نوجوان سوشل میڈیا کا صحیح و موزوں استعمال کریں اور ریاست کا امن وامان قائم رکھنے کی ہر ممکن کوشش انجام دیں : امن و انصاف مورچہ ممبئی

 

عیدالاضحی پر قربانی کی سرکاری ہدایات پر عمل آوری اور سوشل میڈیا پر اس کے ویڈیو وائرل کرنے سے اجتناب کرنا ضروری مسلم نمائندہ تنظیموں کی ایک اجلاس میں مسلمانوں سے اپیل

ممبئی : 22 جون
ریاست میں فرقہ پرستی اورسوشل میڈیا کے غلط و بے جا استعمال سے نوجوانوں کو گریز کرنا چاہئے اور متنازع ویڈیو سے بھی اجتناب کرنا ضروری ہے عید الاضحی میں بھی ایسے عمل سے گریز کرنا لازمی ہے جو کسی کی دل آزاری کا سبب بنتے ہیں اورنگ زیب رحمتہ اللہ علیہ اور ٹیپو سلطان کے نام پر مسلم نوجوانوں کو جو ورغلانے کی کوشش کی جارہی ہے اس سے بھی ہمیں محتاط رہنےکی ضرورت ہے نوجوان قابل اعتراض مشمولات شئیر کرنے سے گریز کریں البتہ اورنگ زیب اور ٹیپو سلطان کی ڈی پی رہنا جرم نہیں ہے اس کے باوجود فرقہ پرست طاقتیں ریاست اور ملک کا امن خراب کرنے کی سازش کر رہی ہے ہمیں اخوت محبت اور بھائی چارگی سے اس کو ناکام بنایا ہے اور امن کے پیغام کو عام کرنا ہے یہی حالات حاضرہ اور ہماری ذمہ داریاں کے موضوع پر منعقدہ ممبئی امن کمیٹی ۔ جہاں کا انصاف اور انصاف و امن مورچہ کی مشترکہ اجلاس کا مقصد ہے اس لئے ہمیں مشترکہ کوششیں کرنی چاہئے اور قیام عمل کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے۔ اس اہم اجلاس میں سوشل میڈیا کے غلط استعمال کے ساتھ عیدالاضحی پر ضروری سرکاری ہدایات پر عمل آوری کی بھی اس اجلاس میں اپیل کی گئی اور اب بات کو یقینی بنانے کی سعی کرنے پر زور دیا گیا کہ عیدالاضحی پر فرقہ پرستوں کو کسی بھی قسم کا کوئی موقع فراہم نہ ہو اس لئے مسلمانوں کو عیدالاضحی اور قربانی کے دورا ن سوشل میڈیا پر متنازع ویڈیو یا قربانی کے ویڈیو شئیر یا ویڈیوتیار کرنے سے اجتناب کرنا چاہئے ۔ سوشل میڈیا پر جس طرح سے عیدالاضحی کو لے کر ماحول تیار کیا جاتا ہے اس سے ہمیں گریز کرنا چاہئے امن وامان کے قیام کے لئے افواہوں اور گمراہ کن ویڈیو کو بلا تصدیق شئیر کرنے سے گریز کرنا ہر ایک کی ذمہ داری ہے اس میٹنگ میں علما کرام دانشوران اور قائدین و مسلم تنظیموں کے سربراہان نے یہ متفقہ فیصلہ کیا ہے وہ ملک و ریاست میں بہتر ماحول قائم کرنے کے لئے کوشاں ہیں اور کسی کو بھی عید الاضحی پر یا اورنگ زیب یا ٹیپو سلطان کے نام پر ماحول خراب کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ فرقہ پرستوں کے شر سے نوجوانوں کو محفوظ رکھنے کےلئے میٹنگ میں علما کرام اور ائمہ مساجد سے یہ اپیل کی گئی کہ وہ جمعہ کے خطبات میں اس کے غلط استعمال اور گمراہی پر نوجوانوں کو نصیحت کریں ۔ مسلم تنظیموں نے عید الاضحی پر جانوروں کی قربانی کے دوران امن وامان کے لئے ضروری اقدامات کا بھی اظہار کیا اور کہا کہ اس کے لئے پولس امن کمیٹیوں کی میٹنگ طلب کر رہی ہے مسلم علاقوں میں قربانی کے تین دنوں میں فضلا اور گندگی کے لئے علیحدہ انتظام کرنا چاہئے اور ہتھیاروں کی نمائش خون آلودہ کپڑا اور گوشت لیجاتے وقت اسے ڈھانپ کر لیجانا ضروری ہےتاکہ براداران وطن کی دل آزاری نہ ہو اس میٹنگ میں عیدالاضحی کے ساتھ ملک اور ریاست میں متعدد فسادات پر بھی تشویش کا اظہار کیا گیا اور اسے منظم سازش کا نتیجہ قرار دیا گیا اور مسلم نوجوانوں سے اپیل کی گئی کہ وہ سوشل میڈیا پر متنازع مشمولات سمیت کسی بھی قسم کا تبصرہ نہ کریں کیونکہ مسلم نوجوان پولس کے آسان ہدف ہوتے ہیں ان پر کیس درج کر لیا جاتا ہے اس بات کو یقینی بنانے کے لئے علما کرام اور دانشوروں و قائدین نے بیداری مہم شروع کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے اس اہم میٹنگ میں تمام مکاتب فکر کے علما کرام شریک تھے میٹنگ میں ممبئی امن کمیٹی کے سربراہ فرید شیخ ، جہاں کا انصاف کا ایڈیٹر محمد جاوید شیخ ، مولانا محمود دریابادی ، جماعت اسلامی کے عبدالحسیب بھاٹکر ، شیعہ عالم دین مولانا روح ظفر ، سرفرارز آرزو ، شاکر شیخ ، نعیم شیخ ، مولانا اعجاز کشمیری ،مولانا اطہر علی ، مولانا انیس اشرفی ، مولانا جلیل سمیت دیگر شریک تھے اس اجلاس میں ریاست کی بھائی چارگی پر زور دیتے ہوئے اس کے لئے کوشش کرنے کے ساتھ عملی اقدام پر غور کیا گیا ۔

Comments are closed.