ہندو راشٹر کے خواب کو کبھی پورا نہیں ہونے دیں گے: بنگلور کے طلبہ کا اعلان

 

بنگلور: ہندو راشٹر بنانے کی کوششوں کی سرگرمیوں کی مخالفت میں بنگلور کے طلبہ کا کہنا ہے کہ آج بھارت میں نوجوانوں کی خاصی تعداد ہے اور یہ تعلیم یافتہ طبقہ ہیں، اسے غلط اور صحیح کی تمیز ہے، وہ کسی کے جھانسے یا کسی کی منفی سرگرمیوں کے جال میں آنے والے نہیں ہیں، آر ایس ایس اور بی جے پی کے ہندو راشٹر کے خواب کو وہ کبھی پورا نہیں ہونے دیں گے۔ بھارت کو ہندو راشٹر بنائے جانے کوششوں کے سلسلے میں راجیہ سبھا کے ایم پی ڈاکٹر سید ناصر حسین نے کہا کہ بھارت ہرگز ہندو راشٹر نہیں بنے گا، کیونکہ ملک کی اکثریت یہ نہیں چاہتی کہ بھارت کی شناخت کا کوئی اور راستہ ہو۔واضح رہے کہ ۳۰ نامور ہندو پنڈتوں کے ایک گروپ نے ہندو نیشن کے نئے آئین کا پہلا مسودہ تیار کیا ہے، جو فروری میں پریاگ راج میں منعقد دھرم سنسد میں پہلی بار پیش کیا گیا تھا، فروری ۲۰۲۲میں پریاگ راج میں منعقد دھرم سنسد میں ہندوستان کو ‘ہندو راشٹر بنانے کے لیے ایک قرارداد منظور کی گئی اور ایک آئین کا خیال پیش کیا گیا تھا. اسی مناسبت سے آئین کا جدید مسودہ تیار کیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں سوامی آنند سوروپ کے ایک بیان مطابق ہندو راشٹر کے لئے بنایا قانون مجموعی طورپر ۷۵۰صفحات پر مشتمل ہے۔ سوامی آنند کا کہنا ہے کہ اس دستور پر مذہبی اسکالرز اور مختلف شعبوں کے ماہرین کے ساتھ بحث و مباحثہ کیا جائے گا۔

Comments are closed.