دارجلنگ: خوابوں کا سفر، یادوں کی کہانی

(ایک تاثراتی و ادبی سفرنامہ)

 

منصور خوشتر،دربھنگہ

9234772764

 

ہر انسان کی زندگی میں کبھی کبھی ایک ایسی تھکن آ جاتی ہے جو محض نیند سے نہیں جاتی، اسے دور کرنے کے لیے روح کو بھی آرام چاہیے۔ جون کی ایک صبح، جب سورج نے ابھی پورے طور پر زمین کو اپنی تپش نہیں بخشی تھی، میں دربھنگہ سے نکلا۔ ذہن میں ایک ہی خیال تھا: ”پہاڑوں کی گود میں کچھ دن بسر کیے جائیں۔“جب فطرت انسان پر مہربان ہو اور ہمسفر بھی اپنے دل کے سب سے قریب ہوں تو ہر سفر ایک روحانی تجربہ بن جاتا ہے۔ جون 2025 کا یہ سفر بھی میرے لیے کچھ ایسا ہی تھا۔ دارجلنگ، جسے پہاڑوں کی رانی کہا جاتا ہے، کی حسین وادیوں میں گزارا ہوا وقت میرے لیے محض سیر و سیاحت نہیں بلکہ جذبات، خلوص اور رشتوں کے حسین رنگوں کا امتزاج بن کر رہ گیا۔

نیو جلپائی گوڑی (NJP) تک کا سفر ریل سے طے کیا۔ ریل کی کھڑکی سے گزرتے مناظر جیسے ایک داستان سنا رہے تھے۔ جب NJP پہنچا، تو درجلنگ کی طرف جانے والی گاڑی پہلے ہی تیار تھی۔ جیسے جیسے سفر آگے بڑھتا، موسم میں ٹھنڈک اور مناظر میں خوبصورتی بڑھتی گئی۔ درختوں کی جھولتی ہوئی شاخیں، دھند میں لپٹے پہاڑ، اور کہر آلود ہوا نے استقبال کیا۔جیسے جیسے ہم اونچائی کی طرف بڑھتے گئے، موسم کی خنکی اور مناظر کی دلکشی بڑھتی گئی۔ راستے بھر پہاڑوں کے دامن میں پھیلے سبز چائے کے باغات، بل کھاتی سڑکیں، ہوا میں معلق بادل اور قدرتی حسن کا بے مثال نظارہ ہمیں قدم قدم پر خوش آمدید کہتا رہا۔ ہم جب دارجلنگ پہنچے تو لگتا تھا کہ کسی خوابیدہ دنیا میں آ گئے ہیں۔

درجلنگ پہنچنے پر سب سے پہلا تعارف Road Mall سے ہوا۔ لوگ آ جا رہے تھے، فضا میں گھوڑوں کی ٹاپوں کی آواز تھی، اور پہاڑی ہوائیں روح کو چھو رہی تھیں۔دارجلنگ کے ہوٹل میں پہلا دن آرام اور مقامی ماحول سے آشنائی میں گزرا۔ ہوٹل کی بالکونی سے نظر آنے والی کانچن جنگا کی برف پوش چوٹیاں اور سورج کی کرنوں سے چمکتے بادل اس منظر کو جادوئی بنا رہے تھے۔ نیلا آسمان، ہوا میں خنکی، اور پہاڑوں سے آتی دھیمی دھیمی خوشبو ذہن و دل کو طمانیت بخش رہی تھی۔ یہ وہ لمحہ تھا جہاں وقت تھم سا گیا اور ہم صرف فطرت سے ہمکلام تھے۔

اگلے دن (11 جون 2025) درجلنگ کی سیاحت کا باضابطہ آغاز ہوا۔ پہلا پڑاو ¿ Tea Garden تھا۔ سبزہ زار میں پھیلے ہوئے چائے کے پودے، ان میں کام کرتی ہوئی خواتین، اور خوشبو سے لبریز فضا—ایک وجدانی کیفیت پیدا کرتی تھی۔پھر Monastery Ghumگیا، جو درجلنگ کی سب سے قدیم بودھ عبادت گاہوں میں سے ایک ہے۔ وہاں خاموشی بولتی ہے، اور دل خود بخود مراقبے کی طرف مائل ہو جاتا ہے۔

Pagoda Peaceمیرے سفر کا روحانی پہلو تھا۔ یہ مقام شانتی کا پیغام دیتا ہے۔ سفید گنبد پر بنی گوتم بدھ کی زندگی کے مناظر دیکھ کر انسان کے اندر امن کی تمنا جاگتی ہے۔ وہاں کی خامشی اور سفید فضا ایسی تھی جیسے روح غسل کر کے نکلی ہو۔اس کے بعد میںLoop Batasia گیا، جو دراصل ایک سرکلر ریلوے ٹریک ہے۔ یہاں سے Kanchenjunga کی چوٹیاں صاف دکھائی دیتی ہیں۔ درمیان میں واقع شہیدوں کی یادگار پر کھڑے ہو کر وطن کی قربانیوں کو سلام پیش کیا۔

پھر Darjeeling Zoo اور ساتھ ہی Institute Mountaineering Himalayan گیا، جہاں تنزنگ نورگے اور ہیلری کی مہمات کی یادیں محفوظ ہیں۔ ا ±ن کے زیرِ استعمال اشیائ، تصویریں اور معلوماتی پینل دیکھ کر دل میں احترام کی کیفیت پیدا ہوئی۔

Hill Tiger گیا، جہاں سے سورج کا طلوع دیکھنا ایک ناقابلِ فراموش تجربہ تھا۔ جیسے ہی سورج کی پہلی کرن Kanchenjunga کی چوٹیوں پر پڑی، وہ سنہری رنگ میں نہا گئیں۔ آس پاس کا مجمع ایک دم خاموش ہو گیا جیسے کسی روحانی واقعے کا گواہ بن رہا ہو۔

12 جون 2025 کو روانگی کا دن تھا۔ صبح سکون بھری تھی، ذہن میں سیر کی تصاویر، دل میں کچھ ادھوری خواہشیں۔ سامان باندھا اور درجلنگ کو خدا حافظ کہا، لیکن راستہ ابھی ختم نہیں ہوا تھا۔گاڑی نے مجھے Mirik Lake کی طرف لے جانا شروع کیا۔ یہ جھیل ایک قدرتی تحفہ ہے، جس کے ارد گرد پائن کے درخت اور خاموشی نے سماں باندھ رکھا تھا۔ میں کچھ دیر وہاں بیٹھا، اور فطرت کی خامشی سے باتیں کرتا رہا۔پھر Gopaldhara Tea Estate آیا، جہاں چائے کے میدان سورج کی روشنی میں چمک رہے تھے۔ وہاں کی خوشبو، وہاں کے لوگ، اور وہاں کی تازگی، دل میں ایک تازہ باب لکھ گئی۔اس کے بعد Market Pashupati گیا، جو نیپال بارڈر کے قریب واقع ہے۔ سستے اور نایاب سامان سے بھری یہ مارکیٹ اپنے اندر ایک الگ ہی رنگ رکھتی ہے۔ آخر میں View Point Simana پر پہنچا، جہاں سے نیپال کی وادیاں اور ہندوستان کی پہاڑیاں ایک ساتھ دیکھی جا سکتی تھیں۔

جب میں NJP ریلوے اسٹیشن پہنچا، تو جسم سفر سے تھکا ہوا تھا، مگر دل سکون سے لبریز۔ درجلنگ نے مجھے صرف قدرتی مناظر نہیں دیے، بلکہ روح کی تازگی، ذہنی سکون، اور فطرت سے محبت کا نیا سبق بھی دیا۔یہ سفر ختم ہوا، لیکن میری یادوں کا سلسلہ اب بھی جاری ہے۔ کبھی Kanchenjunga کی جھلک نظروں میں گھوم جاتی ہے، کبھیRoad Mall کی چہل پہل کانوں میں گونجتی ہے، اور کبھی Garden Tea کی خوشبو دل کو مہکا دیتی ہے۔درجلنگ صرف ایک جغرافیائی مقام نہیں، بلکہ ایک روحانی تجربہ ہے۔ اگر آپ بھی زندگی کی تھکن سے نجات چاہتے ہیں، تو پہاڑوں کی طرف نکل پڑیں—شاید کہیں کوئی دھند، کوئی خاموشی، کوئی جھیل… آپ کی منتظر ہو.

Comments are closed.