۔
فیکلٹی ڈیولپمنٹ پروگرام کا آغاز آن لائن سیشن سے ہوا جس میں کوآرڈنیٹر پروفیسر عمر فاروق نے پروگرام اور مقررین کا مختصر تعارف کرایا۔ انہوں نے اسپانسرشپ اور تعاون فراہم کرنے کے لئے اے آئی سی ٹی ای ٹریننگ اینڈ لرننگ (اٹل) اکیڈمی کا شکریہ ادا کیا۔
6 روزہ آن لائن سیشن کے بعد باقاعدہ آف لائن افتتاحی پروگرام ہوا جس میں مہمان خصوصی پروفیسر التمش صدیقی (ڈین، فیکلٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹکنالوجی) نے پروگرام کی افادیت اور مقاصد پر روشنی ڈالی، جب کہ مہمان اعزازی انجینئرنگ کالج کے پرنسپل پروفیسر ایم ایم سفیان بیگ نے پروگرام کے نکات بیان کئے۔
شعبہ الیکٹرانکس انجینئرنگ کے چیئرمین پروفیسر اکرام خاں نے حاضرین کا خیرمقدم کیا۔ شرکاء نے پروگرام کو مفید اور مؤثر قرار دیا اور موضوع کے جامع کوریج کو سراہا۔ اس دوران شرکاء کو نیٹ ورکنگ کا بھی موقع ملا۔
اختتامی تقریب کے مہمان خصوصی، سگنل پروسیسنگ ایپلی کیشنز کے ماہر پروفیسر فرید غنی نے پیداواری صلاحیت کو بڑھانے، انسانی غلطیوں کو کم کرنے اور معیار زندگی کو بہتر بنانے میں اسپیچ ٹیکنالوجیزکی اہمیت پر زور دیا۔
پروفیسر اکرام خان، چیئرمین شعبہ الیکٹرانکس انجینئرنگ نے پروگرام کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ آخر میں ڈاکٹر ایم واجد نے شکریہ کے کلمات ادا کئے۔
٭٭٭٭٭٭
اے بی کے ہائی اسکول میں الوداعی تقریب کا اہتمام
علی گڑھ 20 فروری: اے بی کے ہائی اسکول بوائز، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) میں دسویں جماعت کے طلباء کی الوداعی تقریب کا اہتمام کیا گیا جس میں اسکول کے ہیڈ بوائے احمد فراز کو مسٹر اے بی کے جبکہ شہنشاہ کو مسٹر فیئرویل کا خطاب دیا گیا۔ان کے علاوہ شبھم کمار کو مسٹر ایوننگ اور ہنی چودھری کو مسٹر اسپورٹس قرار دیا گیا۔
الوداعی تقریب کے مہمان خصوصی، اے ایم یو پراکٹر پروفیسر محمد وسیم علی نے طلباء پر زور دیا کہ وہ زندگی میں اچھا کیریئر بنانے اور سرسید کے خوابوں کو عملی جامہ پہنانے کے لیے اپنی پوری کوشش کریں۔ انہوں نے کہا کہ کوئی فرد صرف اپنے علم سے نہیں بلکہ کردار و اخلاق سے اچھا انسان بنتا ہے۔
اسکول پرنسپل ڈاکٹر ثمینہ نے مہمانوں کا خیرمقدم کیا اور انہیں یادگاری نشان پیش کئے۔ انہوں نے زندگی میں نظم و ضبط کی اہمیت کو اجاگر کیا۔
اس موقع پر طلباء کی جانب سے ثقافتی سرگرمیوں کا بھی انعقاد کیا گیا جس میں ڈراما، ڈانس پرفارمنس، نغمے اور تقاریر شامل تھے۔ احمد فراز نے الوداعی تقریر کی۔
٭٭٭٭٭٭
آر سی اے کی طالبہ نے ایم پی جوڈیشل سروس امتحان میں کامیابی حاصل کی
علی گڑھ 20 فروری: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی ریزیڈنشیئل کوچنگ اکیڈمی (آر سی اے) کی طالبہ کشش قریشی نے مدھیہ پردیش پبلک سروس کمیشن کے ذریعہ منعقدہ مدھیہ پردیش جوڈیشل سروس سول جج (جونیئر ڈویژن) امتحان 2021 میں کامیابی حاصل کی ہے۔
مس کشش کو اس کامیابی پر مبارکباد دیتے ہوئے اے ایم یو وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے امید ظاہر کی کہ بطور جج ان کا عہدہ شاندار رہے گا اور وہ اپنے جونیئرز کے لیے ایک مثال بنیں گی۔
آر سی اے کے ڈائریکٹر پروفیسر صغیر انصاری نے کہا کہ کشش قریشی کی کامیابی ان کی محنت اور اساتذہ و دیگر ماہرین کی مخلصانہ رہنمائی کا ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پری اور مین امتحانات کے لیے باقاعدہ موک ٹیسٹ سیریز کا انعقاد کیا گیا اور اساتذہ اور ریٹائرڈ ججوں کے ذریعے موک انٹرویو کے سیشن منعقد کیے گئے۔
٭٭٭٭٭٭
شعبہ کامرس کے زیر اہتمام انٹرپرینیورشپ ورکشاپ کا آغاز
علی گڑھ، 20 فروری: صنعت کے ماہرین اور اساتذہ نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے شعبہ کامرس میں شروع ہونے والی بارہ ہفتوں کی شیور (اسٹیمولیٹنگ اربن رنیول تھرو انٹریپرینئرشپ) ورکشاپ کے شرکاء کو کاروبار اور مالیات سے متعلق امور کی معلومات فراہم کی اور کاروبار کو فروغ دینے کے لئے درکار مہارتوں کو حاصل کرنے پر زور دیا۔
اس ورکشاپ کا انعقاد شعبہ کامرس نے باؤر کالج آف بزنس، ہیوسٹن یونیورسٹی (امریکہ) کے تعاون سے کیا ہے۔
افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ اور اے ایم یو کے سابق طالب علم مسٹر انل کمار وارشنے نے کہا کہ یہ ورکشاپ شرکاء کے لیے ان کے کیرئیر کو ترقی دینے اور انہیں ایک کامیاب کاروباری سفر کے لیے ہنر مند بنانے میں کارآمد ثابت ہوگی۔
ابھرتے ہوئے مائیکرو، اسمال اور میڈیم انٹرپرائزز (ایم ایس ایم ای) سیکٹر پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت ہند نے نئی پالیسیاں بنا کر اور ان کو بھرپور طریقے سے نافذ کرکے اس شعبے پر خصوصی زور دیا ہے۔ انھوں نے کہا ’’حکومت نے چھوٹے اور متوسط درجے کے کاروباری اداروں کے لیے قرض کے حصول کو آسان کر دیا ہے، اس لیے طلباء اور ابھرتے ہوئے کاروباریوں کو اس شعبے میں دستیاب مواقع سے فائدہ اٹھانا چاہیے‘‘۔
سیشن کی صدارت کرتے ہوئے پروفیسر محمد محسن خان، چیئرپرسن، شیور ورکشاپ، اور فائنانس آفیسر، اے ایم یو نے کہا ’’معاشی منظر نامہ نہ صرف ہندوستان بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی بدل رہا ہے، اس لیے ضروری ہے کہ کاروباری صلاحیتوں کو فروغ دینے پر توجہ مرکوز کی جائے اور کم عمری میں ہی اس کے لئے درکار ہنر سیکھ لئے جائیں تاکہ ملازمت کی تلاش کرنے کے بجائے آپ ملازمت دینے والے بن سکیں۔ اس سے نہ صرف معیشت کو فروغ ملے گا بلکہ نئی نسل بااختیار بھی بن سکے گی‘‘۔
قبل ازیں ورکشاپ کی کنوینر اور ڈائریکٹر پروفیسر آسیہ چودھری (شعبہ کامرس) نے ریسورس پرسن، معززین اور ورکشاپ کے شرکاء کا خیرمقدم کیا۔
ورکشاپ کے موضوع کا تعارف کرتے ہوئے انہوں نے کہا:’’شیور‘‘ ، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) اور یونیورسٹی آف ہیوسٹن (امریکہ) کے درمیان مفاہمت نامے کا اظہار ہے۔ ورکشاپ کا مقصد طلباء، صنعت کے ماہرین، اور کم وسائل والی کمیونٹیز اور متنوع پس منظر سے تعلق رکھنے والے ممکنہ کاروباری افراد کے درمیان اشتراک و تعاون کے لیے ایک تعلیمی اور نیٹ ورکنگ پلیٹ فارم مہیا کرنا ہے۔
انھوں نے کہا ’’ورکشاپ نہ صرف اکاؤنٹنگ، ٹیکسیشن، قانون، مارکیٹنگ، مالیاتی خواندگی، بینکنگ وغیرہ کے حوالے سے 60 شرکاء کو سہولت فراہم کرے گی بلکہ ڈسٹرکٹ انڈسٹری سینٹر ، بینکرز، فنڈ مہیا کرنے والوں، خریداروں، اور سپلائرز وغیرہ کے ساتھ بھی اشتراک میں مددگار ہو گی‘‘۔
پروفیسر آسیہ چودھری نے مزید کہا: ہر ممکنہ کاروباری شخص کی مدد ایک کنسلٹنٹ کے ذریعے کی جائے گی ۔ کنسلٹنٹ کامرس، اکنامکس اور بزنس ایڈمنسٹریشن کا پس منظر رکھنے والے طالب علم ہیں جو قائدانہ صلاحیتوں کو فروغ دیں گے اور نظریاتی علم کو عملی تجربے میں تبدیل کرنے میں مددگار ہوں گے۔
انھوں نے کہاکہ متعلقہ محکموں اور صنعت کے مختلف ماہرین جیسے کہ ڈسٹرکٹ انڈسٹری سینٹر ؛ کینرا بینک، چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس، کمرشیل لائرز، مارکیٹرز وغیرہ ورکشاپ کے شرکاء کو مفید معلومات فراہم کریں گے۔
مہمان اعزازی پروفیسر محمد ناصر ضمیر قریشی، ڈین، فیکلٹی آف کامرس نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ کاروباری افراد روزگار پیدا کرتے ہیں اس لیے ایم ایس ایم ای شعبہ پر توجہ دینی چاہیے کیونکہ حکومت اس شعبے کے لیے کئی اسکیمیں چلا رہی ہے۔ انہوں نے کہا ’’حکومت نے ملک کے دیہی علاقوں اور اب تک نظر انداز کیے گئے علاقوں کی ترقی پر خصوصی توجہ دی ہے اور سرمایہ کاری حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی ہے، لہذا ابھرتے ہوئے کاروباری افراد کے لیے یہ مناسب وقت ہے کہ وہ آگے آئیں اور دستیاب مواقع سے فائدہ اٹھائیں‘‘۔
تقریب کے دوسرے مہمان اعزازی پروفیسر ایس ایم امام الحق، چیئرمین، شعبہ کامرس، اے ایم یو نے ورکشاپ کے مرکزی نکتے کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ شرکاء کو اکاؤنٹنگ، فنانس، قانون، مارکیٹنگ، حکمت عملی اور دیگر متعلقہ موضوعات کی تربیت دی جائے گی۔ وہ جان سکیں گے کہ کس طرح صنعتکار اور کاروباری بننا ہے اور کن مہارتوں کی ضرورت ہے، لہذا یہ ورکشاپ تجارت و کاروبار کے نشیب و فراز سیکھنے کا ایک اچھا موقع ہے۔
مسٹر شبیر احمد حرہ نے شکریہ کی تجویز پیش کی۔ افتتاحی اجلاس کی نظامت کے فرائض مسٹر مشاہد علی شمسی نے انجام دئے۔
Comments are closed.