مولانا سہیل احمد ندوی کی خدمات جلیلہ کو برسوں یاد کیا جاتا رہے گا: ناظم جا معہ رحمانی

خانقاہ رحمانی میں ان کے انتقال پر غم کی لہر
مونگیر : ۲۵؍ جولائی (پریس ریلیز)
امارت شرعیہ پھلواری شریف پٹنہ کے نائب ناظم جناب مولانا سہیل احمد صاحب ندوی کا آج ظہر کی نماز کے دوران سجدہ کی حالت میں حرکت قلب بند ہونے سے انتقال ہوگیا، وہ یونیفارم سول کوڈ کے سلسلہ میںامیر شریعت حضرت مولانا احمد ولی فیصل صاحب رحمانی کے حکم پر اڑیسہ کے دورہ پر تھے، آج وہ ائمہ کرام سے اسی سلسلہ میں میٹنگ سے فارغ ہوکر نماز کی ادائے گی کے لیے گئے تھے، کہ سجدہ میں روح پرواز کرگئی،انا للہ وانا الیہ راجعون، وہ برسوں سے امارت شرعیہ کی خدمت کررہے تھے، حضرت امیر شریعت رابع حضرت مولانا منت اللہ صاحب رحمانی رحمۃ اللہ علیہ کے زمانہ میں ان کی امارت میں بحالی ہوئی تھی، انہوںنے امیر شریعت خامس، سادس، سابع اور ثامن پانچ امراء شریعت کا دور دیکھا، اور سبھوںکی سرپرستی میں امارت کی مختلف جہتوں سے خدمت کی، وہ دارالعلوم الاسلامیہ کے سکریٹری ، امارت ایجوکیشنل اینڈ ویلفئر ٹرسٹ کے سکریٹری تھے اور ان شعبوں کی ترقی کے لیے بڑا کام کیا،جامعہ رحمانی کے ناظم جناب الحاج مولانا محمد عارف صاحب رحمانی نے ان کے انتقال پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ، انہوںنے جس شعبہ کی ذمہ داری سنبھالی پوری جوابدہی کیساتھ کام کیا، اور شعبہ کو ترقی دلائی، خانقاہ رحمانی سے بھی ان کا گہرا تعلق تھا، وہ حضرت امیر شریعت رابع، سابع اور ثامن سے بیعت تھے، اور برابر خانقاہ رحمانی آتے تھے،مجھ سے ان کے پرانے مراسم تھے اور ایک دوسرے کا خیال رکھتے تھے، اللہ تعالیٰ ان کی مغفرت فرمائے، حسنات کو قبول فرمائے، گھر والوں کو صبر جمیل دے اورامارت کو ان کا نعم البدل عطاء فرمائے، (آمین) امارت کے مختلف شعبوں میں ان کی خدمات جلیلہ کو برسوں یاد کیا جاتا رہے گا، ایسے محنتی اورجانباز خادم برسوںمیں پیدا ہؤا کرتے ہیں۔
جامعہ رحمانی مونگیر میں جب ان کے انتقال کی خبر پہونچی ، توتعلیم روک کر ان کے لیے قرآن خوانی کی گئی، جامعہ رحمانی کے تمام طلبہ ، اساتذہ، کارکنان، اس موقعہ پر موجود تھے، اساتذہ کرام نے تعزیتی اجلاس منعقد کرکے ان کی خدمات کو خراج تحسین بھی پیش کیا۔
Comments are closed.