2024 لوک سبھا الیکشن کے لیے اپوزیشن اتحاد لازمی

رائے پور میں ۸۵ ویں کنونشن میں کانگریس کے آئین میں ترمیم ،۵۰فیصد عہدے خواتین، ایس سی،ایس ٹی، او بی سی اور اقلیتوں کے لئے مختص، سونیا کا سیاست سے ریٹائرمنٹ کا اشارہ، آج سہ روزہ اجلاس کا آخری دن، راہل گاندھی کا اہم خطاب
رائے پور: چھتیس گڑھ میں کانگریس ۸۵ ویں کنونشن کے سہ روزہ اجلاس کا آج دوسرا دن تھا۔ اطلاعات کے مطابق سینئر لیڈر امبیکا سونی نے پارٹی کے آئین میں ترمیم کا مسودہ پیش کیا۔ جس کی تمام حاضرین نے ہاتھ اٹھا کر تائید کی۔ آئین میں ترمیم کے بعد اب کانگریس پارٹی کے تمام فارموں میں والد کے ساتھ ساتھ ماں اور بیوی کا نام بھی شامل کیا جائے گا۔رندیپ سنگھ سرجے والا نے آئین میں کی جانے والی ترمیم کے بارے معلومات دیں۔ انہوں نے بتایا کہ کانگریس پارٹی نے خواتین، ایس ٹی-ایس سی، او بی سی کے ساتھ ساتھ اقلیتوں کے لئے اپنی کمیٹیوں میں پچاس فیصد عہدے مختص کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اسی طرح ۵۰فیصد اسامیاں خواتین اور نوجوانوں کے لیے مختص ہوں گی۔اب کانگریس پارٹی پیپر لیس ورکنگ کی طرف بڑھے گی۔ اب صرف ڈیجیٹل سے رکنیت حاصل کی جاسکتی ہے اور ریکارڈ بھی ڈیجیٹل ہی رکھا جائے گا۔ اس کے علاوہ کانگریس کے پروگراموں یا تجاویز میں تیسری صنف (خواجہ سرا) کو بھی شامل کیا جائے گا۔ کانگریس کی زمینی یونٹ بوتھ کمیٹی ہوگی، اس کے بعد پنچایت، وارڈ، بلاک، ضلع اور ریاست کا ڈھانچہ ہوگا۔پارٹی میں بھرے جانے والے فارموں میں اب والد کے ساتھ ماں اور بیوی کا نام بھی لکھنا لازمی ہوگا۔ کانگریس کے تمام منتخب ضلع پنچایت ممبران، صدر اور بلدیات اور کارپوریشنوں کے صدور بلاک اور ضلع کے خودکار مندوبین منتخب ہوں گے۔ اس سے پہلے پی سی سی کے ۸مندوبین میں اے آئی سی سی کا ایک رکن ہوتا تھا۔ اب پی سی سی کے چھ مندوبین پر اے آئی سی سی کا ایک رکن ہوگا۔ اس طرح ان کی تعداد ۱۲۴۰سے بڑھ کر ۱۶۵۳ہو جائے گی۔ ساتھ ہی ۱۵فیصد کے بجائے ۲۵فیصد نامزد ارکان ہوں گے۔کانگریس ورکنگ کمیٹی کی تعداد ۲۳جمع دو پر طے کی گئی تھی، اب کانگریس ورکنگ کمیٹی کے ۳۵ارکان ہوں گے اور ان میں ۵۰فیصد خواتین، ایس ٹی-ایس سی، او بی سی اور اقلیتی برادریوں سے وابستہ افراد ہوں گے۔ سابق قومی صدر، سابق وزیر اعظم، لوک سبھا اور راجیہ سبھا کے لیڈر ورکنگ کمیٹی کے رکن ہوں گے۔دریں اثناء کنونشن میں پارٹی کی سابق صدر سونیا گاندھی نے سیاست سے ریٹائرڈ منٹ کا اشارہ دیا، سونیا نے سنیچر کو اپنے خطاب میں کہاکہ بھارت جوڑو یاترا کےہی میری سیاسی پاری اب آخری مرحلے میں ہے۔ دوران خطاب سونیا گاندھی نے مودی حکومت پر سخت نشانہ لگایا۔ سونیا گاندھی نے کہا کہ پی ایم مودی ملک کے لیے نہیں بلکہ اپنے کچھ دوستوں کے لیے اقتدار چلا رہے ہیں۔ ملک اس وقت بحرانی دور سے گزر رہا ہے۔ ایسے میں کانگریس کے لوگوں کو جدوجہد کے لیے تیار رہنا چاہیے۔ کانگریس صرف ایک سیاسی پارٹی نہیں ہے بلکہ ملک کے عام لوگوں کی آواز ہے۔ ہم لوگوں کے لیے مساوات ، آزادی اور انصاف کے لیے لڑتے ہیں۔ یہ جماعت عوام کی آواز کو آگے لے جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا راستہ آسان نہیں ہے لیکن ہم پارٹی صدر ملکارجن کھڑگے کی قیادت میں ضرور جیتیں گے۔سونیا گاندھی نے اپنے خطاب کے دوران بھارت جوڑو یاترا کی تعریف کی۔ انہوں نے پارٹی لیڈر راہل گاندھی کو کنیا کماری سے کشمیر کا سفر کرنے پر مبارکباد دی۔ادھر پارٹی کے کنونشن میں ۲۰۲۴ لوک سبھا الیکشن میں اپوزیشن اتحاد کو لے کر بھی بات چیت ہوئی، پارٹی لیڈران نے کہاکہ لوک سبھا الیکشن میں بی جے پی کو ہرانے کےلیے تمام اپوزیشن کو ایک اسٹیج پر آنا ہوگا، اپوزیشن پارٹیوں کو تھرڈ فرنٹ (تیسرا مورچہ) سے بچنا چاہئے، اس طرح کا فیصلہ بی جے پی کو مضبوط کرتا ہے۔ پارٹی صدر ملکا ارجن کھڑکے نے کہاکہ ملک میں نفرت کا ماحول ہے، حکومت ریل، جیل، تیل سب کچھ اپنے دوستوں کو بیچ رہی ہے، دہلی حکومت میں بیٹھے لوگوں کا ڈی این اے غریب مخالف ہے۔ بتادیں کہ کل ۲۶ فروری کو سہ روزہ اجلاس کا آخری دن ہے، آج زراعت، کسانوں کی فلاح وبہبودگی، نوجوانوں کو روزگار، تعلیم اور سماجی انصاف اور بااختیار بنانے پر گفتگو ہوگی، صبح ساڑھے دس بجے راہل گاندھی اجلاس عام سے خطاب کریں گے، دو بجے ملکا ارجن کھڑکے کی اختتامی تقریر ہوگئی، ۳ بجے عوامی ریلی ہوگی، جس میں کانگریس کے بڑے لیڈران شریک ہوں گے اور خطاب کریں گے۔
Comments are closed.