ہیٹ اسپیچ تمام مذاہب کی یکساں دشمن

دھرم سنسد میں اشتعال انگیزی معاملے پر سماعت کے دوران سپریم کورٹ کا تبصرہ، دہلی پولس کو چارج شیٹ داخل کرنے کا فرمان
نئی دہلی۔۲۰؍ فروری: ہیٹ اسپیج کے خلاف کارروائی کو لے کر دائر عرضی پر سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے کہاکہ نفرت ہی تمام مذاہب کا یکساں دشمن ہے۔ اس نفرت کو اپنے دل سے نکالیے آپ کو فرق نظر آئے گا، عدالت نے کہاکہ ہماری تہذیب زمانہ قدیم سے چلی آرہی ہے ہمیں اسے کم نہیں سمجھنا چاہئے، جسٹس کے ایم جوسف نے کہاکہ ہم نے دو دن قبل ہی اروند کیجر ی وال کے معاملے میں اسٹے لگایا ہے، انہو ںنے کہاکہ ہر معاملے میں ہیٹ اسپیچ نہیں ہوتی ہے، ہمیں یہ بھی طے کرنا ہوگا کہ کون سا بیان یا تقریر اشتعال انگیزی کے دائرے میں آتا ہے، عدالت اس معاملے پر اب ۲۱ مارچ کو سماعت کرے گی۔ سپریم کورٹ نے ممبئی میں گزشتہ دنوں ہوئے پروگرام کو روکنے کے مطالبے والی عرضی پر مہاراشٹر حکومت سے ویڈیو اور ایکشن ٹیکن رپورٹ طلب کی ہے، عدالت نے ہندو فرنٹ فار جسٹس کی عرضی پر بھی سماعت کرنے پر رضا مندی ظاہر کی ہے۔ حال ہی میں میوات میں ہوئے ایک پروگرام میں ب جرنگ دل کے ہزاروں اراکین نے اپنے دھرم کے تحفظ کے لیے ترشول کے استعمال کا عہد لیا تھا، پٹودی علاقے میں بھی ایسا پروگرام کیاگیا تھا، اس پروگرام میں مسلمانوں کے خلاف اشتعال انگیز تقریر کی گئی تھی، عرضی میں کہاگیا ہے کہ ایسے پروگرام ہندوستان کے اتحادوسالمیت کے لیے خطرہ ہے اس کے باوجود ہریانہ پولس نے ان پر کوئی کارروائی نہیں کی، اس ضمن میں ہریانہ پولس کے ڈی جی پی کو پارٹی بنایا جائے کیو ںکہ وہ ہیٹ اسپیج کرنے والو ںکے خلاف کارروائی کےلیے ذمہ دار ہیں۔ دریں اثنا عدالت نے’’دہلی پولیس کی اس دلیل کو سنا کہ 2021 میں دہلی میں منعقدہ دھرم سنسد میں دی گئی اشتعال انگیز تقریروں کی تحقیقات اگلے مرحلے میں ہے۔ ریکارڈ رکھنے کو کہا۔ڈی وائی چندرچوڑ کی سربراہی والی بنچ کو ایڈیشنل سالیسٹر جنرل کے ایم نٹراج نے دہلی پولیس کی طرف سے پیش ہوتے ہوئے بتایا کہ وہ ملزم کی آواز کے نمونوں کی جانچ کے لیے فارنسک سائنس ڈیپارٹمنٹ کی رپورٹ کا انتظار کر رہے ہیں۔ دہلی پولیس جلد ہی اس معاملے میں چارج شیٹ داخل کرے گی۔ سالیسٹر جنرل نے کہا کہ جانچ ایجنسی جلد ہی اس معاملے میں چارج شیٹ داخل کرے گی۔سپریم کورٹ نے دہلی پولیس سے اس معاملے میں اب تک کی گئی تحقیقات کی تفصیل کے ساتھ حلف نامہ داخل کرنے کو کہا تھا۔ سماجی کارکن تشار گاندھی کی طرف سے پیش ہونے والے ایڈوکیٹ شادان فراست نے کہا کہ پولیس نے ایسی نفرت انگیز تقاریر کو روکنے کے لیے کوئی ٹھوس قدم نہیں اٹھایا ہے۔13 جنوری کو عدالت نے ایف آئی آر درج کرنے میں تاخیر اور 2021 میں مذہبی اجتماعات میں کی گئی نفرت انگیز تقاریر کے معاملے کی تحقیقات میں کوئی پیش رفت نہ ہونے پر دہلی پولیس سے سوال کیا اور اس سلسلے میں تفتیشی افسر سے رپورٹ بھی طلب کی۔س سے قبل، 30 جنوری کو ہوئی سماعت میں، دہلی پولیس نے عدالت کو بتایا تھا کہ 2021 کے نفرت انگیز تقاریر کے معاملے کی تحقیقات کافی حد تک مکمل ہو چکی ہے۔ حتمی رپورٹ جلد پیش کی جائے گی۔ نفرت انگیز تقریر کا یہ معاملہ دسمبر 2021 میں دہلی میں ‘سدرشن نیوز’ کے ایڈیٹر سریش چوہانکے کی قیادت میں منعقد کیے گئے ہندو یوا واہنی پروگرام سے متعلق ہے۔
Comments are closed.