مرکزعلم ودانش علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی تعلیمی وثقافتی سرگرمیوں کی اہم خبریں

اے ایم یو کے ریسرچ اسکالرز نے الیکٹرانک لٹریچر پر بین الاقوامی کانفرنس اور میڈیا آرٹس فیسٹیول میں شرکت کی
علی گڑھ، 26 جولائی:علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے شعبہ انگریزی کے تین ریسرچ اسکالرز ماریہ شاہد، بشریٰ احمد اور ایس انس احمد نے الیکٹرانک لٹریچر آرگنائزیشن (ای ایل او) کے زیراہتمام پرتگال میں منعقدہ چار روزہ بین الاقوامی کانفرنس و میڈیا آرٹس فیسٹیول (ای ایل او 2023) میں ہندوستان کی نمائندگی کی۔ یہ کانفرنس 12 سے 15 جولائی 2023 کے درمیان پرتگال کے تاریخی شہر کوئمبرا میں منعقد ہوئی۔
الیکٹرانک لٹریچر آرگنائزیشن (ای ایل او) اور سنٹر فار پرتگالی لٹریچر (سی پی ایل ) کے زیر اہتمام اس سالانہ کانفرنس میں ڈجیٹل ہیومینٹیز اور الیکٹرانک لٹریچر کے ابھرتے ہوئے شعبے سے تعلق رکھنے والی نامور شخصیات اور تقریباً چالیس ممالک کی نمائندگی کرنے والے دو سو محققین اور فنکاروں نے شرکت کی۔ اپنے سپروائزر پروفیسر ایم رضوان خان کی سرپرستی میں تینوں مقالہ نگاروں نے اے آئی کے ابھرتے ہوئے دلچسپ میدان میں قدم رکھا۔
’’ہندوستانی اعلیٰ تعلیم میں الیکٹرانک لٹریچر اور ڈجیٹل ہیومینٹیز: تصورات، امکانات اور چیلنجز‘‘ کے عنوان سے اپنے مقالے میں اے ایم یو کے تینوں محققین نے الیکٹرانک لٹریچر اور ڈجیٹل ہیومینٹیز سے متعلق ہندوستان میں اعلیٰ تعلیم کے ایک علمی مضمون کے طور پر اپنا زاویہ نظر پیش کیا اور ملک کے اندر موجود ٹکنالوجیکل تقسیم اور یوروپ و امریکہ کے برعکس پائے جانے والے حالات کی روشنی میں اپنے خیالات پیش کئے۔ انہوں نے ای ایل او کا ایک ہندوستانی چیپٹر قائم کرنے اور ای-لٹریچر اور ڈجیٹل ہیومنٹیز کے اس ابھرتے ہوئے اور دلچسپ شعبے میں مشرق و مغرب کے درمیان گہرے روابط قائم کرنے کی وکالت کی ۔
یہ مقالہ دراصل علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے زیر اہتمام پروفیسر ایم رضوان خان کی رہنمائی میں الیکٹرانک لٹریچر اور اے آئی پر گلوبل انیشیٹو آف اکیڈمک نیٹ ورکس (گیان) کورس کے نتیجہ میں پیش کردہ خیالات وتحقیق کی توسیع تھا۔
اس مطالعے کا بنیادی مقصد تحقیقی نتائج کو حکومت ہند کے ’ڈجیٹل انڈیا‘ اقدام کے ساتھ ہم آہنگ کرنا تھا، جو کہ قومی تعلیمی پالیسی (این ای پی 2020) کے اصولوں سے مطابقت رکھتا ہے۔
پریزنٹیشن کے دوران انہوں نے ہندوستان میں اگلی ای ایل او کانفرنس منعقد کرنے کی بھی تجویز پیش کی تاکہ ہندوستانی متون پر مبنی انڈین ڈجیٹل ہیومینٹیز (آئی ڈی ایچ ) پر اشتراک و تحقیق ہوسکے اور وزیر اعظم ہند کے ’میک اِن انڈیا‘ اور ’ووکل فار لوکل‘ کے نعرے کے مطابق دیسی آلات و سافٹ ویئر تیار کئے جاسکیں۔
مس ماریہ اور مسٹر ایس انس نے ذاتی طور پر کانفرنس میں شرکت کی جبکہ مس بشریٰ ، ورچوئل طور سے کانفرنس میں شریک ہوئیں۔
کانفرنس نے آرٹ اور سماج کے حوالے سے معاشی، سیاسی، لسانی اور ثقافتی رکاوٹوں کو ختم کرنے کی وکالت کی اور الیکٹرانک ادب کی انقلابی صلاحیت پر توجہ مرکوز کی۔ قابل ذکر ہے کہ ای ایل او 23 کا انعقاد پرتگال کی قومی یادگار (کانوینٹو ساؤ فرانسسکو) میں کیا گیا، جو یونیورسٹی آف کوئمبرا اور کوئمبرا شہر کے مرکزی اور بیرونی علاقے کے نزدیک ہے ، جنھیں 2013 میں یونیسکو نے عالمی ثقافتی ورثہ قرار دیا تھا۔
مرکزی و بیرونی علاقے کے خط فاصل کو مٹاتے ہوئے ای ایل او کو یونیورسٹی سے سٹی سینٹر تک وسعت دی گئی اور ثقافتی مظاہرے عوام کے لیے کھلے ہوئے تھے ۔ شہر کے مختلف مقامات پر نمائشیں منعقد کی گئیں اور اس طرح ای ایل او کانفرنس، کوئمبرا کی بھرپور ثقافتی زندگی کا حصہ بن گئی۔
٭٭٭٭٭٭
جی 20 پروگرام سیریز کے تحت اردو اکیڈمی، اے ایم یو میں بیت بازی کا انعقاد
علی گڑھ، 26 جولائی: جی 20پروگرام سیریز کے تحت اردو اکیڈمی، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) میں بیت بازی کا انعقاد کیاگیا جس میں دانشگاہ علی گڑھ کی مختلف ٹیموں نے حصہ لیا اور اس حوالے سے مختلف و منتخب اشعار سنائے۔
پروگرام کی صدارت پروفیسر قمر الہدیٰ فریدی نے کی جب کہ مہمان خصوصی کی حیثیت سے ماہر عروض جناب محمد عارف حسن خاں شریک ہوئے۔ ڈاکٹر آفتاب عالمی نجمی اور فکر و نظر کے جوائنٹ ایڈیٹر ڈاکٹر محمد بکر عالم صدیقی نے بیت بازی کے جج کے فرائض انجام دیئے۔
پروگرام میں ماحولیات پر بھی گفتگو کی گئی اور ملک کی عظمت، اخلاقیات اور تہذیبی ورثہ کو اجاگر کیا گیا ۔
صدارتی خطبہ میں پروفیسر قمر الہدیٰ فریدی نے کہا کہ یہ بات ہمارے لیے باعث مسرت ہے کہ ہندوستان کو جی 20کی میزبانی کا شرف حاصل ہوا ہے، اس سے ملک کے وقار میں اضافہ ہوا ہے ۔
اردو اکادمی کے استاد ڈاکٹر رفیع الدین نے اپنی تقریر میں کہا کہ ہمارا ملک تہذیب و ثقافت ، فطرت و قدرت اور فکر و فلسفہ کے اعتبار سے بہت مال دار رہا ہے ۔ماحولیات کے تحفظ میں بھی وہ اہم کردار ادا کر رہا ہے ،یہ ہمارے لیے قابل فخر بات ہے ۔
پروگرام میں طلبا و طالبات کی کثیر تعداد اور اساتذہ نے شرکت کی ۔
٭٭٭٭٭٭
ڈاکٹر شارق عقیل کا خطاب
علی گڑھ، 26 جولائی: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے سی ایم او ڈاکٹر شارق عقیل نے ڈاکٹر ذاکر حسین ٹیچرس ٹریننگ کالج، دربھنگہ میں اساتذہ، طلباء اور معززین کے ایک بڑے جلسہ میں ’’اسلام ایک طرز حیات‘‘ کے موضوع پر بطور مہمان مقرر خطاب کیا ۔ انھوں نے زندگی میں مذہب کی اہمیت اور بالخصوص اسلام میں اخلاقیات، مساوات، یتیموں ، بیواؤں کی خبرگیری اور امن عالم کی اہمیت پر سیر حاصل گفتگو کی۔ انھوں نے زور دے کر کہاکہ نفرت اور خودغرضی کے اس ماحول میں اسلامی تعلیمات اور سیرت رسولؐ سے رہنمائی حاصل کرکے ہم اس ملک کو محبت اور امن و امان کا گہوارہ بناسکتے ہیں ۔
انھوں نے کہاکہ ملک کی آزادی کے موقع پر بابائے قوم مہاتما گاندھی نے ملک کے حکمرانوں کو حضرت ابوبکر اور حضرت عمر کی طرز حکومت اختیار کرنے کی تلقین کی تھی کیوں کہ ان حکومتوں کی بنیاد مساوات اور احترام انسانیت پر تھی۔
کالج کے پرنسپل ڈاکٹر مزمل حسن نے ڈاکٹر شارق عقیل کو شال اور مومنٹو پیش کیا جب کہ ڈاکٹر ایم اے ہاشمی نے مہمان مقرر کا تعارف کرایا ۔
صدارت کرتے ہوئے دربھنگہ کی معروف شخصیت ایڈوکیٹ کوثر حیات ہاشمی نے اس طرح کے جلسوں کی افادیت پر روشنی ڈالی۔ پروفیسر مشتاق احمد، پرنسپل، سی ایم کالج ، دربھنگہ نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی ۔
٭٭٭٭٭٭
Comments are closed.