گیا سے جانے والے عازمین کے کرایہ کو کم کیا جائے: حضرت امیر شریعت. گیا سے رد شدہ فلائٹ کی تاریخ 7 جون سے طے ؛ لیکن تشویش میں مبتلا عازمین حج کی مشکلیں اب بھی برقرار

پٹنہ /پریس ریلیز
امیر شریعت بہار، اڈیشہ وجھارکھنڈ حضرت مولانا سید احمد ولی فیصل رحمانی صاحب نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ گیا امبارکیشن پوائنٹ سے عازمین کی فلائٹ 21 مئی سے طے تھی، لیکن ‘‘گو ایر’’کے ٹینڈر رد کرنے کی وجہ سے فلائٹ ملتوی ہو گئی تھی، جس کی وجہ سے بہار کے عازمین غیر معمولی تشویش میں مبتلا تھے ۔ لیکن اب فلائٹ کی تاریخ دو بارہ طے ہوگئی ہے اور 7 جون سے گیا سے ہی پروازیں ہوں گی ، اس سے ایک مسئلہ کا تو حل پیش کردیا گیا ہے ؛ لیکن تشویش میں مبتلا عازمین حج کی مشکلیں اب بھی برقرار ہیں ، لہذا حکومت اور حج کمیٹی کو آئندہ خیال رکھنا چاہئے کہ ایسی صورت حال دوبارہ پیش نہ آئے اور عازمین کو تشویش اور پریشانیوں میں مبتلا نہ ہو نا پڑے۔
حضرت امیر شریعت نے مزید کہا کہ بہار کے عازمین جن کی پرواز گیا سے ہوتی ہے، پورے ملک میں سب سے زیادہ ان سے رقم وصول کی جاتی ہے جو کہ بعض ریاستوں کے مقابلہ میں تو ایک لاکھ روپئے تک زائد ہے ، اس کے باوجود اس طرح کی صورت حال کے ذریعہ انہیں پریشان کیا جاتا ہے ۔ اور اس وقت بھی ‘‘گو ایر’’ کے ٹینڈر رد کرنے کے بعد آناً فاناً ‘‘اسپائس جیٹ’’ کو اس کا ٹھیکہ دیا گیا ہے ، جس کی سروسز ماضی میں غیر اطمینان بخش رہی ہیں ، جس کی وجہ سے اسے مختلف طرح کی شکایتوں کا سامنا کرنا پڑا ہے ۔ اس لیے حکومت اور حج کمیٹی سے مطالبہ ہے کہ گیا سے جانے والے عازمین کے کرایہ کو کم کیا جائے اور دیگر ریاستوں کے مقابلہ میں کرایہ کا زیادہ فرق نہ رکھا جائے ۔ نیز کسی اچھی ایئر لائن کمپنی کی بہتر پرواز کا انتخاب کیا جائے۔ اور جس ایر لائن نے ٹینڈر رد کرنے کی مذموم حرکت کی ہے ، اس کو بلیک لسٹ کیا جائے اور آئندہ اس کو ٹینڈر میں شامل ہی نہ رکھا جائے ۔
Comments are closed.