دربھنگہ۔مظفرپور کے سرحدی علاقہ بدھنگرا میں پولیس کے ساتھ مڈبھیڑ

 

ایک شراب کاروباری ہلاک، تین گرفتار، علاقے میں سرچ آپریشن جاری

دربھنگہ۔ ۲۰؍ مارچ: (محمد رفیع ساگر) دربھنگہ ۔مظفرپور کے سرحدی علاقہ سیتامڑھی ضلع کے نان پور تھانہ کے تحت بدھنگرا گاؤں میں اتوار کی دیر رات پولیس اور شراب مافیا کے درمیان ہوئی تصادم میں ایک شراب کاروباری پولیس کی گولی سے ہلاک ہوگیا ہے۔ جبکہ 3 دیگر کاروباریوں کو موقع سے گرفتار بھی کیا گیا ہے۔پولیس سے مڈبھیڑ میں ہلاک شخص کی شناخت بوکھڑا بلاک کے بدھنگرا گاوں رہائشی سنیل کمار سنگھ کے بیٹے 30 سالہ پرنس کمار سنگھ عرف نیپالی کی شکل میں ہوئی ہے۔پولیس کے باوثوق ذرائع کے مطابق نان پور تھانہ کی پولیس کو بدھنگرا علاقے میں شراب کی بڑی کھیپ آنے کی خفیہ اطلاع ملی تھی ۔اس بیچ پولیس الرٹ موڈ پر تھی ۔تبھی یہ بھی اطلاع ملی کہ نان پور تھانہ کانڈ نمبر 22/598 کے ملزم پرنس کمار سنگھ عرف نیپالی کے ذریعہ دوبارہ فائرنگ کی گئی ہے اوروہ اپنے ساتھیوں کے ساتھ گاوں میں ہے ۔پیر کی علی الصباح ساڑھے 3 بجے کے قریب پولیس ٹیم وہاں پہنچی اور پرنس کمار سنگھ کو ان کے ساتھیوں کے ساتھ محاصرے میں لے لیا۔تبھی پرنس سنگھ نے گولی چلادی ۔اس دوران پولیس کی جوابی کارروائی میں پرنس سنگھ گولی لگنےسے زخمی ہوگیا۔علاج کے لئے اسے پہلے بوکھڑا پی ایچ سی لایا گیا لیکن وہاں سے سیتامڑھی صدر اسپتال ریفر کردیا گیا جہاں پہنچنے پر ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔اس دوران پولیس کی کارروائی میں وہاں سے بدھنگرا گاوں کے ہی ناگیندر سنگھ کے بیٹے وشال سنگھ، ناگیندر مشرا کے بیٹے سونو مشرا عرف گنگیش اور سجن مشرا کے بیٹے روپیش مشرا عرف بم بم گرفتار کرلئے گئے۔تینوں سے پولیس سخت پوچھ گچھ کررہی ہے۔پولیس کو مقتول پرنس سنگھ کے پاس سے ایک لوڈیڈ پستول ملا ہے۔ چرچا ہے کہ شراب مافیا پرنس کمار نے بدھنگرا گاؤں کی دلت بستی میں رات کے وقت اچانک فائرنگ شروع کردی تھی۔ فائرنگ کی اطلاع ملتے ہی بوکھڑا پولیس پکیٹ کی پولیس گاؤں پہنچ گئی تھی۔شراب مافیا ایک مرغی فارم پر اپنے ساتھیوں کے ساتھ جمع ہوئے تھے۔پولیس فورس کو دیکھ کر اس نے فائرنگ کر دی۔ جوابی کارروائی میں پولیس کی گولی سے ایک شراب کاروباری ہلاک ہوگیا جبکہ تین پکڑلئے گئے۔ مقتول پرنس سنگھ شراب کا بڑا اسمگلر بتایا جاتا ہے۔ اس کے خلاف نان پور تھانہ میں شراب اسگلنگ کے معاملے 18/152 اور مظفر پور ضلع کے کٹرا تھانہ میں 19/165 اور 22/262 کے علاوہ نان پور میں دفعہ 363/366 کے تحت 18/363 درج پایا گیا ہے۔ پولیس نے اس کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے سیتامڑھی صدر اسپتال بھیج دیا ہے۔ایس پی ہرکشور رائے نے پیر کی شام جائے واردات پر پہنچ کر پورے معاملے کی گہرائی سے جانچ کی۔وہاں ایف ایس ایل کی ٹیم بھی موجود تھی۔ایس پی نے پولیس کے ساتھ مڈبھیڑ میں پرنس سنگھ کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ پولیس کو جرائم پیشوں کے ٹھہرنے کے بارے میں جو لوکیشن ملا تھا وہاں پولیس ٹیم پیر کی علی الصباح چھاپہ ماری کے لئے پہنچ گئی تھی۔ٹیم پرنس سنگھ کو پرانے معاملے میں گرفتار کرنے پہنچی تھی جہاں تین دیگر جرائم پیشہ افراد بھی موجود تھے۔وہاں پرنس سنگھ نے پولیس ٹیم پر فائرنگ کردی۔جوابی کارروائی میں پرنس کے سینے میں گولی لگی جس سے وہ بیہوش ہوگیا ۔علاج کے لئے صدر اسپتال لےجایا گیا لیکن وہاں اسے مردہ قرار دے دیا گیا۔پولیس کو اہم کامیابی ملی ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ پولیس انکاونٹر کا بنتا ہے۔این ایچ آرسی اور سپریم کورٹ کی گائیڈ لائن کے مطابق کارروائی کی جارہی ہے۔ایس پی نے کہا کہ معاملے کی مجسٹریٹ جانچ کروائی جارہی ہے۔اور میڈیکل بورڈ کی موجودگی میں لاش کا پوسٹ مارٹم کرایا جارہا ہے۔پولیس کی گولی سے ہلاک پرنس سنگھ کے خلاف اب تک 5 مجرمانہ معاملے سامنے آئے ہیں جن میں مظفرپور کے کٹرہ اور نان پور تھانہ میں ممنوعہ شراب کے کاروبار سے جڑا کیس بھی شامل ہے۔اس کے علاوہ گرفتار وشال سنگھ بھی نان پور تھانہ کانڈ نمبر 22/471 کے ملزم رہے ہیں۔اس علاقے میں پوپری سب ڈویزنل افسر ونود کمار کی قیادت میں پولیس کا سرچ آپریشن ابھی بھی جاری ہے۔ پورے علاقے کو پولیس کیمپ میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔موقع پر نان پور تھانہ انچارج راکیش رنجن، رونی سید پور تھانہ انچارج وجئے کمار یادو سمیت چروت اوربوکھڑا اوپی کے انچارج تری پراری کماری رائے چھاپہ ماری کی کارروائی میں لگے تھے۔

Comments are closed.