کم عمری کی شادی کو ماضی بنا دیں گے: اسمرتی ایرانی

نئی دہلی۔۲۰؍ فروری: ‘بچوں کی شادی ایک جرم ہے اور ہمیں اسے مکمل طور پر ختم کرنا ہوگا۔ ہمارا ہدف اسے موجودہ 23 فیصد سے صفر فی صد تک لانا چاہئے۔ ہم بچوں کی شادی کو ماضی بنا دیں گے۔ حکومت اس کے لئے پابند عہد ہے ۔ مرکزی خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزیر اسمرتی ایرانی نے پیر کو کانسٹی ٹیوشن کلب آف انڈیا میں یہ باتیں کہیں۔کیلاش ستیارتھی چلڈرین فاؤنڈیشن کی طرف سے آج نئی دہلی کے کانسٹی ٹیوشن کلب میں ‘بچپن کی شادی سے پاک بھارت پر قومی مشاورت کا انعقاد کیا گیا۔ مرکزی خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزیر اسمرتی زوبن ایرانی اس پروگرام میں مہمان خصوصی تھیں۔ جبکہ نوبل امن انعام سے نوازے گئے کیلاش ستیارتھی نے پروگرام کی صدارت کی۔پروگرام کا افتتاح بچپن کی شادی کے خلاف آگاہی مہم چلانے والی لڑکیوں نے چراغ جلا کر کیا۔ ان لڑکیوں نے نہ صرف اپنی بلکہ دوسروں کی بھی بچپن کی شادیوں کو روکا ہے۔ اس پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی نے کہا کہ ایک مرکزی وزیر اور امن کا نوبل انعام یافتہ ہونے کے بعد بھی ان لڑکیوں کا اس پروگرام کا افتتاح کرنا یہ ظاہر کرتا ہے کہ کیلاش ستیارتھی بچوں کے تئیں کتنے سنجیدہ ہیں۔

Comments are closed.