پارلیمنٹ کی رکنیت ختم ہونے کے بعد راہول گاندھی کوملا سرکاری بنگلہ خالی کرنےکانوٹس

نئی دہلی(ایجنسی)مودی کنیت کو لے کر ہتک عزت کیس میں راہول گاندھی کی لوک سبھا کی رکنیت جانےکے بعد اب انہیں دہلی میں واقع سرکاری بنگلہ خالی کرنا پڑے گا۔ اس کے لیے لوک سبھا ہاؤسنگ کمیٹی نے راہل گاندھی کو پیر کو سرکاری بنگلہ خالی کرنے کا نوٹس جاری کیا ہے۔ کمیٹی نے 12 تغلق روڈ پر واقع سرکاری رہائش گاہ کو 22 اپریل تک خالی کرنے کا حکم دیا ہے۔ راہل یہاں ایم پی کے طور پر رہ رہے تھے۔
سورت کی عدالت نے راہل گاندھی کو 23 مارچ کو مجرمانہ ہتک عزت کے ایک مقدمے میں مجرم قرار دیا ہے۔ عدالت نے اسے 2 سال قید کی سزا سنائی ہے۔ اس کے ساتھ ہی 15000 روپے جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔ تاہم عدالت نے راہول گاندھی کی سزا کو 30 دن کے لیے معطل کر دیا ہے، تاکہ وہ اعلیٰ عدالتوں میں اپیل کر سکیں۔ گزشتہ جمعہ کو لوک سبھا سکریٹریٹ نے ان کی پارلیمنٹ کی رکنیت منسوخ کر دی تھی۔
راہل کا نام لوک سبھا کی ویب سائٹ سے بھی ہٹا دیا گیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق لوک سبھا سکریٹریٹ نے راہل گاندھی کی وایناڈ پارلیمانی سیٹ کو خالی قرار دیا ہے۔ الیکشن کمیشن اب اس سیٹ پر الیکشن کا اعلان کر سکتا ہے۔
2019 میں راہول نے کرناٹک میں مودی کنیت کے حوالے سے بیان دیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا – سب چوروں کی کنیت مودی کیوں ہے؟
گجرات میں بی جے پی ایم ایل اے پرنیش مودی نے اس سلسلے میں راہل گاندھی کے خلاف مجرمانہ ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا تھا۔ انہوں نے کرناٹک کے کولار میں راہل گاندھی کے بیان کو 13 کروڑ عوام کی توہین سے جوڑ دیا۔ اس کے علاوہ پرنیش مودی نے اپنی درخواست میں ہتک عزت کے ایک درجن سے زیادہ مقدمات کا حوالہ دے کر عدالت میں ایک مضبوط درخواست دائر کی تھی۔ جس کی وجہ سے تین سال گیارہ ماہ آٹھ دن تک چلے اس معاملے میں راہل گاندھی کو کوئی راحت نہیں مل سکی۔
اگر راہول گاندھی کی سزا کا فیصلہ اعلیٰ عدالتوں نے برقرار رکھا تو وہ اگلے 8 سال تک الیکشن نہیں لڑ سکیں گے۔ 2 سال کی سزا پوری کرنے کے بعد وہ 6 سال کے لیے نااہل ہو جائیں گے۔ راہل گاندھی اب سورت کی عدالت کے فیصلے کو اعلیٰ عدالت میں چیلنج کر سکتے ہیں۔ کانگریس نے اس کارروائی کی قانونی حیثیت پر بھی سوال اٹھایا ہے کہ الیکشن کمیشن کے مشورے سے صرف صدر ہی کسی رکن پارلیمنٹ کو نااہل قرار دے سکتے ہیں۔
Comments are closed.