امارت شرعیہ بے باک اور مخلص منتظم سے محروم ہو گیا: مفتی سہیل احمد قاسمی

پھلواری شریف:25جولائی(پریس ریلیز)’الحمد ادارہ خدمت خلق ‘پھلواری شریف پٹنہ میں آج منگل کو ایک تعزیتی نشست ہو ئی ؛ جس میں امارت شرعیہ کے نائب ناظم،دارالعلوم الاسلامیہ کے سکریٹری، امارت ایجوکیشنل ٹرسٹ کے سکریٹری جنرل اور مولانا سجاد میموریل اسپتال کے سربراہ حضرت مولانا سہیل احمد ندوی کی وفات پر دکھ کا اظہار کیا گیا ، مغفرت اور درجات کی بلندی کے لیے دعائیں کی گئیں ۔
تعزیتی نشست سے خطاب کر تے ہوئے ’الحمد ادارہ خدمت خلق ‘ کے صدر مفتی سہیل احمد قاسمی نے کہا کہ مولانا سہیل احمد ندوی پوری زندگی سرگرم عمل رہے ،یہاں تک کہ موت بھی اسی راہ میں آئی۔ کئی مہینے کے بعد چار دنوں قبل میری ان سے ملاقات ہوئی ،تفصیلی بات چیت ہوئی ،دوران گفتگو انہوں نےامارت شرعیہ سے متعلق غیر معمولی الجھنوں اور حالات کی سنگینی کو بیان فرمایا تھا ۔ وہ ظاہر ی طور پر بالکل صحت مند تھے اور ایسا محسوس ہو تا ہے کہ وقت کے طوفانوںسے دل پرسخت چوٹ لگی اور وہ ہمیشہ کے لئے خاموش ہو گئے ۔یکساں سول کوڈ کے خلاف تحریک کے سلسلے میںوہ اڈیشہ کے دورہ پر تھے ،انتقال سے چند گھنٹے قبل بھی وہ ملی کاموں کے سلسلے میں اپنے رفقاء کار سے گفتگو کی اور پروگرام طے کر نے میں سرگرم تھے ۔ ظہرکی اذان ہو ئی تو نماز کی تیاری میں لگ گئے اور حالت سجدہ میں اس دار فانی کو خیر باد کہہ دیا، انا للّٰہ وانا الیہ راجعون ۔
وہ ملت کے لئے قیمتی اور بیش بہا سرمایہ تھے۔ انتہائی فعال،دھن کے پکے اور متحرک تھے ۔ملک وبیرون ملک کے اکابرین علماء کو قریب سے دیکھا اور ان کی صحبت میں رہے ،اس سے ان کی عملی زندگی کافی نکھر گئی تھی۔بیک وقت کئی ذمہ داریوں کو نبھانا اور خوش اسلوبی سے اسے انجام دینا ان کی خصوصیت تھی۔نظام امارت شرعیہ کے تحت اپنی انتظامی صلاحیت اورملی بصیرت کے ساتھ پوری زندگی عوامی خدمات انجام دیتے رہے ۔کام کرتے وقت کبھی ان کے چہرے پر تکان کے اثرات نظر نہیں آئے ، وہ ہمہ تن عمل میں مصروف رہتے ۔ایک ساتھ کئی اداروں کی ذمہ داری ان کے سر تھی اور وہ نہایت خوش اسلوبی کے ساتھ اسے انجام دےر ہے تھے ۔
اب وہ ہمارے درمیان نہیں رہے ، اللہ رب العزت ان کی مغفرت فرمائے ، حسنات کو قبول فرمائے اور درجات کو بلند فرمائے ۔اس موقع پر مولانا امام الدین قاسمی نے کہا کہ وہ انتہائی متحرک اور فعال شخصیت کے مالک تھے، امارت شرعیہ ایک اچھے منتظم سے محروم ہوگیا ہے۔پر وردگار ان کی مغفرت فرمائیں اور پسماندگان کو صبر جمیل عطا فرمائے ، آمین ۔

Comments are closed.