رمضان المبارک کے ایک روزہ کی تلافی تاحیات روزہ رکھنے سے بھی ممکن نہیں: مولانا محمد انیس الرحمٰن مظاہری
بنگلور : )انوار الحق قاسمی(
رمضان المبارک کا مہینہ بے شمار خوبیوں کا حامل ہے۔اس میں سرکش شیاطین قید کردیے جاتے ہیں اور خداوند کریم کی طرف سے بندوں پر رحمتوں کی برسات ہوتی ہیں، ان کی معصیتوں کو در گزر اور معاف کردیا جاتا ہے۔
اسی پر بس نہیں بل کہ رمضان المبارک کے روزوں کا صلہ اور بدلہ خود حق تعالیٰ عطاکرتےہیں، فرمان رسول صلی اللہ علیہ وسلّم ہے: الصوم لی وانا اجزی به. روزہ میرے لیے ہے اور اس کا بدلہ میں خود دوں گا۔
اس لیے روزہ داروں کے لیے اس سے بڑی اور کیا بات ہوسکتی ہے کہ اس کا صلہ خود رب کائنات دیں گے ۔
پس ہر عاقل بالغ مسلمان پر لازم اور ضروری ہےکہ ایک بھی روزہ(بلاعذر شرعی ) ہرگز ترک نہ کریں؛کیوں کہ رمضان المبارک میں چھوٹے ہوئے ایک روزہ کی تلافی تاحیات روزہ رکھنے سے بھی ممکن نہیں ہے۔ حدیث پاک ہے:ترجمہ :حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : جو آدمی سفر وغیرہ کی شرعی رخصت کے بغیر اور بیماری (جیسے کسی عذر کے بغیر رمضان کا ایک روزہ بھی چھوڑے گا) وہ اگر اس کے بجائے عمر بھر بھی روزے رکھے تو جو چیز فوت ہو گئی وہ پوری ادا نہیں ہو سکتی …. (مسند احمد ، جامع ترمذی ، سنن ابی داؤد ، سنن ابن ماجہ ، سنن دارمی)۔
ان خیالات کا اظہار جمعیۃ علماء اسلام کے سکریٹری مولانا محمد انیس الرحمٰن مظاہری نے بنگلور کے سیٹھ عبد الخالق کے بیگ کارخانہ میں مصلیان کے درمیان کیا۔
Comments are closed.