Baseerat Online News Portal

آہ عامر رضا حسین

 

 

معصوم مرادآبادی

 

تھیٹر کی دنیا کی ممتاز شخصیت عامر رضا حسین کل اچانک ہم سے جدا ہوگئے۔ وہ میرے عرفاتی بھائی تھے ۔ انھوں نے 2005 میں میرے ہمراہ حج بیت اللہ کی سعادت حاصل کی تھی۔ سفر حج میں ان کی نومسلم اہلیہ وراٹ بھی ساتھ تھیں ۔ 66 سالہ عامر رضا حسین کا شمار ملک کے کامیاب ترین تھیٹر اداکاروں میں ہوتا تھا۔ انھوں نے سیکڑوں اسٹیج ڈراموں میں ہدایت کار اور اداکار کی حیثیت سے حصہ لیا۔ ان کے بیشتر ڈرامے انگریزی میں ہوا کرتے تھے۔ 1990 میں انھوں رام چندر جی پر ایک انتہائی کامیاب ڈرامہ اسٹیج کیا تھا۔ انھیں پدم شری کے اعزاز سے بھی نوازا گیا تھا۔ وہ ایک فطری اداکار تھے۔ انھوں نے فلموں میں بھی کام کیا۔

عامر جدید و قدیم کا ایک انوکھا سنگم تھے۔ وہ ایک طرف جہاں دہلی کے پیج تھری کلچر کا لازمی حصہ تھے تو وہیں محرم کی عزاداری کے جلوس میں لہو لہان نظر آتے تھے۔ والدہ کی طرف سے ان کی رشتہ داری نواب رامپور کے خاندان سے تھی۔ وہ طویل عرصے سردار پٹیل روڈ پر واقع نواب مرتضی علی خان کی وسیع وعریض کوٹھی میں بھی مقیم رہے جہاں ہر وقت ان کے دوستوں اور اسٹیج اداکاروں کا جمگھٹ لگا رہتا تھا۔

6 جنوری 1957 کو لکھنو کے ایک مہذب شیعہ خانوادے میں پیدا ہوئے عامر رضا حسین نے دہلی کے سینٹ اسٹیفن کالج سے تاریخ میں گریجویشن کیا تھا۔ برسوں پہلے میرے دیرینہ دوست اور انگریزی صحافی ضیاء رضوی نے ان سے ملاقات کرائی تھی، جو بعد کو دوستی میں بدل گئی۔ وہ ایک صاف گو ، بااخلاق ، وضع دار اور اعلی انسانی اقدار کی حامل شخصیت کے مالک تھے۔ ان کی مغفرت کے لئے دعا گو ہوں۔

Comments are closed.