2020 پال گھر لنچنگ کیس: سی بی آئی جانچ کے مہاراشٹر حکومت کے فیصلے کو سپریم کورٹ کی منظوری

نئی دہلی(ایجنسی) 2020 میں مہاراشٹر حکومت کے پال گھر میں تین سادھوؤں کے لنچنگ کی سی بی آئی انکوائری کرانے کے فیصلے کو سپریم کورٹ نے منظوری دے دی ہے۔ سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ حکومت نے معاملہ سی بی آئی کو سونپنے کا فیصلہ کیا ہے، اس لیے مزید ہدایات کی ضرورت نہیں ہے۔ یہ کہتے ہوئے سپریم کورٹ نے کیس کی سماعت ملتوی کر دی۔
مہاراشٹر حکومت کی جانب سے بتایا گیا کہ حکومت نے کیس کو سی بی آئی کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے مہاراشٹر حکومت سے پوچھا کہ جانچ سی بی آئی کو سونپنے کے لیے کیا اقدامات کیے گئے؟ مہاراشٹر حکومت نے جواب دینے کے لیے 2 ہفتے کا وقت مانگا ہے۔ سپریم کورٹ نے ریاست مہاراشٹر کے وکیل سدھارتھ دھرمادھیکاری کے یہ کہنے کے بعد کہ وہ اب بھی ریاستی حکومت کی ہدایات کا انتظار کر رہے ہیں، دو ہفتوں کے لیے سماعت ملتوی کر دی۔ آج مہاراشٹر حکومت کو سپریم کورٹ کو بتانا تھا کہ اس نے سی بی آئی انکوائری کے حق میں کیا کارروائی کی ہے۔
گزشتہ سماعت میں سپریم کورٹ نے مہاراشٹر حکومت کو کیس سی بی آئی کو منتقل کرنے کی اجازت دی تھی۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ اگر اس معاملے کی سی بی آئی انکوائری ہے تو ہم مداخلت کیوں کریں۔ سپریم کورٹ نے مہاراشٹر حکومت سے کہا کہ وہ ایک حلف نامہ داخل کرے کہ یہ معاملہ سی بی آئی کو بھیجا جا رہا ہے۔ سماعت کے دوران سی جے آئی نے پوچھا تھا کہ کیا سی بی آئی تحقیقات کے لیے تیار ہے؟ مہاراشٹر حکومت نے کہا کہ دو چارج شیٹ داخل کی گئی ہیں۔ معاملہ سی بی آئی کے پاس جاتا ہے تو اسے کوئی اعتراض نہیں ہے۔
اپریل 2020 میں، سپریم کورٹ نے پال گھر ضلع میں یوپی کے تین سادھوؤں کے مبینہ طور پر لنچنگ کی سی بی آئی انکوائری کا مطالبہ کرنے والی درخواست کی سماعت کی۔ پچھلی سماعت میں عدالت کو بتایا گیا تھا کہ مہاراشٹر حکومت سی بی آئی جانچ کے لیے تیار ہے اور اب اس معاملے میں کچھ زیادہ نہیں بچا ہے۔ اس سے قبل مہاراشٹر حکومت نے اپنا موقف بدلتے ہوئے سپریم کورٹ کو بتایا کہ وہ دو سادھوؤں سمیت تین لوگوں کے مبینہ طور پر لنچنگ کی تحقیقات سی بی آئی کو سونپنے کے لیے تیار ہے، جب کہ ادھو حکومت نے سی بی آئی جانچ کی سختی سے مخالفت کی۔

Comments are closed.