جب جنید اور ناصر کو دن دہاڑے جلایاجاسکتا ہے تو میں کس کھیت کی مولی ہوں

دہلی میں رہائش گاہ پر چوتھی مرتبہ حملے کے بعد اسدالدین اویسی کا بیان
نئی دہلی۔۲۰؍ فروری: آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اور حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی کی نئی دہلی کے اشوک روڈ پر واقع سرکاری رہائش گاہ پر اتوار کی رات مبینہ طور پر پتھراؤ کیا گیا۔مسٹر اویسی نے اس معاملے میں پولیس میں شکایت درج کرائی ہے۔ انہوں نے ٹویٹ کرکے اس واقعہ کی معلومات دیں اور کہا کہ میری دہلی کی رہائش گاہ پر دوبارہ حملہ ہوا ہے۔سال ۲۰۱۴ کے بعد یہ چوتھا واقعہ ہے۔ آج رات میں جئے پور سے واپس آیا اور میرے گھریلو ملازم نے مجھے بتایا کہ شرپسندوں کے ایک گروپ نے پتھراؤکیا، جس سے کھڑکیوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔دہلی پولیس کو انہیں فوراً گرفتار کرنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ یہ تشویشناک ہے کہ اس طرح کا واقعہ ایک نام نہاد ہائی سیکیورٹی زون میں ہوا ہے۔اے این آئی سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ جب ہندوستان میں جنید اور ناصر کو دن دہاڑے زندہ جلادیاجاسکتا ہے تو اویسی کس کھیت کی مولی ہے۔ دریں اثناء اویسی نے راجستھان میں ایک تقریر میں کہاکہ راجستھان میں ۹ مسلم ایم ایل اے ہیں، بھرت پور میں جنید اور ناصر کو ماردیاگیا کتنے ایم ایل اے ان کے حق میں بولے۔ انہو ںنے کہاکہ جب حیدرآباد سے اویسی جاسکتا ہے تو کیا جے پور اور ٹونک سے نکل کر سچن پائلٹ اور اشوک گہلوت نہیں جاسکتے ہیں ناصر اور جنید کے اہل خانہ سے ملنے۔ انہوں نے کہاکہ وہ لوگ ڈرتے ہیں، اگر انہیں مسلمانوں کے ساتھ دیکھیں گے تو ہندوئوں کا ووٹ نہیں ملے گا، انہیں صرف آپ کا ووٹ چاہئے، یہی سچائی ہے۔
Comments are closed.