شیوسینانام کھونے کے بعدادھوٹھاکرے شیوسینکوں سے رابطہ مضبوط کرنے میں مصروف

ممبئی(ایجنسی) الیکشن کمیشن کے فیصلے کے مطابق شیوسینا کا نام اور نشان کھونے کے بعد، مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے اب ’’شیو سینک‘‘کیمپ تک پہنچ کر اپنے وفادار پارٹی کارکنوں کے حوصلے بلند رکھنے کے منصوبے پر کام کر رہے ہیں۔ بتا دیں، شیوسینا کا ریاست بھر میں بڑا نیٹ ورک ہے۔ نچلی سطح پر پارٹی کارکنوں کو مضبوط کرنے کی مشق کے ایک حصے کے طور پر، ادھو ٹھاکرے ’’شیو شکتی ابھیان‘‘شروع کرنے کے لیے ایک نیا طریقہ اختیار کریں گے۔ ایکناتھ شندے کی قیادت والے دھڑے کو حقیقی شیو سینا کے طور پر تسلیم کرنے اور اسے کمان اور تیر کا نشان الاٹ کرنے کے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کے علاوہ ’’ہمارے پاس‘‘ جو بچا ہے اسے مضبوط کرنے کے لیے یہ ابتدائی اقدامات میں سے ایک ہے۔
فی الحال ٹھاکرے نے ہچکچاتے ہوئے نام ’’شیو سینا ادھو بالا صاحب ٹھاکرے‘‘اور ’’مشعل‘‘کے نشان کو ایک ساتھ رکھا ہے۔ پیر کو سینا بھون میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے ادھو نے کہا، ’’یہ شیو سینا کے لیے سب سے مشکل وقت ہے۔ یہ ایسا ہی ہے جب بالا صاحب ٹھاکرے کی موت ہوئی تھی۔ ہم عدالت اور سڑکوں پر لڑائی لڑیں گے۔ ہم نئی حکمت عملی پر کام کر رہے ہیں۔ وہ (ٹیم ایکناتھ شندے) ‘‘سپاری‘‘دے کر ہمیں ختم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ادھو، جن کے والد بال ٹھاکرے نے شیو سینا کی بنیاد رکھی، کہا، ’’شیو سینا بی جے پی کے سامنے نہیں جھکے گی۔‘‘ انہوں نے اپنی وفادار فوج کے ضلعی رہنماؤں کو بھی ٹیم شندے کی لڑائی کے منصوبے پر بات چیت کے لیے مدعو کیا ہے۔ ادھو کے قریبی لیڈروں بشمول سنجے راوت، سبھاش دیسائی، انل دیسائی اور انیل پراب نے آج کی میٹنگ میں شرکت کی۔
ایکناتھ شندے کی قیادت والے دھڑے کو اصلی شیو سینا قرار دینے کے فیصلے کے بعد ادھو نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو تحلیل کر دینا چاہیے۔ انہوں نے کہا، ’’ہماری پارٹی کا نام (شیو سینا) اور انتخابی نشان (کمان اور تیر) چوری ہو گئے ہیں، لیکن ’’ٹھاکرے‘‘ نام کو چوری نہیں کیا جا سکتا۔ ٹھاکرے نے کہا،’’ الیکشن کمیشن کا حکم غلط ہے۔ سپریم کورٹ امید کی آخری کرن ہے‘‘۔ انہوں نے کہا، ’’ایسا ایک بھی مثال نہیں ہے جب پارٹی کا نام اور نشان براہ راست کسی دھڑے کو دیا گیا ہو۔‘‘ ٹھاکرے نے کہا، ’’اتنی جلد بازی میں فیصلہ پاس کرنے کی کیا ضرورت تھی۔‘‘ اگرچہ دوسرے دھڑے نے ہمارا نام اور نشان لے لیا ہے، وہ ہمارے ٹھاکرے کا نام نہیں لے سکتے۔ میں خوش قسمت ہوں کہ میں بالاصاحب ٹھاکرے کے خاندان میں پیدا ہوا ہوں۔ شیو سینا کی مختلف جائیدادوں پر شندے کیمپ کے قبضے کے بارے میں پوچھے جانے پر، انہوں نے کہا، ’’میں اپنے والد (مرحوم بالاصاحب ٹھاکرے) کے نام اور ان کی تصویر سے واقف ہوں، میں انہیں چیلنج کرتا ہوں۔ استعمال کرنا بند کرنا وہ اپنے والد کی تصویر لگائیں اور پھر ووٹ مانگیں۔

Comments are closed.