اگلی جنگ زمینی، سمندری، فضائی، سائبر اور خلائی تمام شعبوں میں ہوگی: ایئر چیف

نئی دہلی ۔۲۰؍ مارچ: حکومت نے گزشتہ تین سالوں کے دوران دفاعی شعبے میں ‘خود انحصاری’ کو فروغ دینے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں۔ دریں اثنا، ہندوستانی فضائیہ کے سربراہ ائیر چیف مارشل وی آر چودھری نے منگل کو اس بات پر زور دیا کہ خود انحصاری کو صرف پیداوار تک محدود نہیں ہونا چاہیے۔ اس میں ڈیزائن اور ترقی بھی شامل ہونی چاہیے۔ایئر چیف مارشل وی آر چودھری کا یہ تبصرہ ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب دفاعی مینوفیکچرنگ سیکٹر میں خود انحصاری کو فروغ دینا حکومت کی اولین ترجیحات میں سے ایک ہے۔ دہلی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے فضائیہ کے سربراہ چودھری نے کہا کہ خلا کو ہتھیار بنانے کی دوڑ شروع ہو چکی ہے، اس لیے وہ دن دور نہیں جب ہماری اگلی جنگ زمین، سمندر، ہوا، سائبر اور خلا کے تمام شعبوں میں پھیلے گی۔ میرے خیال میں اپنے اثاثوں کی حفاظت کے لیے جارحانہ اور دفاعی خلائی صلاحیتوں کو تیار کرنے کی ضرورت ہے۔ ہمیں خلا میں اپنی ابتدائی کامیابیوں سے فائدہ اٹھانے اور مستقبل کے لیے خود کو تیار کرنے کی ضرورت ہے۔بھارت کی ایرو اسپیس صلاحیتوں اور ٹیکنالوجی کی ضروریات’ پر ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے، چودھری نے کہا کہ اچھی طرح سے قائم دفاعی مینوفیکچرنگ پبلک سیکٹر کے اداروں کو بڑے پیمانے پر پیداوار کے لیے ترقی یافتہ ٹیکنالوجی کو مارکیٹ میں لانا چاہیے۔ جب تک تمام اسٹیک ہولڈرز اکٹھے نہیں ہوں گے، ٹھوس پیش رفت نہیں ہو سکتی۔ انہوں نے کہا کہ دیسی تحقیق اور ترقی، پلیٹ فارمز، سینسرز اور ہتھیاروں کی تیاری مستقبل کی صلاحیت سازی میں اہم کردار ادا کرے گی۔انہوں نے جارحانہ اور دفاعی خلائی صلاحیتوں کی تعمیر اور موجودہ اثاثوں کی حفاظت کے لیے ہدایت یافتہ توانائی کے ہتھیار تیار کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ روس اور یوکرین تنازعہ نے ظاہر کیا ہے کہ تکنیکی صلاحیت کو جنگی صلاحیت کے ساتھ پورا کرنے کی ضرورت ہے۔ اس لیے ہماری دفاعی صنعتوں کو بھی مستقبل کے کسی بھی تنازع میں مسلح افواج کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے تکنیکی معیار کے دو منتروں کو اپنانے کی ضرورت ہے۔
Comments are closed.