Baseerat Online News Portal

مرکزعلم ودانش علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی تعلیمی وثقافتی سرگرمیوں کی اہم خبریں

اے ایم یو ڈاکٹر نے لکھنؤ اور کولکاتہ میں ریفریشر کورس میں پی جی طلباء کو ٹریننگ دی
علی گڑھ، 31 مارچ: جے این میڈیکل کالج ، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے اینستھیسیالوجی شعبہ کے پروفیسر اور آئی سی یو انچارج ڈاکٹر ایس معید احمد نے حال ہی میں اینستھیسیالوجی شعبہ، کنگ جارج میڈیکل یونیورسٹی (کے جی ایم یو)، لکھنؤ اور آر جی کار میڈیکل کالج و اسپتال، کولکاتہ کے زیر اہتمام پوسٹ گریجویٹ ریفریشر کورسز میں پی جی طلباء کو عملی تربیت فراہم کی۔
یہ ماسٹر کلاسیز بنیادی طور پر فائنل امتحان سے پہلے ہوتی ہیں تاکہ آخری سال کے پوسٹ گریجویٹ طلباء کو امتحان کے دوران پریکٹیکل اور وائیوا کا سامنا کرنے کے لئے تیار کیا جاسکے۔
ڈاکٹر معید کو کے جی ایم یو میں اتر پردیش کے مختلف میڈیکل کالجوں کے پوسٹ گریجویٹ طلباء کو پڑھانے کی ذمہ داری دی گئی تھی۔ انھوں نے غیرمتوقع مشکل ایئر وے پر کیس پر مبنی انٹرایکٹو سیشن منعقد کیے ۔ وہ ایئر وے کے چار مشکل کیسز کے ماڈریٹر تھے کہ کس طرح بڑے تھائرائیڈ ماس، ٹیمپورو مینڈیبلر اینکائیلوسس، پوسٹ برن کنٹریکچر اور فارن باڈی برونکس کے کیسز سنبھالے جائیں ۔ ریفریشر کورس میں اترپردیش کے مختلف میڈیکل کالجوں کے 150 پوسٹ گریجویٹ طلباء نے شرکت کی۔
کولکاتہ میں ریفریشر کورس کا اہتمام انڈین سوسائٹی آف اینستھیسیالوجسٹس، مغربی بنگال ریاستی شاخ نے کیا تھا، جہاں ڈاکٹر معید نے مغربی بنگال کے مختلف میڈیکل کالجوں کے پوسٹ گریجویٹ طلباء کو آر جی کار میڈیکل کالج، کولکاتہ میں ٹریننگ دی۔
انھوں موٹاپے اور بڑے تھائیرائیڈ ماس والے مریضوں کے کیس پر گفتگو کی ، ساتھ ہی سی او پی ڈی والے مریض اور غیر متوقع مشکل ایئر وے کے مریض کے بارے میں اظہار خیال کیا اور مطلوبہ ٹریننگ طلباء کو فراہم کی۔ ریفریشر کورس میں تقریباً 200 پوسٹ گریجویٹ طلباء نے شرکت کی۔
٭٭٭٭٭٭
اے ایم یو فیکلٹی ممبر کو باوقار فیلوشپ سے نوازا گیا
علی گڑھ 31 مارچ: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے انٹر ڈسپلنری بایوٹکنالوجی یونٹ کے پروفیسر اسد یو خان کو سال 2022-23 کے لیے ”ٹاٹا انّوویشن فیلوشپ” کے لیے منتخب کیا گیا ہے۔ بایو ٹکنالوجی محکمہ ، حکومت ہند کی طرف سے دی جانے والی اس باوقار فیلوشپ کا مقصد جدید سائنسی علم اور پلیٹ فارم ٹیکنالوجیز کے ذریعے ٹرانسلیشنل ریسرچ میں شامل سائنسدانوں کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔
پروفیسر اسد کو اینٹی مائکروبیئل ریسسٹنس اور انفیکشن کنٹرول کے شعبے میں ان کی شاندار تحقیقی خدمات کے اعتراف میں اس فیلو شپ کے لیے منتخب کیا گیا ہے۔ اس فیلوشپ میں مجوزہ تحقیقی کاموں کو انجام دینے کے لئے تنخواہ سے الگ ماہانہ وظیفہ اور سالانہ فنڈ دیا جائے گا۔ اس کی مدت تین سال ہے جس میں مزید دو سال تک توسیع کی جاسکتی ہے۔
پروفیسر اسد مائکروبیئل مزاحمت کے بڑے عالمی مسئلے کو حل کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔ بایو ٹکنالوجی محکمہ، حکومت ہند نے انہیں سینٹر آف بایو انفارمیٹکس اور نیشنل نیٹ ورک پروجیکٹ کے لیے بھی گرانٹ منظور کی ہے۔ انھیں صنعتی بی آئی جی- بی آئی آر اے سی گرانٹ بھی عطا کی گئی ہے تاکہ وہ مخصوص کمپنی کے لئے ٹکنالوجی کے کمرشیئل استعمال کو ممکن بناسکیں۔ پروفیسر اسد کو وزیٹرس ایوارڈ، اوم پرکاش بھسین ایوارڈ برائے 2020-21 سے بھی نوازا جاچکا ہے ۔
اے ایم یو وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے پروفیسر اسد یو خاں کو ان کی گرانقدر اور شاندار کامیابی پر مبارکباد پیش کی ہے۔
٭٭٭٭٭٭
ایچ وی اے سی اینڈ آر پر ہفت روزہ بین الاقوامی ورکشاپ
علی گڑھ 31 مارچ: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے زیڈ ایچ کالج آف انجینئرنگ اینڈ ٹکنالوجی کے شعبہ مکینیکل انجینئرنگ نے آن لائن طریقہ سے ’ہیٹنگ، وینٹیلیشن، ایئر کنڈیشننگ اور ریفریجریشن ‘ (ایچ وی اے سی اینڈ آر) پر ایک ہفت روزہ بین الاقوامی ورکشاپ کا انعقاد کیا۔
مہمانوں اور شرکاء کا خیرمقدم کرتے ہوئے صدر شعبہ پروفیسر ایم مزمل نے ایچ وی اے سی کی اہمیت پر گفتگو کی، جس کا مقصد مکینوں کو آرام دہ اور صحت مند ماحول فراہم کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایچ وی اے سی صرف ہیٹنگ اور کولنگ نہیں ہے بلکہ یہ نمی کو کنٹرول کرنے، داخلی ہوا کا معیار برقرار رکھنے اور عمارت کی پائیداری سے بھی متعلق ہے۔
اپنے صدارتی کلمات میں پروفیسر ایم التمش صدیقی (ڈین، فیکلٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹکنالوجی) نے ایچ وی اے سی سسٹمز میں مہارت حاصل کرنے اور توانائی کی بچت والی اور ماحولیاتی طور پر پائیدار عمارتوں کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ پروگرام جی -20 کے تھیم کے تحت منعقد کی جا رہی ہے۔ مسٹر عادل انعام، بزنس مینیجر، انٹرکول بحرین ،افتتاحی سیشن کے مہمان خصوصی تھے۔
انجینئرنگ کالج کے پرنسپل پروفیسر ایم ایم سفیان بیگ نے کمپیوٹر اور الیکٹرانک سسٹم کے شعبے میں ایچ وی اے سی کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور انجینئرنگ کالج کے تاریخی پس منظر کے بارے میں بتایا۔
ورکشاپ کے کوآرڈینیٹر ڈاکٹر طالب حسین نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا اور ورکشاپ کی اہم خصوصیات پر روشنی ڈالی۔ دوسرے کوآرڈینیٹر ڈاکٹر محمد آصف نے بتایا کہ دنیا بھر میں تعلیمی اداروں اور انڈسٹری سے تعلق رکھنے والے نامور مقررین نے ایچ وی اے سی اینڈ آر کے ابھرتے ہوئے شعبوں میں لیکچر دیئے، جن میں مسٹر عادل انعام (بزنس مینیجر، انٹرکول بحرین)، ڈاکٹر منوج کمار (این آئی ٹی، سری نگر)، ڈاکٹر انکت یادو (پنجاب انجینئرنگ کالج، چندی گڑھ)، ڈاکٹر لکشمی کانت یادو (این آئی ٹی، ہمیرپور)، ڈاکٹر فرخ خالد (آئی آئی ٹی ، گوہاٹی) اور ڈاکٹر امیت کمار (ایس وی این آئی ٹی، سورت) شامل تھے۔ ان کے علاوہ مسٹر ابھیشیک جین (ایئر فلو پرائیویٹ لمیٹڈ اور اسٹوڈنٹ ایکٹیویٹی چیئر، آشرائے انڈیا چیپٹر)،عابد حسین (سینئر کنسلٹنٹ، آشرائے)، پروفیسر راجیش کمار (دہلی ٹکنالوجیکل یونیورسٹی) ، اور ڈاکٹر اودھیش یادو (ایسوسی ایٹ پروفیسر، ایچ بی ٹی یو کانپور) نے بھی الگ الگ موضوعات پر خطبات دئے۔ ڈاکٹر فرخ خالد نے ورکشاپ کے بارے میں اپنا تجربہ بھی بیان کیا ۔
ڈاکٹر محمد آصف نے ورکشاپ کی رپورٹ پیش کی۔ انہوں نے بتایا کہ ورکشاپ میں 250 شرکاء نے رجسٹریشن کرایا تھا اور 104 شرکاء نے حصہ لیا۔ ڈاکٹر طالب حسین نے شکریہ ادا کیا۔
٭٭٭٭٭٭
جرمن زبان کے طلباء نے گوئٹے انسٹی ٹیوٹ کا دورہ کیا
علی گڑھ 31 مارچ: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں غیر ملکی زبانوں کے شعبہ کے جرمن سیکشن کے 40 طلباء اور 3 اساتذہ کے ایک گروپ نے جی-20 چوٹی کانفرنس کی تقریبات کے ایک حصے کے طور پر گوئٹے انسٹی ٹیوٹ، نئی دہلی کا دورہ کیا۔
گوئٹے-انسٹی ٹیوٹ ایک غیر منافع بخش جرمن ثقافتی انجمن ہے جو دنیا بھر میں 159 اداروں کے ساتھ کام کر رہی ہے ، جرمن زبان کے مطالعہ کو فروغ دے رہی ہے اور بین الاقوامی ثقافتی تبادلے اور تعلقات کی حوصلہ افزائی کر رہی ہے۔
شعبہ کے اساتذہ مسٹر سید سلمان عباس، ڈاکٹر شیو پرکاش یادو اور ڈاکٹر سبیر پی ایم نے گوئٹے انسٹی ٹیوٹ کے مختلف سیکشن سربراہوں کے ساتھ باہمی تعاون اور علمی تبادلے کے امکانات پر بات چیت کی۔
مسز پنیت کور (سربراہ، ایجوکیشنل کوآپریشن پروجیکٹ) اور مسز سونیا سہگل، گوئٹے-انسٹی ٹیوٹ نے اے ایم یو کے غیر ملکی زبانوںکے شعبہ میں گوئٹے امتحانات کے لیے ایک سنٹر کھولنے کے امکان پر گفتگو کی۔ ٹیم نے کلچرل پروگرام کوآرڈینیٹر مسز فرح بتول اور کنیکا کتھیالا سے بھی گفت و شنید کی۔ پریم گپتا نے انسٹی ٹیوٹ کی مختلف ثقافتی سرگرمیوں کے بارے میں بتایا، جس کے بعد جرمنی کی ثقافت و تاریخ کے موضوعات پر کوئز مقابلہ ہوا۔
٭٭٭٭٭٭
ٹریننگ و پلیسمنٹ سیل کا قیام
علی گڑھ، 31 مارچ: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے ریموٹ سینسنگ وجی آئی ایس ایپلی کیشنز کے انٹرڈسپلنری شعبہ میں ٹریننگ و پلیسمنٹ سیل قائم کیا گیا ہے۔ اس کے قیام میں مسٹر سعد حمید، ٹی پی او (جنرل)، اے ایم یو نے اپنی خدمات پیش کیں، جب کہ شعبہ کے چیئرمین ڈاکٹر حارث حسن خان اور شعبہ کے ٹی پی او ڈاکٹر آصف اقبال نے مطلوبہ تعاون فراہم کیا۔
اس موقع پر اسٹوڈنٹس کوآرڈینیٹرز اور رضاکاروں کا انتخاب کیا گیا اور انھیں مختلف ذمہ داریاں تفویض کی گئیں۔ ڈاٹا بیس کی تیاری، ای میل اور کمپنی کے ایچ آر شعبوں میں کال کرنے، سوشل میڈیا مینجمنٹ، اور کانٹینٹ رائٹنگ کے لیے طلباء کی پانچ ٹیمیں بنائی گئیں۔
شعبہ کا ٹریننگ و پلیسمنٹ سیل، یونیورسٹی کے ٹریننگ اینڈ پلیسمنٹ آفس (جنرل) کے ساتھ مل کر کام کرے گا، تاکہ شعبہ کے طلباء کے لیے تقرری کے مواقع کو آسان بنایا جا سکے۔ پلیسمنٹ سیل کی جانب سے گیسٹ لیکچر، ویبینار، سیمینار اور ورکشاپ کا بھی انعقاد کیا جائے گا۔
٭٭٭٭٭٭
ڈاکٹر ایم یو ربانی کو اعزاز سے نوازا گیا
علی گڑھ، 31 مارچ: معروف کارڈیالوجسٹ اور سابق ڈین، فیکلٹی آف میڈیسن اور چیئرمین، شعبہ کارڈیالوجی، جے این میڈیکل کالج، اے ایم یو علی گڑھ ڈاکٹر ایم یو ربانی کو کارڈیالوجی کانفرنس میں شال اور میمنٹو سے نوازا گیا۔ کارڈیالوجی میں نمایاں ترین خدمات کے لئے اُن کی عزت افزائی کی گئی۔ ایل پی ایس انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے بانی ڈائریکٹر پروفیسر ایس ایس سنگھل نے ڈاکٹر ربانی کو مبارکباد پیش کی۔ پروفیسر آر پی ایس بھاردواج، پروفیسر مکل مشرا، پروفیسر آدتیہ کپور، پروفیسر سی ایم ورما، پروفیسر محمد احمد اور پروفیسر راجیو بنسل سمیت کئی سینئر کارڈیالوجسٹ نے بھی پروفیسر ربانی کو مبارکباد پیش کی۔
پروفیسر ربانی کو کورونری اسٹینٹنگ اور پیس میکر امپلانٹیشن کا وسیع تجربہ حاصل ہے اور وہ کارڈیالوجی میں اپنے کاموں کے لیے قومی اور بین الاقوامی سطح پر معروف ہیں۔

Comments are closed.